جی این این سوشل

پاکستان

نواز شریف کی ڈیل کے تحت واپسی کے الزامات ایک سازش ہے، خواجہ سعد رفیق

بیلٹ پیپر پر تمام جماعتوں کے نشان ہونے چاہئیں، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نواز شریف کی ڈیل کے تحت واپسی کے الزامات ایک سازش ہے، خواجہ سعد رفیق
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق کا کہناہے کہ نواز شریف کی ڈیل کے تحت واپسی کے الزامات ایک سازش ہے۔الیکشن ڈیل کی خبریں بے بنیاد ہے،نواز شریف پو ڈیل کا الزام کوئی نئی بات نہیں ہے۔ نواز شریف نے واپس آنا ہی تھا، 

لاہور میں پارٹی سیکرٹریٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں، حلقہ بندیاں آئینی تقاضہ ہے۔الیکشن میں سب کو حصہ لینے کا حق ہونا چاہیے، بیلٹ پیپر پر تمام جماعتوں کے نشان ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ جو جیل میں ہے عدالت کو اسکے ساتھ انصاف کا معاملہ کرنا چاہیے، ہمیں کسی کو پکڑنے یا پکڑوانے کا شوق نہیں، ہم کسی کو جیل بھیجنے والے نہیں، ٹویٹر،فیس بک، سوشل میڈیا کا میدان اور ہے گلی کا میدان اور ہے، کسی کے بھی ہاتھ پاؤں بندھے نہیں ہونے چاہئیں، ہم اس کے حامی نہیں، ہم سمجھتے ہیں سب کو الیکشن میں آنا چاہیے۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ الیکشن ڈیل کی خبریں بے بنیاد ہے، کیا نوازشریف نے ساری زندگی جلاوطنی کاٹنی ہے؟، وہ بیماری کی وجہ سے گئے تھے، انہوں واپس آنا ہی تھا، ہم سب نے قید کاٹی ہے، اس میں کوئی ایسی بات نہیں، ہم کسی کو جیل بھیجنے والے نہیں۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ الیکشن میں سب کو حصہ لینے کا حق ہونا چاہیے، اور بیلٹ پر تمام جماعتوں کے نشان ہونے چاہیے، الیکشن سب نے ہی لڑنا ہے، سیاسی قائدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، آج صوبہ سندھ اور بلوچستان کے سیاسی معاملات زیرغور آئے۔

صحت

کراچی ائیرپورٹ پر منکی پاکس کے مزید کیسز سامنے آگئے

تمام مریضوں کو مزید جانچ پڑتال کے لیے ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی ائیرپورٹ پر منکی پاکس کے مزید کیسز سامنے آگئے

کراچی : کراچی ائیرپورٹ پر منکی پاکس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک ہی دن میں تین مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے دو مسافر سعودی عرب سے اور ایک دبئی سے آئے ہیں۔ تمام مریضوں کو مزید جانچ پڑتال کے لیے ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جدہ سے آنے والی فلائٹ پی کے 732 میں سوار ایک مسافر میں منکی پاکس کی علامات پائی گئیں۔ اس کے علاوہ ایک غیر ملکی ائیرلائن کی پرواز سے آنے والے رحیم یار خان کے رہائشی مسافر اور دبئی سے آنے والی ایک خاتون مسافر میں بھی یہی علامات دیکھی گئیں۔

تمام تینوں مشتبہ مریضوں کو فوری طور پر سندھ حکومت کے انفیکشن ڈیزیز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کے نمونے لیب میں بھیجے گئے ہیں۔ ٹیسٹ رپورٹ آنے تک انہیں ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا جائے گا۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کی پہلی ویکسین ایم وی اے، بی این کی منظوری دے دی ہے۔ یہ ویکسین 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو 4 ہفتوں کے فرق سے 2 خوراکوں میں دی جا سکے گی۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ ویکسین وائرس کے خلاف ایک خوراک کے بعد 76 فیصد اور 2 خوراکوں کے بعد 82 فیصد مؤثر ہے۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ برائے صحت نے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے چکا ہے۔ یہ وائرس اب تک 121 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اس سے 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہائی رسک گروپس اور کمزور قوتِ مدافعت والے افراد میں منکی پاکس کی شرحِ اموات 10 فیصد تک ہوسکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبرپختونخوا کے ضلع دیامر میں آگ لگنے سے 40 سے زائد گھر خاکستر

گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبرپختونخوا کے ضلع دیامر میں آگ لگنے سے 40 سے زائد گھر خاکستر

گلگت بلتستان : خیبر پختونخوا کے ضلع دیامر کے نیات گاؤں کے قریب مالڈوکس گاؤں میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 40 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق جمعے کو لگنے والی اس آگ کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ تاہم، اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ متاثرہ افراد کو کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہونا پڑا کیونکہ ان کے گھر آگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔

مقامی حکام کے مطابق آگ دور دراز واقع ایک گاؤں میں لگی جو دیامر کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز چلاس سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس علاقے میں بجلی، سڑک اور مواصلات کی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔ 

گاؤں کے بیشتر گھر لکڑی کے بنے ہوئے تھے جو آگ کی شدت کی وجہ سے جل کر خاکستر ہو گئے۔ متاثرین نے بتایا کہ رات بھر آگ بجھانے کی کوشش کرتے رہے لیکن آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ وہ اس پر قابو نہ پا سکے۔

گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خود بھی متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔

حکومت کی جانب سے متاثرین کے لیے خیمے، راشن اور دیگر ضروری امدادی سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں، متاثرہ خاندانوں کے لیے معاوضے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ کا تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست درست نہیں اور یہ اقدام غلط فہمی پیدا کرنے کے مترادف ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کا  تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کی جانب سے تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست پر فیصلہ جاری کیا گیا ہے ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے اور یہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے راستے میں رکاوٹ ہے۔

 

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست درست نہیں اور یہ اقدام غلط فہمی پیدا کرنے کے مترادف ہے۔

فیصلے میں مزید کہا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوارہیں اور الیکشن کمیشن کو 12 جولائی کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین تسلیم کیا ہے، اور اب وضاحت کے نام پر اپنی پوزیشن تبدیل نہیں کر سکتا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست نمٹائی جاتی ہے اور اس فیصلے پر کوئی مزید وضاحت قبول نہیں کی جائے گی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل میں تاخیر کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ سرٹیفیکیٹس جمع کرانے والے ارکان تحریک انصاف کے ہیں۔

سپریم کورٹ نے نے واضح کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تسلیم شدہ پوزیشن کے مطابق تحریک انصاف ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، اور اقلیتی ججز نے بھی تحریک انصاف کی قانونی پوزیشن کو تسلیم کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے 41 ارکان سے متعلق وضاحت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی درخواست کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے، لیکن عدالت نے 12 جولائی کے فیصلے کو واضح قرار دیا ۔
سپریم کورٹ کے جاری فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کا کام منسٹریل سے زیادہ نہیں تھا، اور اس کی جانب سے اپنے فرائض سے انکار یا ناکامی کے نتائج ہو سکتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جمع کروائے گئے سرٹیفیکیٹس میں عمر ایوب کو سیکرٹری جنرل اور بیرسٹر گوہر علی خان کو پارٹی چیئرمین کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll