جی این این سوشل

کھیل

بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم 13 اگست کو پاکستان پہنچے گی

یہ میچز بالترتیب 21 سے 25 اگست اور 30 ​​اگست سے 3 ستمبر تک راولپنڈی اور کراچی میں ہوں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم 13 اگست کو پاکستان پہنچے گی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ بنگلہ دیشی ٹیم  آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میچوں کی تیاری کے لیے پاکستان پہنچے گی۔

یہ میچز بالترتیب 21 سے 25 اگست اور 30 ​​اگست سے 3 ستمبر تک راولپنڈی اور کراچی میں ہوں گے۔

 17 اگست کو اسلام آباد میں اترنے والی بنگلہ دیشی ٹیم اب 13 اگست کی صبح لاہور پہنچے گی۔ وہ 14 سے 16 اگست تک قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ کرے گی اور 17 اگست کو اسلام آباد روانہ ہونے کے بعد راولپنڈی میں پریکٹس سیشن کرے گی۔

پی سی بی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کو دعوت دی کہ وہ ٹیم کو ٹیسٹ میچوں سے قبل تربیت کے لیے اضافی وقت دے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کے پاس آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے  تیارہیں ۔


بی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چودھری نے پی سی بی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہم بنگلہ دیش کو پاکستان میں اضافی ٹریننگ کا وقت دینے پر پی سی بی کی تعریف کرتے ہیں۔

 

پاکستان

سپریم کورٹ کی واضع تشریح کے بعد حکومتی منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ گئی ، شیخ رشید

ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حکومت خود اپنے ہی پھندے میں پھنسنے جارہی ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کی  واضع تشریح کے بعد حکومتی منصوبہ بندی  دھری کی دھری رہ گئی ، شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی 63A کی واضع تشریح نے حکومت کی خواہشوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ تمام آئینی ادارے سپریم کورٹ کے حکم کے ماتحت ہیں، اور الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلوں کا پابند ہے۔ آئین کی واضع تشریح کا اختیار بھی سپریم کورٹ کے پاس موجود ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی 63A کی واضع تشریح نے حکومت کی خواہشوں پر پانی پھیر دیا جبکہ حکومت کی منصوبہ بندی بھی دھری کی دھری رہ گئی ہے۔ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حکومت خود اپنے ہی پھندے میں پھنسنے جارہی ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ نے یہ کہہ دیا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہا تو پھر مزید پچیدگیاں پیدا ہو جائیں گی، 30 ستمبر تک سیاست میں شدید قسم کا اتار یا چڑھاؤ آ سکتا ہے، جمہوریت تماشہ بھی بن سکتی ہے جبکہ  نام نہاد اسمبلیاں مزید بحران کا شکار بھی ہو سکتی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت سے کہا ہے کہ آئینی ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

حکومت اگر جلدی کرے گی تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے، رہنما جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت سے  کہا ہے کہ آئینی  ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں سے وفود سے ملاقات ہوئی،  ہمیں ابھی تک مجوزہ ترمیمی ڈرافٹ نہیں ملا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی اتحادیوں کی مجوزہ ترامیم مؤخر ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ہمارے پاس بل کا مسودہ نہیں ہے لہٰذا اس سے مؤخر کردیں۔

حکومتی شخصیات ہمارے پاس آئیں، ان سے ہم نے کھل کر کہا کہ آپ کو جلدی ہے لیکن ہمیں ڈرافٹ یا ترمیمی بل نہیں ملا، جب ہم بل کو دیکھیں گے نہیں اور پڑھیں گے نہیں تو کیسے ووٹ دے سکتےہیں۔ اسی لیے اس بل کو مؤخر کریں تاکہ ہم اس بل کو پڑھیں اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی اس کو پڑھیں۔

 مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دوست تشریف لائے اور ان سے بھی یہی بات کی کہ ہم نے حکومت کو کہا ہے جلدی نہ کریں بلکہ ہمیں پڑھنے سوچنے کا موقع دیں تاکہ ہم شرح صدر کے ساتھ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اجلاس بلایا گیا تھا اور اجلاس میں سب پہنچ گئے ہیں اور ہمار انتظار ہے تو ہم نے کہا کہ ہم اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنا مؤقف بالکل کھل کر سامنے رکھیں گے کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت تھی کہ آپ لوگ اس طرح کر رہے ہیں۔

رہنما جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ لہٰذا آپ جلدی کر رہے ہوں تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے۔حکومت سے مزید سوچ بچار کا وقت مانگا ہے، حکومت سے بھی کہا ہے کہ ترامیم میں جلدی نہ کرے۔ ہم نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آج کا اجلاس موخر کریں تا کہ مشاورت ہو سکے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم  پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم میں مسلسل تاخیر کے حوالے سے کہا ہے کہ تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کے باعث ہوئی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد  کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صبح سےآئینی ترمیم کےحوالے سے مشاورت ہو رہی ہے، یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، قانونی ماہرین کی ایک ایک نقطے پر رائے لی جاتی ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں مشاورت کر رہی ہیں، ترمیم کا ایجنڈا مولانا فضل الرحمان صاحب کے پاس موجود ہے، مسودے میں مزید بہتری کیلئے بھی بات ہو رہی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، حکومت اتحادیوں اور مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں، ہم انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں، ترمیم انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین و قانون میں ترمیم کرسکتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان عوام کی زندگی بہتر کرنے میں کردار ادا کرے، ترمیم سے ہر کسی کی زندگی میں بہتری آئے گی، تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کی وجہ سے ہو رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مشاورت کا اچھا نتیجہ نکل سکے، تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا صاحب سے کل بھی ملاقات ہوئی آج بھی ہورہی ہے، پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا کے ساتھ موجود ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ترامیم کا مسودہ شیئر کیا گیا ہے، مسودے کی ایک ایک شق پر مشاورت ہو رہی ہے، مشاورت کے بعد تمام شقیں سامنے رکھ دیں گے، مشاورت کے بعد ہی شقیں میڈیا سے ڈسکس کرسکتا ہوں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہوئی ہے اور مزید ہوسکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll