جی این این سوشل

تفریح

پاکستانی فنکاروں، شعراء اور مصنفوں کی دبئی میں جشنِ ریختہ فیسٹیول میں شرکت

اس تقریب میں روح پرور غزلیں، قوالیاں، داستان گوئی، دلکش پینل مباحثے اور ایک عظیم الشان مشاعرہ پیش کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستانی  فنکاروں، شعراء اور مصنفوں کی دبئی میں جشنِ ریختہ فیسٹیول میں شرکت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نامور پاکستانی فنکاروں، شعراء اور مصنفوں کی دبئی میں جشنِ ریختہ فیسٹیول میں شرکت ،فیسٹیول کا مقصد ثقافتی امتزاج کے ذریعے اردو زبان کے بھرپور ادبی ورثے کو منانا ہے۔

لندن اور ہندوستان میں دل جیتنے کے بعد اس دو روزہ میلے نے اردو زبان اور اس کے ادب و ثقافت روشناں کرانے کےلئے 27 اور 28 جنوری کو فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں روح پرور غزلیں، قوالیاں، داستان گوئی، دلکش پینل مباحثے اور ایک عظیم الشان مشاعرہ پیش کیا گیا۔ عابدہ پروین، عارفہ سیدہ زہرہ اور ماہرہ خان سمیت کئی پاکستانی گلوکار، اداکار، ماہرینِ تعلیم اور مصنفین اس تقریب کے دوران سیشنز اور مباحثوں کا حصہ تھے۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Jashnerekhta (@jashnerekhtaofficial)

ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں کہ میں نے پہلی بار جشنِ ریختہ میں شرکت کی ہے اور مجھے بار بار یہاں آنے کی امید ہے۔ اور ایسے پلیٹ فارم پر بار بار آنے کی امید ہے جہاں ہر جگہ سے فنکار برادری جو اس زبان سے محبت اور اس کی قدر کرتی ہے، وہ ایک ساتھ بیٹھ کر کہانیوں، شاعری پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Jashnerekhta (@jashnerekhtaofficial)

فیسٹیول میں شفقت علی خان کا ایک صوفی کنسرٹ، زہرہ، عدیل ہاشمی اور ہندوستان کے جاوید اختر کی اردو پر گفتگو کے ساتھ ساتھ ہفتہ کو ثمینہ نذیر کی کتاب ’’سیاہ ہیرے‘‘ کی رونمائی بھی ہوئی۔ بعد ازاں عابدہ پروین نے راگ اور موسیقی کی شب میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Jashnerekhta (@jashnerekhtaofficial)

جشنِ ریختہ کو اردو زبان کا دنیا کا سب سے بڑا ادبی میلہ کہا جاتا ہے جس کا اہتمام ہندوستان کی ریختہ فاؤنڈیشن نے کیا ہے جو اردو ادب کے تحفظ اور فروغ کے لیے وقف ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ یہ فیسٹیول اردو زبان سے محبت کرنے والوں کو اپنی شاعری اور کہانیاں مختلف اوپن فورمز پر شیئر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔

پاکستان

سفر کٹھن ہے لیکن ناممکن نہیں، منزل تک ضرور پہنچیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سفر کٹھن ہے لیکن ناممکن نہیں، منزل تک ضرور پہنچیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی معیشت کو درست سمت میں آگے بڑھانے کے لیے بدعنوانی کے خاتمے اور سمگلنگ کو روکنے کی ضرورت ہے۔  سفر کٹھن ہے لیکن ناممکن نہیں، منزل تک ضرور پہنچیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے اور امید ہے کہ تمام شرائط وقت پر پوری کر لی جائیں گی۔ 

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر سنگل ڈجٹ پر آ گئی ہے، جو کہ گزشتہ سال کے اسی دورانیے میں 27 فیصد تھی۔ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سفر کٹھن ہے لیکن ناممکن نہیں، منزل تک ضرور پہنچیں گے۔ ملک کی معیشت کو درست سمت میں آگے بڑھانے کے لیے بدعنوانی کے خاتمے اور سمگلنگ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ قومی وسائل کی کمی نہیں ، اخراجات کم کرنے کیلئے کوششیں کرنا ہوں گی۔ اخراجات میں کمی لانا اور وسائل کا موثر استعمال کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ 

وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ مکمل طور پر آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کی تکمیل کے بعد ایک نئی اقتصادی راہ ہموار ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہئے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہونا چاہیے۔

جنوبی امریکہ کی مارکیٹ ممکنہ طور پر پاکستانی مصنوعات کی لئے اچھی مارکیٹ ثابت ہو سکتی ہے
 لیکن اب تک پاکستانی معیشت اس مارکیٹ کے ثمرات حاصل نہیں کر سکی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ معیشت سے متعلق تمام معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں جن پر عرصے سے کوئی کام نہیں ہوا ان پر تیز رفتاری سے کام کیا جائے۔

وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ امور کی سفارش پر البانیہ کی وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور اورا سلامی جمہوریہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دیدی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ امور کی سفارش پر  Conference on Interaction and Confidence Building Measures in Asia (CICA) 2010  (کانفرنس آن انٹریکشن اینڈ کانفیڈینس بلڈنگ میژرز ان ایشیاء2010)  کے سیکرٹریٹ، اس کے عملے اور رکن ممالک کے نمائندگان کے استحقاق اور استثنیٰ کے کنونشن کی توثیق کی منظوری دے دی۔ 

وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی سفارش پر وزارت کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری سید جنید اخلاق کی بطور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (FBISE) میں تعیناتی کی مدت میں ریگولر افسر کی تعیناتی تک توسیع کی منظوری دے دی۔
 
وفاقی کابینہ نے مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی  کے مسودوں کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ کمیٹی اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی اور ایک ماہ تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

 وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز (CCLC) کے 26 اگست 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

چین میں اسکول بس کی زر میں آ کر 11 طلباء جاں بحق

واقع اس وقت پیش آیا جب بچے قطار بناکر مرکزی دروازے سے اسکول میں داخل ہو رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چین میں اسکول بس کی زر میں آ کر 11 طلباء جاں بحق

چین میں اسکول کے دروازے پر کھڑے بچوں کو ان کی بس نے کچل دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ چین کے صوبے شینڈونگ کے شہر تائی آن میں صبح 7 بجے اُس وقت پیش آیا جب بچے قطار بناکر مرکزی دروازے سے اسکول میں داخل ہو رہے تھے۔

اس دوارن ایک تیز رفتار اسکول بس نے درجن کے قریب بچوں کو کچل دیا۔ بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 11 ہلاکتوں کی تصدیق کردی گئی جب کہ زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے متضاد اطلاعات ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بس کے قریب سڑک پر خون میں لتھڑے ہوئے یونی فارم میں ملبوس بچوں کی کچلی ہوئی لاشیں بکھری پڑی ہیں اور والدین ان کے نزدیک بیٹھے رو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ چین میں کئی سرکاری اسکول اس ہفتے نئے تعلیمی سال کے لیے دوبارہ کھلے ہیں جہاں بے ہنگم ٹریفک اور حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے باعث جان لیوا حادثات ہوتے رہتے ہیں۔

دو ماہ قبل ہی چین کے وسطی شہر چانگشا میں ایک گاڑی نے پیدل چلنے والوں کو کچل دیا تھا جس میں 8 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ درج

تھانہ اچھرہ میں درج ایف آئی آر میں امیر فتح، قیصر بٹ اور نامعلوم افراد کو شامل کیاگیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ درج

صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں امیر بالاج کے قتل کے نامزد ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ تھانہ اچھرہ میں درج کرلیا گیا جب کہ مقتول کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل ہوگیا

مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں امیر فتح، قیصر بٹ اور نامعلوم افراد کو شامل کیاگیا ہے جبکہ قتل کے مقدمے میں نامزد ایک ملزم قیصر بٹ نے دعوی کیا کہ اس کا جاوید بٹ کے قتل سےکوئی تعلق نہیں ہے۔

دوسری جانب پیر کو قتل کیے گئے جاوید بٹ کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ پیٹ اور سینے میں 5 لگنے والی گولیاں موت کی وجہ بنیں، پولیس تفتیش کے مطابق ملزمان نے جاوید بٹ کے قتل میں 30 بور پستول استعمال کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے دو انڈر ورلڈ ڈانز خواجہ گلشن الیاس عرف (طیفی بٹ) کے بہنوئی کو ایف سی کالج انڈر پاس کنال روڈ پر گولیاں مار کر قتل اور اس کی بہن کو شدید زخمی کردیا گیا۔

طیفی بٹ کے اہل خانہ پر حملے کو صوبائی دارالحکومت میں گینگ وار کے بڑھتے ہوئے خطرات کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، گزشتہ چند ماہ کے دوران ٹیفی بٹ اور ٹیپو ٹرکاں والا گروہ کے درمیان پرانی دشمنی کے سلسلے میں یہ تیسرا قتل ہے۔

اس واقعے کے حوالے سے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کچھ نا معلوم مسلح افراد نے طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا، انہوں نے مزید بتایا کہ جاوید بٹ اور ان کی اہلیہ پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اچھرہ میں اسکول سے اپنے بچوں کو لینے جارہے تھے۔

ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے پولیس اہلکار نے بتایا کہ مسلح موٹرسائیکل سواروں نے کنال روڈ پر ایف سی کالج انڈر پاس کے پاس جاوید بٹ کی گاڑی کو روک کر ان کی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کی۔

واقعے کی ویڈیو فوٹیج میں جاوید بٹ کو موقع پر ہی مردہ حالت میں جبکہ ان کی اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں دیکھا گیا جنہیں پولیس نے جائے وقوع پر پہنچنے کے بعد ہسپتال منتقل کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll