جی این این سوشل

تفریح

بھارت ہمارے ڈراموں کا اورہم بھارتی فلموں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، عدنان صدیقی

پاکستانی ڈراموں کے اچھے ہونے کا کریڈٹ پاکستان ٹیلی ویژن کو جاتا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بھارت ہمارے ڈراموں کا اورہم بھارتی فلموں کا مقابلہ نہیں کرسکتے، عدنان صدیقی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کراچی:معروف اداکار عدنان صدیقی نے پاکستانی ڈراموں کو بھارتی ڈراموں سے بہتر قرار دیتے ہوئے عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈراموں کی ایسی ہی مثال ہے جیسے انڈین فلموں کی ہے کہ ہم انڈین فلموں مقابلہ نہیں کرسکتے، اسی طرح بھارت ہمارے جیسے ڈرامے نہیں بناسکتا۔

 پاکستانی ڈراموں کے اچھے ہونے کا کریڈٹ پاکستان ٹیلی ویژن(پی ٹی وی)کو جاتا ہے، جہاں سے ہم نے کام سیکھا۔

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا ایک اور جیل ٹرائل

توہین الیکشن کمیشن کیس، عمران خان اور فواد چوہدری کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہو گا، الیکشن کمیشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا ایک اور جیل ٹرائل

توہین الیکشن کمیشن کیس، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چوہدری کا کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہو گا، الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کیس میں عمران خان اور فواد چوہدری کے ٹرائل سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا ہے، جس کے مطابق توہین الیکشن کمیشن کیس کے ملزمان کا ٹرائل اڈیالہ میں ہوگا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے عمران خان کو الیکشن کمیشن پیش کرنے سے معذرت کرتے ہوئے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کرنے کی درخواست کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے سابق وزیر اعظم کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وزارت قانون کی رائے کے بعد جیل میں ٹرائل کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کیس کی سماعت 13 دسمبر کو اڈیالہ جیل میں ہو گی اور وزارت داخلہ کو حکم دیاگیا ہے کہ  دو روز میں تمام انتظامات مکمل کر کے الیکشن کمیشن کو رپورٹ پیش کی جائے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 19 اگست کو عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو نوٹسز جاری کیے تھے۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں نے مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور انٹرویوز کے دوران الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر الزمات عائد کیے تھے جبکہ تینوں پارٹی رہنماؤں کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل،بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع

شریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، نیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل،بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل، احتساب عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں 13 دسمبر تک توسیع کر دی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ان دونوں ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں کی، سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی بھی کمرہ عدالت موجود تھیں۔

نیب ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، فوری گرفتاری کا امکان نہیں تاہم وکیل صفائی نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس نا لینے کا بیان دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیب عدم گرفتاری کا بیان دے یا عدالت ضمانت اور ہر تاریخ پر پیشی کے لیے ضمانتی مچلکہ چاہیے تو ہم جمع کرانے کو تیار ہیں۔

عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ تاریخ پر دلائل کی تیاری کے ساتھ آئیں اور توشہ خانہ ریفرنس میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی گئی۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ہفتے میں ایک بار دونوں بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو اور ورزش کے لیے میٹ فراہمی کی درخواست بھی دائر کی ہے۔

سماعت کے بعد بشریٰ بی بی،علیمہ خان،عظمیٰ خانم،مورین خانم،وکلاء حامد خان،بابر اعوان،عمیر نیازی،سردار لطیف خان کھوسہ نے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عمران خان اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پرکوئی قدغن نہیں ہے ، نگران وزیر اعظم

8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد پر کوئی شکوک وشبہات نہیں ہونے چاہئیں، انوار الحق کاکڑ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پرکوئی قدغن نہیں ہے ، نگران وزیر اعظم

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد پر کوئی شکوک وشبہات نہیں ہونے چاہئیں، سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کے حوالے سے ابھی تک ان پر کوئی قدغن نہیں ہے، نگران حکومت قومی معیشت بہتر بنانے کے لئے محدود مینڈیٹ میں رہتے ہوئے جو ممکن ہے کر رہی ہے، باقی کام آئندہ حکومت کرے گی۔

ایک خصوصی انٹرویو میں نگران وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے 8 فروری کو ملک میں عام انتخابات ہو ں گے، اس حوالےسے قوم کو کوئی شکوک و شہبات نہیں ہونے چاہئیں۔ آئندہ عام انتخابات آزادانہ ہوں گے، ہم انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کے ساتھ ہیں۔ لوگ مختلف سیاسی تجزیے پیش کرتے رہتے ہیں ، کس رہنما کی مقبولیت کتنی ہے اس کا اندازہ عام انتخابات میں ہوجائےگا۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کے حوالے سے ابھی تک ان پر کوئی قدغن نہیں ہے۔ مستقبل میں کیاصورتحال ہو گی اس بارے وہ ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔ فی الحال سابق وزیراعظم انتخاب لڑنے کی پوزیشن میں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنمائوں کی مبینہ گمشدگیوں ، منظر عام پر آنے اور سیاست چھوڑنے کے اعلانات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریاستی اداروں پر حملے ہوئے جس کے بعد کئی لوگ روپوش ہو گئے، اس روپوشی کے دوران کسی سوچ بچار کے نتیجے میں پی ٹی آئی یا سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنا، ان افراد کا ذاتی فیصلہ ہے۔

اس بارے میں وہ کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں تاہم انہوں نے واضح کیاکہ ان کے ساتھ ریاستی جبر کاکوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ، نہ ہی کسی نے ریاستی جبر کی بات کی، یہ محض الزامات کی حد تک ہے۔ وزیراعظم نے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے کے الزامات کو بھی مسترد کیا۔

 

وزیراعظم نے نگران حکومت کی قومی معیشت کو بہتر بنانے کی کوششوں پر اطمینان کااظہارکرتےہوئے کہاکہ نگران حکومت کے پاس ایک محدود مینڈیٹ ہے اور اس میں رہتے ہوئے وہ جو کام کرسکیں گے ، کریں گے، باقی کام آئندہ حکومت کے لئے چھوڑ کر جائیں گے۔

پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ  اس کے پیچھے مخصوص عناصر کے ہونے کی خبریں سازشی مفروضے ہیں جن کی وجہ سے ملک اس نہج پر پہنچ گیا ہے، نجکاری کے لئے ماہر مشیر مقرر ہوئے ہیں اور بہترین طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے جس کا 50 سال بعد بھی آڈٹ ہو سکے گا۔ وزیراعظم نے اپنی اس رائے کا اظہارکیاکہ حکومتیں کاروبارنہیں چلاتیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll