جی این این سوشل

جرم

کیسکو کی بجلی چوری کے خلاف کاروائیاں ، پولیس اور ملزمان میں ہاتھا پائی

کوئٹہ شہباز ٹاؤن اور کرانی روڈ پر شہریوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کیسکو کی بجلی چوری کے خلاف کاروائیاں ، پولیس اور ملزمان میں ہاتھا پائی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کوئٹہ میں بجلی چوری کے خلاف کاروائیاں ، شہباز ٹاؤن اور کرانی روڈ پر شہریوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی ہے ۔

کیسکو کے اہلکار پولیس کے ساتھ مل کر کاروائیاں عمل میں لا رہے ہیں ، ہائی کورٹ کے نوٹس کے مطابق بجلی چوری کے کسی بھی ملزم سے ہاتھا پائی نہ کی جائے اور نہ ہی ان کو گرفتار کیا جائے ۔

 پولیس نے ہائی کو رٹ کے احکامات کو رد کرتے ہوئے شہریوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا ، ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق بجلی چوری کے ملزم کو صرف بھاری جرمانہ کیا جائے ۔

وزیراعلی بلوچستان محمد علی  نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا ، اور فوری طور پر واقعے کی تفصیلات بھی طلب کرلیں ہیں ۔

پاکستان

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو کا عہدے سےفارغ

سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے  چیئرمین سیف اللہ ابڑو کا عہدے سےفارغ

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے چیئرمین سیف اللہ ابڑو کا عہدے سے ہٹا دیا،ن لیگ کے اعظم نذیر تارڑ کو کمیٹی کا نیا چیئرمین منتخب کر لیا گیا، سیف اللہ ابڑو خلاف عدم اعتماد کی تحریک کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔

سیف اللہ ابڑو کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا، کمیٹی اراکین نے ان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا جس پر آج قائمہ کمیٹ کا اجلاس بلایا گیا۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس ایڈیشنل سیکرٹری سینٹ حفیظ اللہ شیخ نے صدارت کی، ان کیمرہ ہونے والے اجلاس میں سیف اللہ ابڑو کے خلاف تحریک پیش کی گئی، تحریک بہرہ مند تنگی، منظور کاکڑ، ثنا جمالی، حافظ عبدالکریم اور دلاور خان نے پیش کی۔

تحریک عدم اعتماد سنیٹ کے رولز 181کے تحت پیش کی گئی، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو توانائی کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹادیا گیا۔

سیف اللہ ابڑو کے بعد مسلم لیگ ن کے اعظم نذیرتارڑ قائمہ کمیٹی پاور کے نئے چئیرمین مقرر کردیئے گئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے ہزاروں فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ اور کفر عین نامی قصبوں پر دھاوا بول دیا اور 2 نوجوانوں کو گولی مار دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی فوج نے  غرب اردن سے ہزاروں فلسطینیوں  کو گرفتار کر لیا

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے باوجود مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حکومت نے غزہ میں یرغمالیوں کے بدلے میں چند درجن فلسطینیوں کو رہا کیا مگر دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے حالیہ چند دنوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران اور اسیران کلب نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سات اکتوبر سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شروع کی گئی گرفتاری مہم کی تعداد 3,200 سے زیادہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نوجوانوں کو ان کے گھروں سے یا اسرائیلی چوکیوں سے اٹھایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ اور کفر عین نامی قصبوں پر دھاوا بول دیا اور 2 نوجوانوں کو گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیتونیہ پر دھاوا بول دیا اور عوفر جیل کے آس پاس موجود فلسطینیوں پر اس وقت گولیاں چلائیں جب وہ قیدیوں کی چوتھی کھیپ کی رہائی کے لیے جیل کے قریب جمع تھے۔

 

اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے میں قلقیلیہ پر بھی دھاوا بول دیا، ایک نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا۔ گذشتہ روز بھی اسرائیلی فورسز نے الخلیل کے مشرق میں واقع قصبے بنی نعیم میں چھاپوں اور دراندازی کے واقعات میں 26 افراد کو گرفتار کر لیا۔

غرب اردن میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ سات اکتوبر سے جاری ہے۔ گذشتہ جمعہ کو حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کے بعد اب تک تقریباً 68 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے جب کہ اس دوران 150 فلسطینیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز صہیب مقصود نے سندھ پولیس پر دورانِ سفر رشوت لینے کا الزام

سندھ پولیس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے 4 اہلکاروں کو گرفتار کرکے معطل کرکے انکوائری شروع کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز صہیب مقصود نے سندھ پولیس پر دورانِ سفر رشوت لینے کا الزام

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز صہیب مقصود نے سندھ پولیس پر دورانِ سفر رشوت لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ٹویٹ میں قومی کرکٹر نے کراچی سے ملتان کے سفر کے دوران پیش آنے والے واقعے کا ذکر کیا۔ انہوں نے سندھ پولیس پر ہر 50 کلومیٹر بعد رشوت لینے کا الزام لگایا۔

صہیب مقصود کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہمارا آخری میچ تھا، ہماری ٹیم کوالیفائی نہ کرسکی۔ میں اور عامر یامین کراچی سے ملتان واپس بذریعہ کار آرہے تھے، میں پہلی دفعہ سندھ میں سفر کر رہا تھا۔ رات 12 بجے کا وقت تھا کہ سکرنڈ کے مقام پر ٹول پلازہ کلیئر کرنے کے بعد ایک چوکی کے پولیس اہلکار سڑک کے آگے آکر کھڑے ہوگئے۔ پولیس کے کہنے پر میں نے انہیں گاڑی کے کاغذات دکھائے۔

انہوں نے بتایا کہ ‘کاغذات دکھانے کے بعد پولیس اہلکار نے سوال کیا کہ گاڑی کی لائٹس ہائی بیم پر کیوں چل رہی ہیں؟ جس پر میں نے کہا کہ یہ سُنسان روڈ ہے، کچھ نظر نہ  آنے کی وجہ سے لائٹ تیز ہیں، آپ ٹریفک پولیس سے نہیں جو یہ سوال کریں۔ پولیس اہلکار نے کہا کہ اس کا 1 لاکھ روپے جرمانہ ہے، آپ ہمیں 12 ہزار روپے دیں ورنہ تھانے چلیں۔

اس حوالے سے کرکٹر عامر یامین نے بھی سندھ پولیس پر رشوت وصولی کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے تعارف کرانے کے باوجود ان سے رشوت لی۔ انہوں نے پھر بھی 8000 ہزار روپے لیے اور پھر ہمیں جانے دیا۔

بعد ازاں سندھ پولیس نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے 4 اہلکاروں کو گرفتار کرکے معطل کر دیا گیا۔ آئی جی سندھ کے احکامات پر پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔ دوسری جانب قومی کرکٹرز سے پیسے لینے کے معاملے پر ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد نے انکوائری رپورٹ مرتب کر لی۔

ایس ایس پی حیدر رضا کے مطابق کرکٹر صہیب مقصود سے مبینہ طور پر رقم لینے کا واقعہ نواب شاہ کے علاقے کیریا اسٹاپ پر پیش آیا، جہاں پر 2 پولیس موبائل متعین تھیں، ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کی تصاویر کرکٹر صہیب مقصود کو بھجوائی گئی ہیں۔  رقم لینے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

ادھر سندھ پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ سکرنڈ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کو معطل کر دیا گیا۔  ڈی آئی جی شہید بینظیرآباد کے مطابق گرفتار چاروں اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی ہو رہی ہے ،حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی انکوائری رپورٹ آئی جی سندھ کو ارسال کی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll