جی این این سوشل

پاکستان

اوور لوڈنگ کرنے پر ایک ماہ قید، 1000 سے 5000 جرمانہ ہو گا، آئی جی خالد محمود

آئی جی موٹرویز خالد محمود کی ہدایت پر اوور لوڈ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اوور لوڈنگ کرنے پر ایک ماہ قید، 1000 سے 5000 جرمانہ ہو گا، آئی جی خالد محمود
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 نیشنل ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس 2000 کی دفعہ 43، شیڈیول 6 میں درج حد وزن کی خلاف ورزی کی صورت میں اوور لوڈ گاڑیوں کے خلاف کاروائی ہو گی۔ خلاف ورزی کی صورت میں نیشنل ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس 2000 کی دفعہ 75 کے تحت ایک ماہ تک قید اور ایک ہزار سے پانچ ہزار روپے تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

آئی جی موٹرویز خالد محمود نے تمام ٹرانسپورٹرز اور مل مالکان کو متنبہ کیا کہ مال بردار گاڑیوں پر پر لوڈنگ کے وقت حد وزن سے تجاوز نہ کریں۔ جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا۔ ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ موٹروے پولیس عوام الناس کے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ قومی شاہراہوں پر محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے موٹروے پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

تجارت

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج بھی تیزی کا رجحان، 427 پوائنٹس کا اضافہ

کے ایس ای-100 انڈیکس 427 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 73 ہزار 191 پر جا پہنچا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج بھی تیزی کا رجحان، 427 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی مثبت رجحان برقرار ہے، ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 427 پوائنٹس کا اضافہ ہو گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 10 بج کر 40 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 427 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 73 ہزار 191 پر جا پہنچا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کے ایس ای 100 انڈیکس 862 پوائنٹس کے اضافے سے 72 ہزار 764 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ مجموعی طور پر 364 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، 257 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 107 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

یاد رہے کہ 3 مئی کو سٹاک ایکسچینج میں بینچ مارک کے ایس ای - 100 انڈیکس میں ایک ہزار 244 پوائنٹس اضافے کے بعد 71 ہزار کی نفسیاتی حدبحال ہو گئی تھی۔

اس سے قبل 26 اپریل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 771 پوانٹس اضافے کے بعد 72 ہزار742 پوانٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے قیام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس ،سی بی ڈی کے پراجیکٹس سے متعلق تفصیلی بریفنگ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے قیام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

پنجاب میں رئیل سٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے قیام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی (سی بی ڈی) کے پراجیکٹس سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں آئی ٹی سٹی کے لئے چین، جنوبی کوریا اور سعودی عربین کمپنیوں سے ڈیل فائنل کرنے کی ہدایت دی گئی اور سی بی ڈی پراجیکٹ پر سال بہ سال ٹارگٹ مکمل کرنے اور پیش رفت کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔

سی بی ڈی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمران امین نے قائد ڈسٹرکٹ، باب ڈسٹرکٹ اور پنڈی ڈسٹرکٹ کے بار ے میں جائزہ رپورٹس اجلاس میں پیش کیں۔

اجلاس میں پنجاب کے 8 شہروں میں سی بی ڈی بزنس سنٹرز قائم کرنے پر اتفاق ہوا جبکہ سیالکوٹ میں سٹی آف سپورٹس قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو فیروز پور روڈ پر گرینڈ سوک سنٹر لاہور کے قیام کے بار ے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ لاہور کلمہ چوک پر سی بی ڈی گرینڈ سینٹرل سیشن قائم ہو گا جبکہ گرینڈ سوک سنٹر میں 600 شاپس اور ریسٹورنٹس قائم ہوں گے، سی بی ڈی مین بلیوارڈ پر ماحول دوست بلیوروڈز بنائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزارت قانون نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کانوٹیفکیشن واپس لے لیا

سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ 30جون 2021سے منظور کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزارت قانون نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کانوٹیفکیشن واپس لے لیا

وزارت قانون وانصاف نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے کر ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ 30جون 2021ء سے منظور کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے 22 مارچ 2024 کے فیصلے کی روشنی میں صدرمملکت آصف علی زرداری نے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی منظوری دی تھی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارشات پر، آئین کے آرٹیکل 209(6) کے تحت ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر الزام تھا کہ انہوں نے 21 جولائی کو راولپنڈی بار کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے حساس ادارے کے خلاف بیان دے کر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے۔

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ ملکی خفیہ ایجنسی عدالتی امور میں مداخلت کررہی ہے اور خوف و جبر کی فضا کی ذمہ دار عدلیہ بھی ہے جب کہ میڈیا والے بھی گھٹنے ٹیک چکے ہیں اور سچ نہیں بتا سکتے، میڈیا کی آزادی بھی بندوق کی نوک پر سلب ہو چکی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll