جی این این سوشل

پاکستان

علی بابا 40 چوروں کو پی ٹی آئی کی مقبولیت برداشت نہیں ہو رہی، بیرسٹر سیف

عوام کو مشکل حالات میں چھوڑ کر شریف خاندان 2 بار ملک سے بھاگ چکے ہیں، مشیر اطلاعات

پر شائع ہوا

کی طرف سے

علی بابا 40 چوروں کو پی ٹی آئی کی مقبولیت برداشت نہیں ہو رہی، بیرسٹر سیف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹرسیف نے کہا ہے کہ علی بابا 40 چوروں کو پی ٹی آئی کی مقبولیت برداشت نہیں ہو رہی، عوام کو مشکل حالات میں چھوڑ کر شریف خاندان 2 بار ملک سے بھاگ چکے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ علی بابا 40 چوروں کو پی ٹی آئی کی مقبولیت برداشت نہیں ہو رہی، مینڈیٹ چورسرکار پی ٹی آئی پر لاکھ پابندیاں لگائیں ہم ملک چھوڑنے اور ڈیل کرنے والوں میں سے نہیں، پی ٹی آئی ایک نظریے کا نام ہے اور نظریہ کبھی ختم نہیں ہوتا، عوام کو مشکل حالات میں چھوڑ کر شریف خاندان 2 بار ملک سے بھاگ چکے ہیں۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ 20 ماہ سے پابندیوں اور صعبوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پی ٹی آئی کے خلاف ہر قسم کی سازشوں، غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کے باوجود مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ہم اسی ملک میں رہ کر تمام مظالم اور غیر آئینی اقدامات کا مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جنگ آئین کی بالادستی اور ملک سے کرپٹ سیاسی ٹولے کے خلاف جاری رہے گی، سیاسی رہنما، کارکنوں اور میڈیا پر پابندی لگانا مسلم لیگ کا پرانا وطیرہ ہے، پی ٹی آئی پر پابندی لگا کر جعلی حکومت اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہی ہے، تاریخ میں پابندیوں سے کبھی بھی کسی سیاسی جماعت یا تحریک کا خاتمہ نہیں ہوا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے فیصلے کا شمار جعلی سرکار کے سب بڑے احمقانہ فیصلوں میں ہوگا، اگر مینڈیٹ چور وفاقی کابینہ نے آج پی ٹی آئی پر پابندی کا بے اصولی فیصلہ کیا تو اگلی باری ن لیگ اور پھر دوسروں کی ہوگی۔

علاقائی

پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی

پابندی کا اطلاق جمعے 26 جولائی سے اتوار 28 جولائی تک ہوگا، محکمہ داخلہ پنجاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی

پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں 3 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جس کے تحت صوبے میں جلسہ جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی ہو گی۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ پابندی کا اطلاق جمعے 26 جولائی سے اتوار 28 جولائی تک ہوگا، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی۔

پابندی کا اطلاق دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

واضح رہے ک پاکستان تحریک انصاف نے 26 جولائی بروز جمعہ کو ملک بھر میں پر امن احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

الیکشن کمیشن نے 39 اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کا رکن تسلیم کر لیا، نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمشین نے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے 39 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن نے 39 اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کا رکن تسلیم کر لیا، نوٹیفکیشن جاری

 الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن نے عملدرآمد شروع کردیا اور کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے 39 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کر دیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کے تحت پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔

نوٹیفکیشن میں محبوب شاہ، جنید اکبر، علی خان جدون، اسد قیصر، شہرام خان، مجاہد علی، انور تاج، فضل محمود خان، ارباب امیر ایوب کو پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار قرار دیا گیا ہے اس کے علاوہ شاندانہ گلزار، شیر علی ارباب، آصف خان، سید شاہ احد علی شاہ، شاہد خان، نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت، اسامہ احمد، شفقت عباس، علی افضل ساہی، رائے حیدر علی خان اور نثار احمد کو بھی پی ٹی آئی کا کامیاب امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق رانا عاطف، چنگیز احمد خان، محمد علی سرفراز، خرم شہزاد ورک،  لطیف کھوسہ، رائے حسن نواز خان، عامر ڈوگر،  زین قریشی، رانا محمد فراز نون، ممتاز مصطفیٰ، شبیر علی قریشی، عنبر مجید، اویس حیدر اور زرتاج گل بھی پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار قرار دیئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دے دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے، الیکشن کمیشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس اختتام پذیر ہوچکا ہے، جس میں عدالتی فیصلے پر رہنمائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو فیصلے پر قانونی ابہام سے متعلق بریفنگ دی۔

سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حق دار قرار دیا تھا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا پارٹی ڈھحانچہ موجود نہیں ہے، سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرلیا جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے جاری نوٹیفیکیشن کو اپنی آفیشل ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کردیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان تحریک انصاف نے 39 آزاد اراکین قومی اسمبلی کی فہرست اور ان کے پارٹی وابستگی فارمز الیکشن کمیشن میں جمع کرائے تھے۔

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ سناتے ہوئے تحریکِ انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll