جی این این سوشل

پاکستان

قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نے اجلاس جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

قومی اسمبلی کا اجلاس  جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”یوم لیاقت “ پر تقریب کا انعقاد

صدر تقر یب معصومہ حسن نے کہا کہ لیاقت علی خان بہت بڑے رہنما تھے،قائد اعظم کے انتقال کے بعد انہوں نے ہی ملک کو سنبھالا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”یوم لیاقت “ پر تقریب کا انعقاد

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”یوم لیاقت “ پر تقریب کا انعقاد جو ش ملیح آبادی لائبریری میں کیاگیا۔

تقریب کی صدارت ڈاکٹر معصومہ حسن نے کی ، مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد رضا کاظمی اور مقررین میں سروش لودھی، غلام محی الدین، مظہر عباس، ڈاکٹر ارشد رضوی اور لیاقت علی خان کی پوتی سامعیہ اکبر لیاقت شامل تھیں۔جاری اعلامیہ کے مطابق تقریب کے آغاز میں لیاقت علی خان کی زندگی پر مبنی مختصر ڈرامہ پیش کیا گیا جس میں دانیہ عبید، بشریٰ جہانگیر اور اریبہ فیصل نے اداکاری سے حاضرین کو محظوظ کیا جبکہ لیاقت علی خان پر کنزہ لیاقت نے مختصر تقریر پیش کی۔

صدر تقر یب معصومہ حسن نے کہا کہ لیاقت علی خان بہت بڑے رہنما تھے،قائد اعظم کے انتقال کے بعد انہوں نے ہی ملک کو سنبھالا،پاکستان بنتے وقت لوگ ملک کے خلاف سازشیں کررہے تھے لیکن پاکستان آج بھی اپنی شناخت بر قرار رکھے ہوئے ہے۔ ان جیسا رہنما آج تک پیدا نہ ہو سکا۔

ڈاکٹر محمد رضا کاظمی نے کہا کہ ہم اپنے رہنماﺅں کو تسلیم نہیں کرتے،یہی وجہ ہے کہ آج ہم زوال کی طرف جارہے ہیں، سینئر صحافی مظہر عباس نے کہا کہ قیام پاکستان کے فوراً بعد ہی سازشوں کا سلسلہ شروع ہوا، آج بھی ان چیزوں کو یاد کرنا ضروری ہے،پاکستان جمہوریت ہی کے لیے بنا تھا،پاکستان کا قیام ایک جمہوری جدوجہد سے ہوا۔لیاقت علی خان کی پوتی سامعیہ اکبر نے کہا کہ ان کے انتقال کے بعد نہ صرف ہماری بلکہ پورے پاکستان کی زندگی تبدیل ہوگئی۔تقریب سے غلام محی الدین،سروش لودھی اورڈاکٹر ارشد رضوی نے بھی خطاب کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم کی صدرمملکت سے ملاقات، آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال

خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمانی کیمٹی کا اجلاس کل منعقد ہوا تھاجس میں آئینی ترمیم کےمسودے کے حوالے سے گفتگوکی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کی صدرمملکت سے ملاقات، آئینی ترمیم  پر تبادلہ خیال

اسلام آباد:  صدر آصف علی زرداری اوروزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات آئینی ترمیم کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ۔ 

اطلاعات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی فی الحال آئینی عدالت کے قیام سے پیچھے ہٹ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے ایوان صدر میں آصف علی زرداری سے ملاقات کی،جس میں ممکنہ آئینی ترمیم اور ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
اس سے پہلے چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمانی کیمٹی کا اجلاس کل منعقد ہوا تھاجس میں آئینی ترمیم کےمسودے کے حوالے سے گفتگوکی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومتی اتحادی جماعتوں اور جےیوآئی کے درمیان ترمیم میں آئینی عدالت کو ڈراپ کرنےاور آئینی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے اتفاق رائے ہوچکا ہے۔
تاہم حکومت اور جے یوآئی نے ترمیم کا مسودہ تحریک انصاف کی قیادت کے ساتھ شئیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے مولانا فضل الرحمان آج تحریک انصاف کی قیادت سے ملاقات میں مسودہ شیئر کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

سابق وزیر اعظم حسینہ واجد سمیت 45 رہنماؤں کے  وارنٹ گرفتاری جاری

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے حسینہ واجد سمیت عوامی لیگ کے 45 رہنماوٗں کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق وزیر اعظم حسینہ واجد سمیت 45 رہنماؤں کے  وارنٹ گرفتاری جاری

حسینہ واجد کی مشکلات میں اضافہ، بنگلہ دیش ٹربیونل نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے وراںٹ گرفتاری جاری کر دیے

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے سابق وزیراعظم حسینہ واجد سمیت عوامی لیگ کے 45 رہنماوٗں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، حسینہ واجد پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اگست میں عوامی مظاہرین پر تشدد اور غیر انسانی سلوک کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

بنگلہ دیش کےمقامی اخبار کے مطابق بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نےصحافیوں کو بتایا ہے کہ عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو گرفتار کر کے انہیں 18 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم حالیہ اگست میں طلباء تحریک کے نتیجے میں ہونے والے پر تشدد عوامی مظاہروں کے بعد اقتدار سے الگ ہو کر بھارت فرار ہو گئی تھیں، جس کے بعد بنگلہ دیش میں ڈٓاکٹر محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

عبوری کی حکومت کی جانب سے بھارت سے بار بار مانگ کی جا رہی تھی کہ وہ حسینہ واجد کو واپس بنگلہ دیش کے حوالے کرے، تاہم آج بنگلہ دیش کے ایک ٹربیونل نے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll