جی این این سوشل

تجارت

روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کی قدر میں مزید کمی، سعودی ریا ل بھی نہ ٹک سکا

سعودی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال 90 پیسے کمی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کی قدر میں مزید کمی،  سعودی ریا ل بھی نہ ٹک سکا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انٹربینک میں کاروباری ہفتے کے آخری روز ڈالر کی قدر میں مزید کمی دیکھی جاری ہے، ڈالر کی قیمت 18 پیسے گھٹ گئی ہے۔

فاریکس ڈیلرزکےمطابق دوران کاروبار انٹربینک میں ڈالر 279 روپے 30 پیسے میں ٹریڈ ہو رہا ہے، گزشتہ روزڈالرکی قیمت میں 2 روپے کی کمی دیکھی گئی تھی،یادرہےکہ جنوری 2024ء میں انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 36 پیسے سستا ہوا تھا۔

دوسری جانب سعودی عرب میں پاکستانی اور بھارتی روپے کے مقابلے میں ریال سستا ہوگیا جبکہ بنگلہ دیشی ٹکے میں سعودی کرنسی مہنگی ہوگئی۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال 90 پیسے کمی سے 73.66 روپے پر آگیا۔

جرم

 اسلام آباد میں ڈکیتی کی واردات:ملزمان 48 لاکھ روپے لوٹ کر فرار

تھانہ سبزی منڈی کی پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 اسلام آباد میں ڈکیتی کی واردات:ملزمان 48 لاکھ روپے لوٹ کر فرار

اسلام آباد : اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین تھری میں ڈکیتی کی واردات، مسلح ملزمان 48 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے گھات لگا کر شہری کی گاڑی کو روکا اور اسلحے کی نوک پر اس سے 48 لاکھ روپے نقدی اور چیک چھین کر فرار ہوگئے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں ملزمان کو موٹر سائیکل پر سوار ہو کر واردات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

تھانہ سبزی منڈی کی پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔

اس واقعے نے شہر میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے اور شہریوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ لوگ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ قانون و نظم کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم

مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا، لیاقت بلوچ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی  کے ساتھ  مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔

حکومت اور جماعت اسلامی کی ٹیموں کے درمیان کمشنر ہاؤس راولپنڈی میں مذاکرات ہوئے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی قیادت وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کی اور کمیٹی میں امیر مقام، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور تاجر رہنما کاشف چوہدری  شامل تھے۔ کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ بھی حکومتی وفد کے ہمراہ تھے۔جماعت اسلامی کی 4 رکنی مذاکراتی ٹیم نے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں  مذاکرات کیے۔

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ احتجاجی دھرنے پر حکومت نے خود رابطہ کیا، حکومتی کمیٹی دھرنے میں آئی تھی اور مذاکرات کی دعوت دی، امیر جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کی۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ دھرنے کا مقصد ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، عوام کے لئے بجلی بل ادا کرنا مشکل ہوگئے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں، آئی پی پیز ایسا ناسور ہے جو قومی معیشت کے لئے موت کا پروانہ بن گیا ہے۔ سوائے چین کے یہ کوئی بین الاقوامی معاہدے نہیں ہیں، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ساری چیزیں نوٹ کرلی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا پہلا دور اچھے ماحول میں ہوا ہے، آئی پی پیز کوئی بین الاقوامی معاہدہ نہیں ہے، آئی پی پیز جیسا ناسور پوری قوم کےلیے موت کا پروانہ ہے، سرمایہ داروں کے مفاد کیلئے عوام کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ حکومت نے کہا ہے کل ہی ٹیکنیکل ٹیم تشکیل دے گی۔ مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا۔ ہمارے 35 افراد کی نظربندی کے آرڈر کیے گئے ہیں، ہم نے حکومت کو 35 افراد کی فہرست دی ہے، حکومت سنجیدگی سے کام کرے گی تو پاکستان کے عوام کو ریلیف ملے گا۔

دوسری جانب حکومت نے جماعت اسلامی کے تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا اعلان کیا۔ اس حوالے سے عطا تارڑ کا کہناتھاکہ جن حالات میں حکومت ملی یہ آسان کام نہیں تھا، حکومت کے اخراجات کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں 35 کارکنوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، مذاکرات بڑے اچھے ماحول میں ہوئے، ہمارا ویژن ہے کہ پاکستان کو چلنے دو، پہلے ہی 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بلاول بھٹونے300 یونٹ فری دینے کا کہا تھا، حکومت نے 200 یونٹ کی بات کی تھی، بلوچستان میں 38 ہزار سولر ٹیوب ویل لگنا شروع ہوگئے ہیں، پورے پاکستان میں سولر ٹیوب ویل سے ریلیف ملے گا۔

امیر مقام نے کہا کہ جماعت اسلامی والے جو چاہتے ہیں وہ 24 کروڑ عوام چاہتے ہیں، اگر کسی کی جیب میں 100 روپیہ ہو اور ڈیمانڈ 200 کی ہوتو دیکھنا پڑے گا، جماعت اسلامی کی خواہش کی قدر کرتے ہیں، حکومت نے حالات کو دیکھ کر فیصلے کرنے ہیں۔

طارق فضل چودھری نے کہا کہ جومطالبات جماعت اسلامی کے ہیں وہی باتیں وزرا بھی کرتے ہیں، گھریلو صارف پر بوجھ کم کرنا وزیراعظم کی بھی ترجیح ہے، جماعت اسلامی سے گزارش ہے روڈ بلاک ہونے سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، مذاکرات کے اگلےدور میں بہتری کی امید ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا تھا اور جماعت اسلامی نے حکومت کو مذاکرات کے لیے اپنے 10 مطالبات پیش کیے تھے، دونوں جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران کا افغانستان کے ساتھ سرحد سیل کرنے کا فیصلہ

افغانستان میں دہشتگرد گروپوں کی فعال ہونے کی وجہ سے خطے کو شدید خطرہ لاحق ہے، ایرانی وزیر دفاع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کا افغانستان کے ساتھ سرحد سیل کرنے کا فیصلہ

تہران: ایران نے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خطے میں اور خاص طور پر پڑوسی ممالک میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ایران نے دہشتگردوں کے حملوں اور دہشتگردی کی بڑھتی ہوئی دراندازی کے مدنظر افغان سرحد پر ایک بڑی دیوار کھڑی کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔ اس دیوار کی لمبائی 300 کلومیٹر اور اونچائی 4 میٹر ہوگی۔

ایرانی وزیر دفاع محمد رضا اشتیانی نے اس اقدام کی توجیہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشتگرد گروپوں کی فعال ہونے کی وجہ سے خطے کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ حال ہی میں کرمان بم دھماکے میں ملوث دہشتگرد بھی افغانستان سے ایران آئے، جس سے ملکی سیکیورٹی کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغان بارڈر کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کی دہشتگردی اور منشیات کی اسمگلنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایران میں 80 لاکھ سے زائد افغان شہری غیر قانونی طور پر مقیم ہیں، جن میں سے 50 لاکھ کو ایرانی حکام نے ڈی پورٹ کیا ہے۔

ایران کے مشرقی اور جنوب مشرقی علاقوں کو یورپ میں منشیات کی اسمگلنگ کے مرکزی راستے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جس نے ایرانی حکومت کو مزید اقدامات اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔

یہ فیصلہ ایران کی طرف سے دہشتگردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف اٹھایا گیا ایک بڑا قدم ہے، جو خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll