جی این این سوشل

پاکستان

نگران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کی ملاقات

ورلڈ بینک پاکستان کے بڑے ترقیاتی شراکت داروں میں سے ایک اہم شراکت دار ہے، محمد سمیع سعید

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نگران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی سے  ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر  کی ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نگران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات محمد سمیع سعید سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن ہاسین کی ملاقات، ملاقات میں ورلڈ بینک میں پاکستان میں آپریشنز منیجر اور سینئر سوشل ڈویلپمنٹ سپیشلسٹ بھی موجود تھے۔

 

اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ورلڈ بینک پاکستان کے بڑے ترقیاتی شراکت داروں میں سے ایک اہم شراکت دار ہے جس کی دہائیوں سے جاری امداد کو پاکستان قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں بالخصوص سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لئے عالمی بینک کی مسلسل حمایت اور عزم کو بھی سراہا۔ سمیع سعید نے ملک کی اقتصادی بحالی کے لئے حکومت کی کوششوں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان کی معیشت کو پائیدار راہ پر گامزن کرنے کے لئے بھرپور محنت کر رہی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں کلائمیٹ ریزیلئنٹ انفراسٹرکچر کو مدنظر رکھتے ہوے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔

 

واضح رہے کہ گزشتہ سال ملک کے بیشتر حصوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو بدترین تباہی کا سامنا کرنا پڑا، 33 ملین افراد متاثر ہوئے اور 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا جس کے نتیجے میں حکومت نے ’آر ایف فور ‘ فریم ورک تیار کیا۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لئے زیادہ تر منصوبے صوبوں کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں جن کی پہلے ہی سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اور قومی اقتصادی کونسل کی ایکنک ایگزیکٹو کمیٹی نے منظوری دے دی ہے۔

ملاقات میں ناجی بن ہاسین نے وزارت منصوبہ بندی کی سہولت کاری اور فعال کردار کو سراہا جس نے مختلف منصوبوں کے پی سی ۔ون کی فوری منظوری کے لئے گرین چینل قائم کیا۔ انہوں نے عبوری حکومت کی ترقیاتی پالیسی پر اعتماد کا اظہار کیا اور مستقبل میں بھی خاص طور پر موسمیاتی لچکدار انفراسٹرکچر کے نفاذ، انسانی وسائل کی ترقی، تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت، روزگار، پانی، زراعت اور توانائی کی ترقی کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

 
 

پاکستان

1 اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان

وزیر اطلاعات نے کہا  کہ گزشتہ چند دنوں میں نگران  حکومت کی جانب سے کیے گئے انتظامی اقدامات کی وجہ سے روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں 30 سے ​​35 ڈالر تک کا اضافہ ہوا ہے۔

پر شائع ہوا

Web Desk

کی طرف سے

1  اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان

لاہور: نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا  کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی مستحکم ہونے سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

وزیر اطلاعات نے کہا  کہ گزشتہ چند دنوں میں نگران  حکومت کی جانب سے کیے گئے انتظامی اقدامات کی وجہ سے روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں 30 سے ​​35 ڈالر تک کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے ذخیرہ اندوزوں، کرنسی کے اسمگلروں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائیاں کی جس کے باعث ملک میں روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے ۔ 

انٹربینک میں ڈالر  308 اور روپے سے اوپر چلا گیا۔ اس ماہ کے شروع میں ڈالر کی قیمت  اوپن مارکیٹ میں 330 روپے رہی ۔   انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں 291.76 تک لے جایا گیا، جو کہ 5 ستمبر کے بعد سے اس کی بہترین سطح ہے۔ 

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس بات کے کافی امکانات ہیں کہ اگلے پیٹرول کے اعلان میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی،انہوں  نے مزید کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات  کی قیمتوں میں عبوری حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے کیونکہ وہ بین الاقوامی تیل کی قیمتوں سے منسلک ہیں۔  

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی

پاکستان میں بدھ کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی کمی ہوئی ہے ۔

پر شائع ہوا

Web Desk

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی

کراچی: پاکستان میں بدھ کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی کمی ہوئی ہے ۔

آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن (اے پی ایس جی جے اے) کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار  کے مطابق 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت 1400 روپے کی کمی سے 2,04,100 روپے تک پہنچ گئی۔

اسی طرح عالمی  مارکیٹ کے مطابق 24 قیراط سونے کی قیمت 174,990 روپے فی 10 گرام ریکارڈ کی گئی۔ مارکیٹ میں 10 گرام چاندی کی قیمت 2700 روپے فی تولہ مقرر ہے ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان کوجاری مالی سال میں 3.206 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول

پاکستان کوقرضوں اورگرانٹس کی صورت میں مجموعی طورپر3.206 ارب ڈالرکی معاونت موصول ہوئی ہے،اقتصادی امورڈویژن

پر شائع ہوا

Nouman Haider

کی طرف سے

پاکستان کوجاری مالی سال میں 3.206 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول

پاکستان کوجاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں مجموعی طورپر3.206 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول ہوئی ہے۔

اقتصادی امورڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق دوطرفہ،کثیرالجہتی شراکت داروں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ، ٹائم ڈیپازٹس اورنیاپاکستان سرٹیفیکٹس کی صورت میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں پاکستان کوقرضوں اورگرانٹس کی صورت میں مجموعی طورپر3.206 ارب ڈالرکی معاونت موصول ہوئی ہے.

جولائی میں قرضوں اورگرانٹس کی صورت میں پاکستان کو2.890 ارب ڈالر اوراگست میں 316.14 ملین ڈالرکی معاونت موصول ہوئی۔ اعدادوشمارکے مطابق جولائی اوراگست میں پاکستان کو کثیرالجہتی شراکت داروں کی جانب سے مجموعی طورپرگرانٹ اورقرضوں کی مد میں 335.87 ملین ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول ہوئی،جولائی میں قرضوں اورگرانٹ کی صورت میں پاکستان کو193.16 ملین ڈالر اوراگست میں 142.71 ملین ڈالرکی معاونت موصول ہوئی۔

دوطرفہ شراکت داروں کی جانب سے قرضوں اورگرانٹ کی صورت میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں پاکستان کو مجموعی طورپر221.36 ملین ڈالرکی معاونت موصول ہوئی. جولائی میں دوطرفہ شراکت داروں کی جانب سے قرضوں اورگرانٹ کی صورت میں پاکستان کو114.05 ملین ڈالر اوراگست میں 107.31 ملین ڈالرکی معاونت موصول ہوئی۔

ٹایم ڈیپازٹس کی مدمیں جولائی میں پاکستان کودوارب ڈالرکاقرضہ موصول ہوا جبکہ نیاپاکستان سرٹیفیکٹس میں سرمایہ کاری کی مدمیں جولائی میں 74.70 ملین ڈالر اوراگست میں 66.12 ملین ڈالرکی معاونت موصول ہوئی

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll