تجارت
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع
عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت میں 5 ڈالر 14 سینٹ کی کمی ہونے سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت میں 5 ڈالر 14 سینٹ کی کمی ہونے سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔
عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت 89 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ہے۔
اسی طرح عالمی منڈی میں ڈیزل چار ڈالر کی کمی کے بعد 93 ڈالر 88 سینٹ پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
پاکستان
آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ
سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا
آرمی ایکٹ کے مطابق سروسز چیف کی مَدت ملازمت تین سال مقرر تھی جسکو قومی اسمبلی میں با ذریعہ ترمیمی بل تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دیا گیا ہے یہ ایک انتہائی اہم اور خوش آئند فیصلہ ہے کیونکہ پالیسیوں کے تسلسل اور استحکام کی خاطر یہ قدم انتہائی ضروری تھا
سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا کیونکہ بڑے فیصلوں کی تکمیل وقت مانگتی ہے اور دوسری بات یہ ہے کے ایک پالیسی پر عمل داری کے درمیان جب مُدت ملازمت ختم ہونے کے بعد نئی لیڈرشپ آتی ہے اُس سے جاری پالیسی بھی اثر انداز ہوتی ہے اور نئے سرے سے کام از سرے نوں شروع ہو جاتا ہے اور نتیجتاً سروس اور ملک دونوں اُس تبدیلی سے متاثر ہوتے ہیں اب سروسز چیف کی مُدت ملازمت پانچ سال ہو چکی ہے جس سے پالیسیوں کے تسلسل میں اور استحکام میں کافی فائدہ ہوگا۔
چیف آف آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی تعیناتی کے مختلف ملکوں میں مختلف دورانیہ ہیں: مثلا امریکہ چار سال، انگلینڈ تین سے چار سال، بھارت تین سال، چائنہ پانچ سال، فرانس چار سال، روس غیر معینہ مدت، جرمنی تین سے پانچ سال، جبکہ آسٹریلیا میں چار سال ہیں۔
ایسے میں اگر پاکستان میں سروسز چیفس کی مدت تعیناتی میں اضافہ کر کے پانچ سال کر دیا گیا ہے "تے کوئی نویں گل تے نہیں اوئی"
حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سروسز چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ایک دانشمندانہ قدم ہے جو قومی سلامتی اور خطے میں استحکام کے لیے نہایت اہم ثابت ہوگا۔ کسی بھی سروسز چیف کو اپنی پالیسیوں کے موثر نفاذ اورپچھلی حکمت عملیوں کے نتائج کو جانچنے کے لیے مناسب وقت درکار ہوتا ہے۔ 3 سال کی مختصر مدت میں اہم پالیسیوں کو کامیابی سے آگے بڑھانا مشکل ہے۔ خاص طور پر خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ضروری ہے کہ سروسز چیف کی مدت طویل ہو، تاکہ ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکے۔
اسی طرح، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد کو 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا اقدام بھی قابلِ تحسین ہے۔ پاکستانی عدالتوں میں کیسز کی بھرمار ہے، اور ججز کی کم تعداد کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔ ججز کی تعداد میں اضافہ انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا، اور عام شہریوں کے لیے فوری انصاف کا حصول ممکن بنائے گا۔
یہ دونوں اقدامات نہ صرف ملکی استحکام بلکہ عوامی فلاح اور قانونی نظام کی مضبوطی کے لیے اہم سنگِ میل ہیں۔ ان اقدامات سے پاکستان کی سیکیورٹی اور عدالتی نظام میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی، اور ملکی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
پاکستان
قومی اسمبلی،سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد کےحوالے سے بل کی منظوری
ایوان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر ترمیمی بل 2024 اور اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2024 کی بھی منظوری دی
قومی اسمبلی نے آج سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد کے حوالے سے ترمیمی بل 2024 کی منظوری دی۔
تفصیلات کے مطابق یہ بل وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔
بل کے اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیرقانون نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے ججوں کی تعداد کے حوالے سے ترمیمی بل کے تحت ججوں کی تعداد چونتیس تک بڑھائی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا یہ بل مجاز عدالت میں زیرالتواء مقدمات کے معاملے کا مسئلہ حل کرنے کیلئے لایا جارہا ہے۔
ایوان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر ترمیمی بل 2024 اور اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2024 کی بھی منظوری دی۔
وزیرقانون نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2024 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تعداد نو سے بڑھا کر بارہ کردی گئی ہے۔
ایوان سے منظور کئے گئے دیگر بلوں میں پاکستان آرمی ترمیمی بل 2024، پاکستان ائیرفورس ترمیمی بل 2024 اور پاکستان نیوی ترمیمی بل 2024 شامل ہیں۔
یہ بل وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کئے ، ایوان کا اجلاس کل دن گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
دنیا
کون ہو گا نیا امریکی صدر؟ فیصلہ آج ہو گا
امریکی صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ آج ہو گی، ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع
امریکی صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ آج ہو گی، جہاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک امیدوار کملا ہیرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ، جہاں 24 کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے،7 جبکہ کروڑ ووٹرز پولنگ ڈے سے پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔
ڈیمو کریٹک امیدوار کاملا ہیرس نے ریاست مشی گن میں اپنا ووٹ بذریعہ ای میل کاسٹ کر دیا، صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 538 میں 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق مختلف اگر انتخابی سروں کے نتائج کو دیکھا جائے تو قومی سطح پر کاملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے، 47 فیصد ووٹرز ٹرمپ اور 48 فیصد کاملا ہیرس کے حامی ہیں۔
امریکی انتخابات میں اس وقت سب کی نظریں سوئنگ اسٹیس پر مرکوز ہیں، جن میں ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، پینسلوینا، نارتھ کیرولائنا اور وسکانسن شامل ہیں جہاں مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 66 ہے،جوکہ کسی بھی امیدوار کی ہار یا جیت کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔
-
تجارت ایک دن پہلے
پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت آغاز، 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
توشہ خانہ ٹو: بشری بی بی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج
-
دنیا 20 گھنٹے پہلے
ایران میں ہیلی کاپٹر حادثے میں پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل حامد مازندرانی شہید
-
تجارت 16 گھنٹے پہلے
عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع
-
پاکستان 16 گھنٹے پہلے
حکومت کا سروسز چیف کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5سال کرنے کا امکان
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی لاہور سے اچانک پشاور پہنچ گئیں
-
تجارت 19 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہو گیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 4 نومبر کو مقرر کرنے کی ہدایت