جی این این سوشل

تفریح

کاجول نے رانی مکھرجی بھی کا’’کبھی خوشی کبھی غم‘‘ میں کردار بھلا دیا

کرن جوہر کے ٹی وی شو ’’ کافی ود کرن‘‘ کے پرومو میں اداکارہ سوال کا جواب نہ دے پائیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کاجول  نے  رانی مکھرجی بھی کا’’کبھی خوشی کبھی غم‘‘  میں کردار بھلا دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی پہلی فلم کچھ کچھ ہوتا ہے کو اس سال 25 سال مکمل ہو گئے۔

اپنے چیٹ شو کافی ود کرن (KWK) سیزن 8 کے آنے والے ایپی سوڈ میں میزبان کرن جوہر کاجول اور رانی مکھرجی کا انٹرویو کرتے ہوئے نظر آئیں گے، دونوں ہی کچھ کچھ ہوتا ہے میں شاہ رخ خان کے ساتھ شامل تھے۔

کوئز راؤنڈ کے دوران، کرن نے کاجول سے پوچھا کہ ان کی کس فلم میں رانی نے مہمان کردار ادا کیا ہے۔

صحیح جواب تھا کبھی خوشی کبھی غم۔ کاجول اس سے بے خبر تھیں، جبکہ کاجول خود بھی اس فلم کا حصہ تھیں۔

علاقائی

 کراچی میں کل 24 گھنٹے گیس بند رہے گی، شیڈول جاری

31 کلومیٹر طویل ایک نئی ٹرانسمیشن پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کے لیے یہ اقدام کیا جا رہا ہے، ترجمان سوئی سدرن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 کراچی میں کل 24 گھنٹے گیس بند رہے گی، شیڈول جاری

کراچی : کراچی کے مختلف علاقوں میں کل 28 جولائی کو صبح پانچ بجے سے لے کر اگلے روز صبح پانچ بجے تک گیس کی سپلائی بند رہے گی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے اس حوالے سے ایک شیڈول جاری کیا ہے۔

سوئی سدرن کے ترجمان کے مطابق 31 کلومیٹر طویل ایک نئی ٹرانسمیشن پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کے لیے یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔ اس سے صنعتی، کمرشل اور گھریلو صارفین کے لیے گیس کا پریشر بہتر ہو جائے گا۔

پائپ لائن کو گیس سسٹم میں جوڑنے کیلئے 24 گھنٹے کی عارضی بندش کی جائے گی جس سے سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی، منگھو پیر، قصبہ، اورنگی ٹاؤن اور نارتھ ناظم آباد کے تمام سیکٹرز اور بلاکس متاثر ہوں گے۔

ترجمان سوئی سدرن کے مطابق متاثرہ علاقوں میں فیڈرل بی ایریا کے، گلبرگ، بفرزون، سائٹ انڈسٹریل ایریا، بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن اور ماڑی پور کے تمام بلاکس بھی شامل ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ گلشن معمار، احسن آباد، جنجال گوٹھ اور سائٹ سپر ہائی وے اور اطراف میں گیس کی فراہمی بھی مکمل بند رہے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے تک جماعت اسلامی کا دھرنا جاری رہے گا، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی

جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی، جماعت اسلامی کی قیادت پر مشتمل کمیٹی حکومت سے مذاکرات کرے گی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔جس میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، طارق فضل چودھری اور امیر مقام شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے تک جماعت اسلامی کا دھرنا جاری رہے گا۔

مری روڈ لیاقت باغ چوک پر جماعت اسلامی کے کارکن دوبارہ جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔مری روڈ کے داخلی راستے کو کنٹنرز لگا کر ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری دھرنے کی سکیورٹی کے لیے موجود ہے۔

سڑک پر ہی شب بسر کرنے والے کارکنوں میں نوجوانوں کے ساتھ بزرگوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے جبکہ میونسپل کی جانب سے صفائی ستھرائی کا کام جاری ہے، مری روڈ کے داخلی راستے کو کنٹنرز لگا کر ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری دھرنے کی سکیورٹی کے لیے موجود ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فواد چوہدری کا جماعت اسلامی اور جے یو آئی کامیاب سیاست کیلئے مشورہ

جماعت اسلامی اور  جے یو آئی کو کامیاب سیاست کیلئے عمران خان سے اتحاد کرنا پڑے گا، فواد چوہدری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فواد چوہدری کا جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا میاب سیاست کیلئے مشورہ

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جماعت اسلامی اور جے یو آئی کو کامیاب سیاست کے لئے مشورہ دے دیا۔

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اور  جے یو آئی کو کامیاب سیاست کیلئے عمران خان سے اتحاد کرنا پڑے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کامیاب عوامی شو پر جماعت اسلامی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جماعت اسلامی ، جے یوآئی اور جی ڈی اے اگر کامیاب سیاست کرنا چاہتی ہیں تو انہیں بانی پی ٹی آئی سے اتحاد کرنا پڑے گا، ورنہ ان کی عشروں سے جاری بے نتیجہ سیاست ہی جاری رہے گی۔

سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ان جماعتوں کا اتحاد سب کے مفاد میں ہے، اسد قیصر اور محمودخان اچکزئی ان معاملات پر تیزی دکھائیں تاکہ ملک سے فراڈ کا خاتمہ ہو اور عوامی حکومت قائم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اس وقت عوامی قوت دکھانے کیلئے ان جماعتوں کی تنظیم کی ضرورت ہے کیونکہ تحریک انصاف کی تنظیم اس وقت مقدمات اور جیلوں کی زد میں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll