جی این این سوشل

تفریح

اسماعیل تارا کو مداحوں سے بچھڑے ایک برس بیت گیا

پی ٹی وی پر چلنے والے ڈرامہ سیریز ’ففٹی ففٹی‘ سے شہرت حاصل کرنے والے فنکار نے فلم، ٹی وی اور سٹیج تینوں پر اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسماعیل تارا کو مداحوں سے بچھڑے ایک برس بیت گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان انڈسٹری کے نامور مزاحیہ اداکار اسماعیل تارا کو مداحوں سے بچھڑے ایک برس بیت گیا۔

پی ٹی وی پر چلنے والے ڈرامہ سیریز ’ففٹی ففٹی‘ سے شہرت حاصل کرنے والے فنکار نے فلم، ٹی وی اور سٹیج تینوں پر اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا۔

اسماعیل تارا کا اصل نام محمد اسماعیل مرچنٹ تھا، وہ 16 نومبر 1949 کو کراچی میں پیدا ہوئے جبکہ ان کے شوبز کیریئر کا آغاز 1964 میں پندرہ سال کی عمر میں سٹیج ڈرامے سے ہوا۔ضیاء محی الدین شو میں پر فارمنس کے بعد ان پر ٹیلی وژن کیلئے راہیں ہموار ہوئیں جبکہ شعیب منصور اور انور مقصود کے مشہور ڈرامہ سیریز ’ففٹی ففٹی‘ میں پرفارمنس کے بعد انہیں بے پناہ شہرت ملی۔

اسماعیل تارا نے ٹی وی ڈراموں کے علاوہ فلموں میں بھی اپنی دھاک بٹھائی اور سلورسکرین پر بہترین اداکاری پر انہیں 5 مرتبہ بہترین مزاحیہ اداکار کے نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اداکار کے مشہور ڈراموں میں ففٹی ففٹی کے علاوہ ربڑ بینڈ، یہ زندگی ہے، ون وے ٹکٹ، دہلی کالونی، اسماعیل ٹائم اور سٹیج ڈرامے شامل ہیں۔

اسماعیل تارا کافی عرصے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور 24 نومبر 2022 کو 73 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

 

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان ہے۔ یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں نرخوں اور درآمدی پریمیم میں کمی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران 2 سے 3 ڈالر فی پیرل کمی واقع ہوئی ہے۔

تاہم اس کا انحصار حتمی حتمی حساب کتاب اور موجودہ ٹیکس کی شرح پر ہے۔

حکام کے مطابق گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی اوسط قیمت 89.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 87.50 ڈالر جبکہ ڈیزل تقریباً 93.96 ڈالر سے کم ہو کر 94 ڈالر فی بیرل پر آگیا ہے۔

حکومت نے موجودہ فنانس بل میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر کر دی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں، اس کے برعکس گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 960 ارب روپے حاصل کیے، جو 869 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91 ارب روپے زائد رہے۔

اس وقت پیٹرول کی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 284 روپے فی لیٹر ہے، نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول 272 روپے سے اوپر رہے گا جبکہ ڈیزل 275 روپے فی لیٹر کے قریب رہے گا، بشرطیکہ حکومت پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ نہ کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll