جی این این سوشل

کھیل

ٹی 20 ورلڈ کپ: آئی سی سی کا وارم اَپ میچز کے شیڈول کا اعلان

27 مئی سے شروع ہونے والے وارم اَپ میچز یک جون تک امریکا اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو میں کھیلے جائیں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹی 20 ورلڈ کپ: آئی سی سی کا وارم اَپ میچز کے شیڈول کا اعلان
ٹی 20 ورلڈ کپ: آئی سی سی کا وارم اَپ میچز کے شیڈول کا اعلان

آئی سی سی کی جانب سے ٹی 20 ورلڈ کپ کے وارم اَپ میچز کا اعلان کر دیا گیا ، شیڈول میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں شامل نہیں ہیں ۔ پاکستانی ٹیم اعلان کردہ تاریخوں پر انگلینڈ کے دورے پر 4 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیل رہی ہو گی۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا آخری میچ 30 مئی کو کھیلا جائے گا۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 27 مئی سے شروع ہونے والے وارم اَپ میچز یکم جون تک امریکا اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو میں کھیلے جائیں گے۔

وارم اَپ میچز کیلئے جن مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے ان میں ٹیکساس کا گرینڈ پریری کرکٹ اسٹیڈیم، فلوریڈا کا بروورڈ کاؤنٹی اسٹیڈیم، کوئینز پارک اوول، اور ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو میں برائن لارا کرکٹ اکیڈمی شامل ہیں۔

20 ٹیموں کے ایونٹ میں محض 17 ٹیمیں وارم اَپ میچز کھیلیں گی، پاکستان اور انگلینڈ دو طرفہ سیریز کے باعث وارم اَپ میچز نہیں کھیلیں گی جبکہ جنوبی افریقی ٹیم 29 مئی کو فلوریڈا میں انٹرا سکواڈ میچ میں حصہ لے گی۔

ٹی20 ورلڈکپ وارم اَپ میچزکے شیڈول کے مطابق پہلا میچ 27 مئی کو کینیڈا ،نیپال جبکہ دوسرا میچ عمان ،پاپوانیوگنی اور تیسرا میچ نمیبیا ،یوگنڈا کے درمیان ہوگا۔

اس طرح 28 مئی کو بھی 3 ٹیموں کے میچز شیڈول کئے گئے ہیں جن میںسری لنکا بمقابلہ نیدرلینڈز،بنگلہ دیش بمقابلہ امریکہ اور آسٹریلیا بمقابلہ نمیبیاہوں گے۔

29 مئی کو صرف 2 میچز ہی کھیلے جائیں گے جن میں جنوبی افریقہ انٹرا اسکواڈ،افغانستان بمقابلہ عمان شامل ہیں۔

30 مئی کو  وارم اَ پ کے 5 میچز ہوں گے جس میں نیپال بمقابلہ امریکا،اسکاٹ لینڈ بمقابلہ یوگنڈا،نیدرلینڈز بمقابلہ کینیڈا،نمیبیا بمقابلہ پاپوا نیوگنی،ویسٹ انڈیز بمقابلہ آسٹریلیاآمنے سامنے ہوں گے۔

31 مئیکو آئرلینڈ بمقابلہ سری لنکا،اسکاٹ لینڈ بمقابلہ افغانستان کا میچ کھیلا جائے گا۔

آخری وارم اَپ میچ یکم جون کو  بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان کھیلا جائے گا۔

پاکستان

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے،شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے علاقے خان یونس میں جاری اسرائیلی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے، فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ خان یونس میں اسرائیل کی بربریت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں،خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خور و نوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے،فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں،پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھرپور آواز اٹھائی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ دہراتے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف کے فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے حالیہ فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستان سے پاکستان ائیر فورس کے 6 جہازوں کے ذریعے 1200 ٹن اور 3 بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا جا چکا ہے، پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطین کے میڈیکل کے طلباء کے لیے خصوصی انتظام کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے،پاکستانی حکومت اور عوام اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فواد چوہدری کا جماعت اسلامی اور جے یو آئی کامیاب سیاست کیلئے مشورہ

جماعت اسلامی اور  جے یو آئی کو کامیاب سیاست کیلئے عمران خان سے اتحاد کرنا پڑے گا، فواد چوہدری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فواد چوہدری کا جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا میاب سیاست کیلئے مشورہ

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جماعت اسلامی اور جے یو آئی کو کامیاب سیاست کے لئے مشورہ دے دیا۔

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اور  جے یو آئی کو کامیاب سیاست کیلئے عمران خان سے اتحاد کرنا پڑے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کامیاب عوامی شو پر جماعت اسلامی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جماعت اسلامی ، جے یوآئی اور جی ڈی اے اگر کامیاب سیاست کرنا چاہتی ہیں تو انہیں بانی پی ٹی آئی سے اتحاد کرنا پڑے گا، ورنہ ان کی عشروں سے جاری بے نتیجہ سیاست ہی جاری رہے گی۔

سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ان جماعتوں کا اتحاد سب کے مفاد میں ہے، اسد قیصر اور محمودخان اچکزئی ان معاملات پر تیزی دکھائیں تاکہ ملک سے فراڈ کا خاتمہ ہو اور عوامی حکومت قائم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اس وقت عوامی قوت دکھانے کیلئے ان جماعتوں کی تنظیم کی ضرورت ہے کیونکہ تحریک انصاف کی تنظیم اس وقت مقدمات اور جیلوں کی زد میں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll