جی این این سوشل

دنیا

نیویارک میں اسرائیلی وزیراعظم کے ہوٹل کے باہر فلسطین کے حامی یہودیوں کا مظاہرہ

مظاہرین کا امریکا سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا بھی مطالبہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نیویارک میں اسرائیلی وزیراعظم  کے ہوٹل کے باہر  فلسطین کے حامی یہودیوں کا مظاہرہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نیویارک میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہوٹل کے باہر غزہ میں جنگ کے خلاف اور فلسطین کے حامی یہودیوں نے مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے اسرائیلی جرائم کیلئے مزید رقم فراہم نہ کرنے اور فلسطین کی آزادی سمیت غزہ ریڈ لائن کے نعرے لگائے۔

عرب میڈیا کے مطابق فلسطین کے حامی مظاہرین کیپیٹل ہل میں قائم کینن ہاؤس کی عمارت میں جمع ہوئے ، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہمارے (یہودیوں) کے نام پر یہ سب مت کریں ، مظاہرین نے امریکا سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے اسرائیلی وزیراعظم کی آمد کے موقع پر احتجاج کرنے والے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا، اس دوران مظاہرین ’غزہ کو جینے دو‘ کے نعرے لگاتے رہے۔

 

پاکستان

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے، الیکشن کمیشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس اختتام پذیر ہوچکا ہے، جس میں عدالتی فیصلے پر رہنمائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو فیصلے پر قانونی ابہام سے متعلق بریفنگ دی۔

سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حق دار قرار دیا تھا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا پارٹی ڈھحانچہ موجود نہیں ہے، سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرلیا جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے جاری نوٹیفیکیشن کو اپنی آفیشل ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کردیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان تحریک انصاف نے 39 آزاد اراکین قومی اسمبلی کی فہرست اور ان کے پارٹی وابستگی فارمز الیکشن کمیشن میں جمع کرائے تھے۔

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ سناتے ہوئے تحریکِ انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

تمام ممبرز خود کو ٹیکنالوجی کے مطابق ڈھالیں ورنہ پیچھے رہ جائیں گے، جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کا کہنا ہے کہ ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، تمام ممبرز خود کو ٹیکنالوجی کے مطابق ڈھالیں ورنہ پیچھے رہ جائیں گے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل ابھی ہیں ختم نہیں ہوئے اور رہیں گے، 2023سے اب تک مدعی اور جوڈیشری کیلئے بہت ساری سہولیات فراہم کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے پروفیشنز کی طرح ہمارا بھی بدل رہا ہے، ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا دور ہے، سب کیلئے ضروری ہے کہ ٹیکنالوجی میں خود کو بہترین بنانا ہے، ٹیکنالوجی کے مطابق خود کو ڈھالنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب نوٹسزای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعے موصول ہونگے، وکلا کو ایس ایم ایس کے ذریعے بتایا جارہا ہے کہ آپکا کیس کل کس عدالت میں ہے، ای نوٹس مدعی کیلئے بہت بڑی سہولت ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد میں اس ای نوٹس کو شروع کیا ہے، آن لائن پروسیڈنگز بھی چل رہی ہیں، آٹو میشن کے حوالے سے آج کچھ چیزوں کا افتتاح کیا ہے، سمن یا نوٹس کی تعمیل کیلئے پیادہ جاتا تھا وقت ضائع ہوتا تھا، ہمارے زمانے میں نوٹسز کو ڈھونڈنا پڑتا تھا، ایسے وکلا ،سائلین کو میسج کے ذریعے کیس سے متعلق معلوم ہوجاتا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ نوٹس ٹریکنگ سسٹم کو بھی جلد عدلیہ میں لارہے ہیں، عدلیہ میں مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم بھی آن لائن دستیاب ہے، انفارمیشن مشین کی رونمائی بھی کردی ہے، انفارمیشن مشین سے سائلین کو کیس کی تفصیلات معلوم ہوجائیں گی، پیپر فری ہونا ضروری ہے اب ای فائلنگ کی طرف جانا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اسلام آباد میں نئے ججز کی تعیناتی کا معاملہ ابھی زیر التوا ہے،جلد مکمل کرلیں گے، نئے وکلا کا ٹریننگ پروگرام ایک خوش آئند اقدام ہے، آج ینگ وکلا کی ڈویلپمنٹ کیلئے کچھ نہ کیا تو وہ ہمیں معاف نہیں کریں گے۔

ان کامزید کہنا تھا کہ کتاب اور قانون سے رشتہ نہ توڑیں، اگر وہ رشتہ کسی وجہ سے ٹوٹ گیا ہے اس کو قائم کریں، ہم نے جو انصاف دینا ہے وہ قانون کے مطابق دینا ہے، ہم سب کیلئے قانون سے شناسائی ضروری ہے، ہم نے قانون کے بغیر یا ضمیر کے مطابق انصاف نہیں کرنا۔
 
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے مل کر مسائل کو حل کرنا ہے، ہمارا تعلق بھی بار سے ہے کوئی علیحدہ نہیں ہیں، بار ہمارا گھر ہے ہم مسائل حل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ملکی سیاست کے مستقبل سے متعلق 31 اگست تک کٹی کٹا نکل آئے گا، شیخ رشید

قوم مہنگائی اور بجلی کے بلوں سے ماری گئی ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملکی سیاست کے مستقبل سے متعلق  31 اگست تک کٹی کٹا نکل آئے گا، شیخ رشید

سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملکی سیاست کا مستقبل کیا ہوگا 31 اگست تک کٹی کٹا نکل آئے گا، تب تک لال حویلی خاموش ہے۔

عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 31 اگست تک لال حویلی خاموش ہے، ہم نے ایک نہیں 101 بار کہا 31 اگست تک سیاست میں نہیں ہیں، ہم کہتے ہیں 31 اگست تک کوئی سیاسی بیان نہیں دیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ قوم مہنگائی اور بجلی کے بلوں سے ماری گئی ہے، لوگ پلوں سے چھلانگیں لگا رہے ہیں، بھائی بھائی کو قتل کر رہا ہے، موجودہ حکومت کے پاس عقل نہیں ہے ان کو فارغ کرو، موجودہ حکومت نفرت کا نشان بن چکی ہے، یہ نالائق، نااہل، کرپٹ اورمسترد شدہ لوگ ہیں، ان کی کسی وزارت میں کوئی کام نہیں ہو رہا۔ شہبازشریف خود خواہش کرتے ہیں ان کو کوئی فون کر کے بلائے، شہبازشریف کہیں سے 10 ڈالر بھی لانے میں کامیاب نہیں ہوئے، پاکستان کو بچانا دو اشخاص جنرل حافظ عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاست سے دور ہوتے ہیں یہ جان بوجھ کر ہمیں کھینچ کر لاتے ہیں، یقین ہے 31 اگست سے پہلے فیصلہ ہوجائے گا، عوام کو کامیابی ملے گی، میں نے اپنا فیصلہ بتایا ہے 31 اگست کے بعد سیاست میں حصہ لوں گا، سیاسی انجام 31 اگست سے پہلے پہلے آجائے گا۔ موجودہ حکومت کی کوئی اوقات نہیں، یہ کل پی ٹی آئی پر پابندی لگانا چاہتے تھے، اگر پی ٹی آئی پر پابندی بھی لگا دیں تو کونسی قیامت آجائے گی، ان کی سیاست فیل ہوگئی ہے، انہوں نے جو فیصلہ کیا اس کا فائدہ عمران خان اور اس کی پارٹی کو ہوا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ سپہ سالار جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے کہنا چاہتا ہوں 9 مئی واقعات میں گرفتار 680 لوگوں میں سے کافی لوگ بے گناہ ہیں، جب 680 لوگوں کا کیس لگے گا تو جرح ہوگی۔ عدالتوں کے خلاف بیانات حکومت کی شکست کا اعتراف ہے، عدالتیں انہیں رول دیں گی، یہ کہہ رہے ہیں عدلیہ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، یہ بے وقوف جو کچھ کرتے ہیں بھگتنا فوج کو پڑتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll