جی این این سوشل

تجارت

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کےاختتام پرہنڈرڈانڈیکس 216 پوائنٹس کی کمی

 دن بھر مجموعی طور پر 430 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا، 149 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کےاختتام پرہنڈرڈانڈیکس 216 پوائنٹس کی کمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کےاختتام پرہنڈرڈانڈیکس 216 پوائنٹس کی کمی سے 85 ہزار 453 پوائنٹس پر بند ہوا ۔


 دن بھر مجموعی طور پر 430 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا، 149 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 213 کے شیئرز میں کمی ہوئی ،مارکیٹ میں 50 کروڑ 37 لاکھ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا ۔ 


پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 27 ارب 91 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز کے سودے ہوئے، ما ر کیٹ کی بلند ترین سطح 86,013 جبکہ کم ترین سطح 85,425 پوائنٹس رہی ۔    

پاکستان

آئینی ترامیم سے متعلق جے یو آئی(ف) کا مسودہ سامنے آ گیا

مسودے میں تجویز کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کی جائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں آئینی بینچ تشکیل دیا جائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم سے متعلق جے یو آئی(ف) کا مسودہ  سامنے آ گیا

آئینی ترامیم سے متعلق جے یو آئی(ف) کا مسودہ منظر عام پر آگیا ہے۔

جے یو آئی (ف) نے مسودے میں آئین میں 24 ترامیم تجویز کی ہیں، جے یو آئی نے تجویز کیا کہ آرٹیکل 38 میں ترمیم کی جائے، سرکاری ونجی سطح پر یکم جنوری2028 سے سود کا مکمل خاتمہ کیا جائے، ملک میں اسلامی مانیٹری سسٹم متعارف کرایا جائے۔

  مجوزہ ترمیم کے مطابق آئینی بینچ کو آئینی تنازعات یا تشریح کا اختیار ہو گا، صوبائی آئینی بینچ کے فیصلوں کے خلاف اپیل سپریم کورٹ بینچ میں ہوگی، صدر کی جانب سے بھیجے گئے سوال کی سماعت آئینی بینچ میں ہوگی۔

مسودے میں تجویز کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کی جائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں آئینی بینچ تشکیل دیا جائے۔

جے یو آئی نے تجویز کیا کہ 175 اے میں ترمیم، 19ویں ترمیم کا خاتمہ، 18ویں ترمیم کی مکمل بحالی ہو گی، آرٹیکل 203 میں ترمیم ہو گی، حدود کے ساتھ قصاص اور دیت میں اضافہ کیا جائے گا، ایک سال میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس کا جائزہ، قانون سازی کرنا ہو گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نےآئی ایم ایف کی شرائط پر دستخط کر دیے

آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی قرض ادائیگی کی صلاحیت کو نمایاں خطرات لاحق ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک  نےآئی ایم ایف کی شرائط پر  دستخط کر دیے

7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کے تحت 22 شرائط کی منظوری کے ساتھ ہی پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ تحریری معاہدے کیے ہیں جن پر وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے دستخط کیے ہیں۔  

تفصیلات کے مطابق ان معاہدوں کے تحت پاکستان نے جون 2025 تک خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی مراعات کو مرحلہ وار ختم کرنے کا منصوبہ تیار کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے، تمام SEZs کی مراعات کو 2035 تک مرحلہ وار ختم کیا جائے گا۔

حکومت جون 2025 تک ایک منصوبہ تیار کرے گی اور SEZs کی تمام موجودہ مراعات کو 2035 تک مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ایک تخمینے پر مبنی عمل درآمد کرے گی۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی اس شرط کو قبول کیا ہے کہ وہ دسمبر 2024 تک گیس ٹیرف میں تبدیلیوں کی منظوری دے گی اور 2025-26 کے بجٹ میں کھاد اور کیڑے مار ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) عائد کرے گی۔ اینٹی کرپشن فریم ورک کو مؤثر بنانے کے لیے، حکومت 2025 تک سول سروس ایکٹ میں ترمیم کرے گی تاکہ اعلیٰ سطح کے عوامی عہدیداروں کے اثاثوں کی ڈیجیٹل فائلنگ اور عوامی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے (ذاتی معلومات کی حفاظت کے ساتھ)، اور ایف بی آر کے ذریعے اثاثوں کی جانچ کے لیے ایک مستحکم فریم ورک تیار کیا جائے گا۔

حکومت مالی سال 2025 کے لیے نیٹ صفر گردشی قرضے کے بہاؤ کو حاصل کرنے کے لیے ٹیرف میں بروقت اضافے، ہدفی سبسڈی اور بجلی کے شعبے میں اخراجات کو کم کرنے والی اصلاحات کے امتزاج کے ذریعے کوشش کرے گی۔ آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی قرض ادائیگی کی صلاحیت کو نمایاں خطرات لاحق ہیں اور یہ پالیسیوں کے مؤثر نفاذ اور بروقت بیرونی مالیاتی تعاون پر منحصر ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پنجاب حکومت کا انسولین پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ

حکومت کی منظور شدہ کمپنی کولڈ چین اور دیگر ایس او پی کے مطابق انسولین فراہم کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت کا  انسولین پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ

لاہور:پنجاب حکومت کا " چیف منسٹر انسولین "پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولتوں میں بہتری  کیلئے بی ایچ یوز کو مریم نواز ہیلتھ کلینک کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا، ہیلتھ سٹاف کی کارکردگی جانچنے کیلئے ’’ کے پی آئی‘‘بنانے کی منظوری دی گئی، میانوالی، جھنگ، لیہ، اٹک اور جہلم کے ہسپتالوں میں ہیلتھ لیب قائم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

حکومت کی منظور شدہ کمپنی کولڈ چین اور دیگر ایس او پی کے مطابق انسولین فراہم کرے گی، لاہور سمیت تین اضلاع میں چیف منسٹر انسولین فار آل پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جائے گا، ذیابیطس ٹائپ ون کے مریض مخصوص ایپ یا ہیلپ لائن کے ذریعے اپلائی کر سکیں گے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹائپ ون ذیابیطس کے مریض بچوں کو گھر میں ہی انسولین مہیا کی جائے گی، مریض بچوں کو انسولین کی فراہمی یقینی  کیلئے خصوصی کارڈ بھی بنائیں جائیں گے۔

سینئر منسٹر مریم اورنگزیب ، وزیر اطلاعات وثقافت عظمی زاہد بخاری، وزرا صحت خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، مشیر صحت ڈاکٹر اظہر کیانی، ایم پی اے ثانیہ عاشق، پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹریز ہیلتھ، فنانس اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll