تفریح
معروف گلوکار سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
2022 میں مانسا سے کانگریس کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کا الیکشن لڑنے والے موسے والا کو اسی سال 29 مئی کو قتل کر دیا گیا تھا
بھارت : بھارتی پنجاب کے معروف گلوکار شبھ دیپ سنگھ سدھو المعروف سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں جلد بچے کی پیدائش متوقع ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتول پنجابی گلوکار شوبھدیپ سنگھ سدھو کے والدین جلد ہی اپنے خاندان میں ایک نئے ممبر کا استقبال کرنے والے ہیں اور خاندانی ذرائع نے تصدیق کی کہ سدھو کی والدہ چرن کور حاملہ ہیں اور جلد ہی بچے کو جنم دیں گی۔
2022 میں مانسا سے کانگریس کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کا الیکشن لڑنے والے موسے والا کو اسی سال 29 مئی کو قتل کر دیا گیا تھا جبکہ اس کیس میں گینگسٹر لارنس بشنوئی اور گولڈی برار سمیت 31 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے اور اب تک پچیس کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
موسے والا نے اپنے گانے خود لکھے ، تیار کیے اور گائے جبکہ انہیں پنجابی کے معروف ترین گلوکاروں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا اور ان کے قتل کے بعد بھی ان کے کئی گانے ریلیز ہو چکے ہیں جو ریکارڈ ہٹ ہوئے۔
سدھو اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے جو اب پچاس کی دہائی کے آخر میں ہیں، اگرچہ ان کے والدین نے اس حوالے سے آفیشل بیان جاری نہیں کیا لیکن بھارتی میڈیا کے مطابق خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جلد ہی ان کے گھر بچے کی آمد متوقع ہے۔
حال ہی میں موسے والا کی والدہ چرن کور نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز پر ’دلی چلو‘ احتجاج میں حصہ لینے والے کسانوں کی حمایت کی تھی اور یہاں تک کہ کھنوری سرحد پر مارے گئے کسان شوبھکرن سنگھ کے لیے انصاف کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ موسے والا کے والد بلکور سنگھ بھٹنڈہ لوک سبھا سیٹ سے انتخابی میدان میں آ سکتے ہیں، تاہم انہوں نے کہا تھا کہ اگر وہ سیاست میں آ بھی گے تو بھی کچھ نہیں بدلے گا۔
پاکستان
حکومت سے کہا ہے کہ آئینی ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری
حکومت اگر جلدی کرے گی تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے، رہنما جے یو آئی (ف)
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں سے وفود سے ملاقات ہوئی، ہمیں ابھی تک مجوزہ ترمیمی ڈرافٹ نہیں ملا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی اتحادیوں کی مجوزہ ترامیم مؤخر ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ہمارے پاس بل کا مسودہ نہیں ہے لہٰذا اس سے مؤخر کردیں۔
حکومتی شخصیات ہمارے پاس آئیں، ان سے ہم نے کھل کر کہا کہ آپ کو جلدی ہے لیکن ہمیں ڈرافٹ یا ترمیمی بل نہیں ملا، جب ہم بل کو دیکھیں گے نہیں اور پڑھیں گے نہیں تو کیسے ووٹ دے سکتےہیں۔ اسی لیے اس بل کو مؤخر کریں تاکہ ہم اس بل کو پڑھیں اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی اس کو پڑھیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دوست تشریف لائے اور ان سے بھی یہی بات کی کہ ہم نے حکومت کو کہا ہے جلدی نہ کریں بلکہ ہمیں پڑھنے سوچنے کا موقع دیں تاکہ ہم شرح صدر کے ساتھ کوئی فیصلہ کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ اجلاس بلایا گیا تھا اور اجلاس میں سب پہنچ گئے ہیں اور ہمار انتظار ہے تو ہم نے کہا کہ ہم اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنا مؤقف بالکل کھل کر سامنے رکھیں گے کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت تھی کہ آپ لوگ اس طرح کر رہے ہیں۔
رہنما جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ لہٰذا آپ جلدی کر رہے ہوں تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے۔حکومت سے مزید سوچ بچار کا وقت مانگا ہے، حکومت سے بھی کہا ہے کہ ترامیم میں جلدی نہ کرے۔ ہم نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آج کا اجلاس موخر کریں تا کہ مشاورت ہو سکے۔
پاکستان
آئینی ترامیم کا معاملہ، وزیراعظم شہباز شریف کا اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نےدو سینیٹ ووٹ کے بدلے 2 ہزار لاپتہ افراد کی فورا بازیابی کا مطالبہ کردیا
وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی ترامیم کیلئے ووٹ سے متعلق اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، مینگل نے لاپتہ افراد کی بازیابی تک ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔
سینیٹ میں بی این پی مینگل کے دو ووٹ اہمیت اختیار کر گئے، سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی سردار اختر مینگل سے رابطہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سردار اختر مینگل نے دو سینیٹ ووٹ کے بدلے 2 ہزار لاپتہ افراد کی فورا بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے آئینی ترامیم کا مسودہ مانگ لیا۔
سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سردار اختر مینگل کے مطالبات پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان
حکومتی وفدکی ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد
حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں
حکومتی وفد ایک بار پھر سربراہ جے یو آئی( ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچ گیا، ملاقات میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہو گی۔
حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں، حکومتی وفد مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کے حوالے سے مجوزہ مسودہ دکھائے گا۔
واضح رہے قبل ازیں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مجوزہ مسودہ نہ دکھانے کا شکوہ کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مصروفیت کے باعث حکومتی وفد سے ملاقات نہ ہو سکی، حکومتی وفد مولانا سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
-
تفریح ایک دن پہلے
اربوں کے فراڈ میں ملوث معروف بھارتی اداکارہ شوہر سمیت گرفتار
-
دنیا ایک دن پہلے
کانگو میں بغاوت میں ملوث 37 افراد کو سزائے موت
-
تجارت 14 گھنٹے پہلے
آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزارت خزانہ کا مہنگائی کے تناسب سے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن بڑھانے کا فیصلہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان آصف درانی مستعفی
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی کی ملاقات
-
پاکستان ایک دن پہلے
آج کا بل قانون کی خلاف ورزی ہو گی ، بیرسٹر گوہر
-
دنیا 15 گھنٹے پہلے
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کا استعفیٰ دے کر نئے الیکشن میں جانے کا اعلان