جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

حکومت نے طلباء کیلئے نئی لیپ ٹاپ سکیم کا اعلان  کردیا

چیئر مین یوتھ پروگرام رانا مشہود نے مزید بتایا کہ آئندہ 2 سے 3 دن کے دوران لیپ ٹاپ سکیم کے حوالے سے فیصلوں پر مزید پیش رفت کی جائے گی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت  نے  طلباء کیلئے  نئی لیپ ٹاپ سکیم کا اعلان  کردیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: چیئر مین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود نے میڈیا سے بات چیت کے دوران اعلان کیا کہ حکومت آئندہ سال ''لیپ ٹاپ سکیم فار آل'' سکیم کا اجراء کرکے تمام طلباء کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے جا رہی ہے ۔ 
چیئر مین وزیراعظم یوتھ پروگرام  نے بتایا کہ نئی سکیم کے تحت طلباء کو بلا سود بینکوں سے لیپ ٹاپس مہیا کیے جائیں گے ، ''لیپ ٹاپ فارآل'' سکیم کے تحت طلباء کو بلا سود قرضوں پرلیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے،  انہوں نے مزید بتا یا کہ یہ اقدام طلباء کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔ 
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے مؤقف اختیار کیا کہ پچھلے سال ہماری عبوری حکومت تھی جس کی وجہ سے طلباء کو لیپ ٹاپس نہیں دیے گئے۔ اب کی بار حکومت کو آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کا سامنا ہے، مگر حکومت اس سال بجٹ میں لیپ ٹاپ سکیم کو بھی  شامل کرے گی۔ 
چیئر مین یوتھ پروگرام رانا مشہود نے مزید بتایا کہ آئندہ 2 سے 3 دن کے دوران لیپ ٹاپ سکیم کے حوالے سے فیصلوں پر مزید پیش رفت کی جائے گی۔

پاکستان

آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ

سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ

آرمی ایکٹ کے مطابق سروسز چیف کی مَدت ملازمت تین سال مقرر تھی جسکو قومی اسمبلی میں با ذریعہ ترمیمی بل تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دیا گیا ہے یہ ایک انتہائی اہم اور خوش آئند فیصلہ ہے کیونکہ پالیسیوں کے تسلسل اور استحکام کی خاطر یہ قدم انتہائی ضروری تھا

سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا کیونکہ بڑے  فیصلوں کی تکمیل وقت مانگتی ہے اور دوسری بات یہ ہے کے ایک پالیسی پر عمل داری کے درمیان جب مُدت ملازمت ختم ہونے کے بعد نئی لیڈرشپ آتی ہے اُس سے جاری پالیسی  بھی اثر انداز ہوتی ہے اور نئے سرے سے کام از سرے نوں شروع ہو جاتا ہے اور نتیجتاً سروس اور ملک دونوں اُس تبدیلی سے متاثر ہوتے ہیں اب سروسز چیف کی مُدت ملازمت پانچ سال ہو چکی ہے جس سے پالیسیوں کے تسلسل میں اور استحکام میں کافی فائدہ ہوگا۔

چیف آف آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی تعیناتی کے مختلف ملکوں میں مختلف دورانیہ ہیں: مثلا امریکہ چار سال، انگلینڈ تین سے چار سال، بھارت تین سال، چائنہ پانچ سال،  فرانس چار سال، روس غیر معینہ مدت، جرمنی تین سے پانچ سال، جبکہ آسٹریلیا میں چار سال ہیں۔

ایسے میں اگر پاکستان میں سروسز چیفس کی مدت تعیناتی میں اضافہ کر کے پانچ سال کر دیا گیا ہے "تے کوئی نویں گل تے نہیں اوئی"

حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سروسز چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ایک دانشمندانہ قدم ہے جو قومی سلامتی اور خطے میں استحکام کے لیے نہایت اہم ثابت ہوگا۔ کسی بھی سروسز چیف کو اپنی پالیسیوں کے موثر نفاذ اورپچھلی حکمت عملیوں کے نتائج کو جانچنے کے لیے مناسب وقت درکار ہوتا ہے۔ 3 سال کی مختصر مدت میں اہم پالیسیوں کو کامیابی سے آگے بڑھانا مشکل ہے۔ خاص طور پر خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ضروری ہے کہ سروسز چیف کی مدت طویل ہو، تاکہ ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکے۔

اسی طرح، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد کو 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا اقدام بھی قابلِ تحسین ہے۔ پاکستانی عدالتوں میں کیسز کی بھرمار ہے، اور ججز کی کم تعداد کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔ ججز کی تعداد میں اضافہ انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا، اور عام شہریوں کے لیے فوری انصاف کا حصول ممکن بنائے گا۔

یہ دونوں اقدامات نہ صرف ملکی استحکام بلکہ عوامی فلاح اور قانونی نظام کی مضبوطی کے لیے اہم سنگِ میل ہیں۔ ان اقدامات سے پاکستان کی سیکیورٹی اور عدالتی نظام میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی، اور ملکی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کون ہو گا نیا امریکی صدر؟ فیصلہ آج ہو گا

امریکی صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ آج ہو گی، ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کون ہو گا نیا امریکی صدر؟ فیصلہ آج ہو گا

امریکی صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ آج ہو گی، جہاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ  ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک امیدوار کملا ہیرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

امریکہ میں صدارتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ، جہاں 24 کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا  حق رائے دہی استعمال کریں گے،7 جبکہ  کروڑ ووٹرز پولنگ ڈے سے پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔

 ڈیمو کریٹک امیدوار کاملا ہیرس نے ریاست  مشی گن میں اپنا ووٹ بذریعہ ای میل کاسٹ کر دیا، صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 538 میں  270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق مختلف اگر انتخابی  سروں کے نتائج کو دیکھا جائے تو  قومی سطح پر کاملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے، 47 فیصد ووٹرز ٹرمپ اور 48 فیصد کاملا ہیرس کے حامی ہیں۔

امریکی انتخابات میں اس وقت سب کی نظریں سوئنگ اسٹیس پر مرکوز ہیں،  جن میں ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، پینسلوینا، نارتھ کیرولائنا اور وسکانسن شامل ہیں جہاں مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 66 ہے،جوکہ کسی بھی امیدوار کی ہار یا جیت کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

پی ٹی آئی رہنما کو  اٹک جیل سے رہائی کے  بعد  ٹیکسلا پولیس کی جانب سےدوبارہ گرفتار کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں قید پی ٹی آئی رہنما اور  سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو آج رہا کیا گیا تاہم رہائی کے فوری بعد جیل کے باہر سے ٹیکسلا پولیس نے اعظم سواتی کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔

گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے اعظم سواتی کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے اعظم سواتی کی 8 مقدمات میں 20،20 پزار کے مچلکوں کے عوض  ضمانت منظور کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll