جی این این سوشل

تفریح

مبینہ بہن کی خبر کے بعد سجاد علی کا رد عمل بھی سامنے آگیا

یہ خاتون میری کوئی بہن نہیں ، نہ ہی میری کوئی کزن ہے بلکہ میرا دور دور تک اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ، سجاد علی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مبینہ بہن کی خبر کے بعد سجاد علی کا رد عمل بھی سامنے آگیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

مبینہ بہن کی خبر کے بعد سجاد علی کا رد عمل بھی سامنے آگیا 

کراچی : پاکستان کے معروف گلوکار سجاد علی نے اپنی مبینہ بہن کی خبر کے بعد شدید رد عمل دے دیا ہے ۔ 

تفصیلات کے مطابق سجاد علی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ فیس بک پر ان کی مبینہ بہن کی خبر کے بعد کہنا تھا کہ " میری ایک فیک بہن کی آج کل ایک نیوز آرہی ہے ، کچھ عرصہ پہلے میری ایک فیک شادی بھی کرو ادی گئی تھی ، اس کے بعد ایک صاحب نے لاہو رکے اندرون میں میرا گھر بنا دیا تھا۔ 

مگر سجاد کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر شئیر ہونے والے تصاویر میں  میرے بچپن کی تصویر شئیر کی گئی اور اس میں میرے ساتھ کھڑی لڑکی کو میری مبینہ بہن قرار دیا گیا حالنکہ وہ میری اہلیہ کی بچپن کی تصویر تھی ۔ انہوں نے ایسا کام کرنے والؤں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ایسا کام صرف ویوز حاصل کرنے کے لیے کیا جاتا ہے ۔ 

اس خاتون کا میرے ساتھ نہ بہن کا کوئی رشتہ ہے نہ وہ میری کوئی کزن ہے بلکہ میرا تو اس سے دور تک کا کوئی رشتہ نہیں ہے ۔  انہوں نے کہا کہ میں ان لوگؤں کے خلاف قانونی کارروائی کرسکتا ہوں مگر وہ بچاری خاتون جس کو جو کچھ کہا جارہا ہے وہ کہہ رہی ہیں اس میں ان کی عزت جا سکتی ہے ۔  انہوں نے مزید کیا کہا ویڈیو دیکھیں 

 

 

واضح رہے کہ  گزشتہ دنوں سے بھیک مانگنے والی خاتون نے پاکستان کے معروف گلوکار سجاد علی کی بہن ہونے کا دعویٰ کرنے کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں  ۔  بشریٰ اختر نامی ایک بھیک مانگنے والی خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ کلاسیکل موسیقار بڑے غلام علی خان صاحب کی پوتی اور معروف گلوکار سجاد علی کی بہن ہیں، لیکن مالی تنگ دستی کے باعث بھیک مانگ کر گھر کا گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں۔  سوشل میڈیا پر وائرل یوٹیوب ویڈیو میں بشریٰ اختر نامی خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ“ وہ سجاد علی کی بہن ہیں اور چاہتی ہے کہ گلوکار ان سے رابطہ کریں“۔

وائرل ویڈیو میں بشریٰ اختر کا کہنا تھا کہ ”بڑے غلام علی خان صاحب اور ان کے بھائی میاں قادر بخش ان کے دادا اور طبلہ نواز اختر حسین صاحب ان کے والد ہیں جبکہ سجاد علی ان کے بھائی ہیں“۔

بشریٰ کا مزید  کہنا تھا کہ ”میاں قادر بخش کے خاندان سے تعلق ہونے کی وجہ سے انہیں موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے نہیں دیا گیا کیونکہ انکے گھر کی خواتین گانا بجانا نہیں کرتیں، ان کی خواہش ہے کہ وہ گاناگائیں تاکہ پیسے کماکر اپنا گزر بسر کرسکیں، خاتون نے چند لوگوں جیسے طافو کا نام لے کر بتایا کہ وہ میرے دادا کے شاگرد تھے۔ فی الحال وہ اپنے گزر بسر کے لئے درگاہوں پر نعتیں اور نوحے پڑھ کر، بھیک مانگ کر اور لوگوں کے گھروں میں کام کرکے پیسے کماتی ہیں لیکن ان کا گزر بسر پورا نہیں ہوتا ان کے 2 بچوں کے علاوہ اپنے شوہر کی بیماری پر آنے والے اخراجات بھی انہیں ہی برداشت کرنے ہوتے ہیں“۔

بشریٰ اختر نےمزید کہا کہ“ وہ اپنے بھائی سجاد علی کی صحت اور خوشیوں کے لیے ہر وقت دعا کرتی ہیں کیونکہ ہمارا ایک ہی خاندان ہے“۔  ان کا کہنا ہے کہ ”شاید سجاد علی ہم سے ملنا چاہتے ہوں لیکن وہ ہمارے گھر کے بارے میں نہیں جانتے ہوں، میں جانتی ہوں کہ وہ بہت مہربان انسان ہیں“۔

پاکستان

پی ٹی آئی کی سردار اختر مینگل سے استعفیٰ واپس لینے کی اپیل

ملاقات میں سردار اختر مینگل نے وفد کو بلوچستان کے بنیادی مسائل سے آگاہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی  کی سردار اختر مینگل سے استعفیٰ واپس لینے کی اپیل

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے سربراہ  سردار اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، عمر ایوب اور اسد قیصر نے سردار اختر مینگل سے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کر دی۔

ملاقات میں سردار اختر مینگل نے وفد کو بلوچستان کے بنیادی مسائل سے آگاہ کیا۔

سردار اختر مینگل نے واضح کیا کہ وہ استعفیٰ واپس نہیں لیں گے کیونکہ بلوچستان کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

ملاقات میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) سردار اختر مینگل نے کہا کہ میں قومی اسمبلی سے استعفیٰ اس لئے دے رہا ہوں کیونکہ اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرسکا۔

انہوں نے کہا کہ میں ریاست، صدر، وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں، یہ لوگ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھ نہیں سکے، ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں عزت سے بات کرنا سیکھایا، ملک میں حکومت نام کی رہ گئی ہے۔ بلوچستان کے معاملے پر لوگوں کو دلچسپی نہیں ہے۔

سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ 65 ہزار ووٹرز مجھ سے ناراض ہونگے لیکن میں ان سے معافی مانگتا ہوں، یہ اسمبلی ہماری آواز کو نہیں سنتی تو اس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

اخترمینگل کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے پکوڑے کی دکان لگالوں، یہ لوگ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھ نہیں سکے، اب کسی ادارے پر یقین نہیں رہا۔ پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے کہ پکوڑوں کی دکان لگا لوں۔

واضح رہے کہ سردار اختر مینگل این اے256 خضدار سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

آئی سی سی رینکنگ : پاکستان بری پر مافنس کے باعث چھٹے سے آٹھویں نمبر پر آگیا

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد رینکنگ میں چھٹے سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی سی سی رینکنگ : پاکستان بری پر مافنس کے باعث چھٹے سے  آٹھویں نمبر پر آگیا

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے  پاکستان اور بنگلہ دیش کی سیریز کے بعد نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی گئی  . 

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی رینکنگ میں بری پر فارمنس کے باعث قومی ٹیم چھٹے نمبر سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی جب کہ انفرادی کھلاڑیوں کی رینکنگ میں بھی تنزلی ہوئی ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد رینکنگ میں چھٹے سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی۔

بنگلادیش کے خلاف بدترین پرفارمنس کے بعد پاکستان ٹیم کی رینکنگ مزید گرگئی، ٹیسٹ رینکنگ میں اس وقت پاکستان کے صرف 76 ریٹنگ پوائنٹس ہیں اور یہ 1965 کے بعد کم ترین ریٹنگ پوائنٹس ہیں۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق کپتان اور آؤٹ آف فارم بلے باز بابر اعظم بھی تقریبا ساڑھے 4 سال بعد ٹاپ 10 سے باہر ہوگئے، وہ 3 درجہ تنزلی کے بعد 12ویں نمبر پر آگئے تاہم محمد رضوان ترقی کے بعد ٹاپ 10 میں شامل ہوگئے ہیں، وہ 10ویں نمبر پر موجود ہیں۔

باؤلنگ کی بات کریں تو ٹاپ 10 میں بھی کوئی پاکستانی باؤلر شامل نہیں،پاکستانی ٹاپ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی تنزلی کے بعد 11ویں نمبر پرآگئے ہیں ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سینیٹ کمیٹی میں اسلام آباد میں بلااجازت جلسے کرنے پر 3 سال قید کا بل منظور

بل کے مطابق اسلام آباد کے موضع سنگجانی یا کسی بھی ایسے علاقے میں جلسہ جلوس کیا جا سکے گا جہاں حکومت اجازت دے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سینیٹ کمیٹی میں اسلام آباد میں بلااجازت جلسے کرنے پر 3 سال قید کا بل منظور

اسلام آباد میں بلا اجازت جلسے کرنے پر 3 سال قید کا بل سینیٹ کمیٹ میں منطورکر لیا گیا۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر فیصل سلیم رحمان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، کمیٹی نے دارالحکومت میں پرامن جلسے جلوس کے انعقاد کے بل سمیت چار بلوں کی کثرت رائے سے منظوری دیدی جبکہ ایک بل موخر کر دیا۔ منظور کیے گئے بل کے تحت حکومتی اجازت کے بغیر اسلام آباد میں جلسہ جلوس کرنے یا اس میں شرکت کرنے والوں کو 3 سال تک قید کی سزا دی جاسکے گی۔

سینیٹ کمیٹی سے منظور بل کے مطابق اسلام آباد کے موضع سنگجانی یا کسی بھی ایسے علاقے میں جلسہ جلوس کیا جا سکے گا جہاں حکومت اجازت دے گی، حکومتی اجازت کے بغیر کے جلسہ جلوس کرنے یا اس میں شامل ہونیوالوں کو تین سال تک جیل میں ڈالاجاسکے گا۔

بل پر بحث کرتے ہوئے سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا مذکورہ بل اسلام آباد کی حد تک نافذالعمل قانون سازی سے متعلق ہے، جہاں آج بھی مختلف مظاہروں اور احتجاج کے پیش نظر اہم مقامات پر کنٹینرز لگا کر راستے مسدود کردیئے گئے ہیں اور جس کے باعث شہری پریشانی کا شکار ہیں۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں عوامی جلسوں کی ایک جگہ مختص کردی جائے گی، جہاں احتجاج کیا جاسکے، بل متعارف کرانے کا مقصد ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کو قانون کے مطابق بنایا جاسکے۔

 سینیٹر سیف اللہ ابڑونے کہا آئین میں پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے،کل کشمیر ہائی وے پر جو ہوا ان کو ویسے ہی اٹھانا چاہیے تھا جس طرح سینیٹر مشتاق کو اٹھایا گیا۔

کمیٹی نے سینیٹر مشتاق احمد کی غیر قانونی گرفتاری اور ان کے اہل خانہ سے رواں رکھے جانے والے رویے کے بارے میں وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll