جی این این سوشل

جرم

مالاکنڈ: راستے کے تنازعہ پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق

واقعہ ہمسایوں کے مابین راستے کے تنازعہ پر پیش آیا،پولیس

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مالاکنڈ: راستے کے تنازعہ پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق
مالاکنڈ: راستے کے تنازعہ پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق

خیبرپختونخوا کے ضلع مالاکنڈ کے علاقے بٹ خیلہ میں راستے کے تنازعہ پر تصادم میں 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ہمسایوں کے مابین راستے کے تنازعہ پر پیش آیا جو کہ دونوں فریقین کے درمیان ایک سال سے جاری تھا،فائرنگ کے بعد ملزمان  فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت افتخار،محمد رشید ،منان،عبد الکبیر خان،اور رشید خان کے نام سے ہوئی ہے۔

 پولیس  کا کہنا ہے کہ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے،اور واقعے کی مزید تحقیقات شروع کردی  ہیں جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔

پاکستان

اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

پی ٹی آئی رہنما کو  اٹک جیل سے رہائی کے  بعد  ٹیکسلا پولیس کی جانب سےدوبارہ گرفتار کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں قید پی ٹی آئی رہنما اور  سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو آج رہا کیا گیا تاہم رہائی کے فوری بعد جیل کے باہر سے ٹیکسلا پولیس نے اعظم سواتی کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔

گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے اعظم سواتی کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے اعظم سواتی کی 8 مقدمات میں 20،20 پزار کے مچلکوں کے عوض  ضمانت منظور کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست دائر

سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک  اور درخواست دائر

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان ایک اور درخواست میں دائر کی گئی ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔ سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہے، عدلیہ کی آزادی کو سلب کرنے کا اختیار پارلیمان کے پاس بھی نہیں۔ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ بنیادی حقوق کو ختم یا کم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے عدلیہ کی آزادی سے متصادم ترمیم کالعدم قرار دی جائے۔

درخواست گزار نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں تشکیل نو پانے والے جوڈیشل کمیشن کو اجلاس منعقد کرنے سے روکا جائے۔ درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ صدر مملکت اور وزیراعظم کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

قبل ازیں 26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کے لیے 2 سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا، دونوں سینئر ججز نے اسی ہفتے چھبیسویں ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا مطالبہ کر دیا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے حال ہی میں آئین میں 26ویں ترمیم کرتے ہوئے آئینی معاملات سننے کے لیے آئینی بینچ تشکیل دینے کی منظوری دی ہے جبکہ ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

26 ویں آئینی ترمیم : دو سنئیر ز ججوں کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط

جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے چیف جسٹس سے  اسی ہفتے 26 ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا مطالبہ کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

26 ویں آئینی ترمیم : دو سنئیر ز ججوں کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط

26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کے لیے سپریم کورٹ کے  دو سنئیر ز ججوں نے چیف جسٹس کو خط لکھا دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے دو سنئیر ججوں جسٹس منصور علی شاہ  اور جسٹس منیب اختر نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس یحیی آفریدی کو خط لکھا ہے، اپنے خط میں دونوں ججوں نے  چیف جسٹس سے 26  ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ اجلاس بلانے کا کہا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ 2  ججز نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ 26 ویں ترمیم کے خلاف کیس 4 نومبر کو فل کورٹ سنے گی اور 2 رکنی ججز کمیٹی کا فیصلہ اب بھی برقرار ہے۔

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ  دونوں سینیئر ججز نے 31 اکتوبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے کمیٹی کا  اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا،  تاہم چیف جسٹس کے اجلاس نہ بلانے پر سیکشن 2 کے تحت ہم ججز نے خود اجلاس بلایا اور 31 اکتوبر کی کمیٹی میٹنگ میں 26 ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا فیصلہ کیا۔

دونوں سینئر ججز کے خط  میں کہا گیا ہے کہ 31 اکتوبر کی کمیٹی میٹنگ میں 26 ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا فیصلہ کیا گیا مگر کمیٹی فیصلے کے باوجود کوئی کاز لسٹ جاری نہیں ہوئی۔

دونوں ججز نے 31 اکتوبر کے میٹنگ منٹس رجسٹرار کو ویب سائٹ پر جاری کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll