تجارت
مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
سونے کی فی تولہ نئی قیمت500 روپے کمی کے بعد 2 لاکھ 83 ہزار 200 روپے ہوگئی
ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد آج کمی ہوگئی۔
آل صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں عالمی منڈی کے زیراثر سونے کی قیمت میں کمی ہوئی اور فی تولہ سونے کے بھاؤ 500 روپے کم ہوگئے۔
ملک میں سونے کی فی تولہ نئی قیمت 2 لاکھ 83 ہزار 200 روپے ہوگئی جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت 429 روپے کی کمی کے بعد 2 لاکھ 42 ہزار798 روپے ہوگئی۔
دوسری جانب عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں 5 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد نئی قیمت 2736 ڈالر فی اونس ہوگئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان میں 10 گرام سونا 600 روپے اور فی تولہ 700 سونا روپے مہنگا ہوا تھا، جس کے بعد 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 43 ہزار 227 روپے اور فی تولہ 2 لاکھ 83 ہزار 700 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
پاکستان
سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت 3 آپریشنز، 22 خوارج جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید
سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔
سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں کئے گئے 3الگ الگ آپریشنز میں 22 خوارج ہلاک ،جبکہ قوم کے 6بہادر سپوت شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 6 اور 7 دسمبر کو سکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ٹانک کے علاقے گل امام میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔
اس آپریشن کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9خوارج جہنم واصل جبکہ 6زخمی ہوئے۔
تیسرے مقابلے میں سکیورٹی فورسز نے خوارج کی ضلع ٹُھل میں سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3خوارج کو ہلاک کر دیا، تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے سے پاک وطن کے 6بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ۔
یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی خارجی کو ختم کرنے کیلئے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے کیونکہ پاکستان کی سکیوٹی فورسز دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
پاکستان
بھارتی کارپوریٹ کمپنیاں مقبوضہ جموں و کشمیر میں 'ایسٹ انڈیا کمپنی' کی طرح کام کرنے لگیں
بھارتی حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی سے کشمیریوں کو فائدہ ہوا ہے، لیکن زمینی حقیقت اس بیانیے کے برعکس ہے
بھارتی کارپوریٹ کمپنیاں مقبوضہ جموں و کشمیر میں 'ایسٹ انڈیا کمپنی' کی طرح کام کر رہی ہیں ۔
مقبوضہ کشمیرحکومت نے تعمیراتی بیہومتھ پر غیر سائنسی بلاسٹنگ، ڈرلنگ اور فضلہ تلفی کے ذریعے ماحولیاتی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔جس سے خطے کے نازک نباتات، حیوانات اور ماحولیاتی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
ہائیڈرو پاور سائٹ کے قریب رہنے والے مقامی افراد نے جائیدادوں کو نقصان پہنچنے کے شواہد پیش کیے، جن میں مکانات اور دکانیں شامل ہیں، جب کہ لاپرواہ بلاسٹنگ اور فضلہ پھینکنے سے سانس اور دیگر صحت کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔
مقامی احتجاجات نے گزشتہ ہفتے اجاگر کیا کہ میگا انجیئرنگ (MEIL) اپنی ترقیاتی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے، اور معاہداتی وعدوں کے باوجود مقامی لوگوں کو اس منصوبے میں ملازمت نہیں دی گئی۔
بھارتی کمپنیوں کے ذریعے انجام دیے جانے والے یہ بڑے منصوبے بنیادی طور پر غیر مقامی افراد کو فائدہ پہنچاتے ہیں، جبکہ کشمیری، جو پہلے ہی اپنی بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، مزید مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں۔
ترقیاتی منصوبے مقامی افراد کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے ہونے چاہئیں، نہ کہ ان کا استحصال کرنے کے لیے۔
بھارتی حکومت کی ترجیح غیر مقامی افراد کی آبادکاری اور مقبوضہ کشمیر میں فوجی افواج کی مستقل تعیناتی ہی رہی ہے۔
بھارتی حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی سے کشمیریوں کو فائدہ ہوا ہے، لیکن زمینی حقیقت اس بیانیے کے برعکس ہے۔
خاص طور پرمیگا انجیئرنگ (MEIL)نے حال ہی میں متنازعہ انتخابی بانڈز اسکیم میں 586 کروڑ روپے بی جے پی کو عطیہ کرنے والے سب سے بڑے ڈونرز میں سے ایک کے طور پر توجہ حاصل کی۔
850 میگاواٹ کے رٹل ہائیڈرو پاور منصوبے کی موجودہ متنازعہ ڈیزائن کے تحت تعمیر ہونے کی صورت میں دریائے چناب کا پانی ہیڈ مرالہ پر 40 فیصد کم ہو جائے گا، جو پاکستان کے وسطی پنجاب میں آبپاشی کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
واضح رہے کہ عالمی بینک نے پاکستان کے مطالبے پر ثالثی عدالت قائم کی تھی۔
پاکستان
مدارس کی رجسٹریشن : وفاقی وزیرمذہبی امو ر و بین المذاہب ہم آہنگی نے بڑا بیان دے دیا
وزارت تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم رجسٹریشن کے عمل کو مدارس کے لیے آسان اور سہل بنا چکے ہیں۔
فاقی وزیر مذہبی امور چودھری سالک حسین نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے لیکن چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سے بیان کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور چودھری سالک حسین نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت ہے جس کیلئے مختلف ادوار میں مدارس کی انتظامیہ، جید علمائے کرام اور سیاسی رہنماﺅں سے مشاورت ہوتی رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس کا ہر گز مقصد نہیں کہ اس کو بنیاد بنا کر مدارس رجسٹریشن کا پورا عمل ہی رول بیک کر دیا جائے، مدارس بھی تعلیمی ادارے ہیں جو صرف وزارت تعلیم کے تحت ہی آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبات مانتے ہوئے پارلیمان سے بل منظور کروایا اور اپنی کمٹمنٹ پوری کی لیکن چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں کچھ وقت درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کے تحت 18 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں، مدارس کی رجسٹریشن کے مطالبے کی وجہ سے تمام عمل دوبارہ شروع ہوا تو پہلے سے کی گئی تمام محنت ضائع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مدارس انتظامیہ کو رجسٹریشن کیلئے قانونی پیچیدگیوں اور طویل عمل کا سامنا تھا، سالہا سال کی عرق ریزی کے بعد ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم اور وزارت تعلیم کے تحت ون ونڈو نظام مرتب کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مدارس تعلیمی ادارے ہیں نہ کہ صنعتی ادارے، اس مطالبے کو ماننے کا مطلب یہ ہوگا کہ آئندہ کوئی بھی کسی پیشے کو کسی بھی وجہ سے کسی دوسری وزارت کے تحت کرنے کا مطالبہ کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کا نظام مروجہ اصولوں اور ضوابط کے ماتحت ہوتا ہے نہ کہ خواہشات پر مبنی ہے، وزارت تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم رجسٹریشن کے عمل کو مدارس کے لیے آسان اور سہل بنا چکے ہیں۔
-
تجارت ایک دن پہلے
شادی ہال مالکان کا شادی کی تقریب پر دس فیصد ٹیکس وصول کرنے کا اعلان
-
دنیا 2 دن پہلے
فرانسیسی وزیراعظم مشیل بارنیئر خلاف تحریک عدم اعتماد منظور
-
ٹیکنالوجی 2 دن پہلے
اسٹار لنک کو پاکستان میں لانے کی کوششیں تیز
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی آئی اے کا نیا سی ای او کس کو مقرر کیا گیا؟
-
کھیل 10 گھنٹے پہلے
آئی سی سی اجلاس، چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول 48 گھنٹوں میں متوقع
-
علاقائی ایک دن پہلے
چشتیاں: ایم ایس ڈاکٹر عمران انور کے خلاف اغوا و زیادتی کی ایف آئی آر درج،ہسپتال کے نظامی امور میں مداخلت اب بھی برقرار
-
دنیا ایک دن پہلے
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں زلزلے کےجھٹکے
-
کھیل ایک دن پہلے
چیمپئنز ٹرافی:بھارتی براڈ کاسٹرز کی آئی سی سی کو وراننگ