علاقائی
فضائی آلودگی: پنجاب حکومت کا دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر مکمل پابندی کا فیصلہ
محکمہ ٹرانسپورٹ نے پرائیوٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے مالکان کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دے دیا
پنجاب حکومت نےبڑھتی ہوئی فضائی آلودگی اور اسموگ کے پیش نظر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پرمکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیکرٹری ٹرانسپورٹ احمد جاوید قاضی نے شہریوں کو وارننگ دے دی، کہا دھواں چھوڑتی گاڑیاں بند کی جائیں گی۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کہا کہ شہری اپنے فون سے 15 پر اور ایکسٹینشن نمبر 6 ملا کر دھواں چھوڑتی گاڑیوں کی اطلاع دیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ انسانی زندگی کو خطرات لاحق کرنے والی گاڑیوں کو سڑکوں پر مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے پرائیوٹ گاڑیوں کے مالکان کو 7 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا دھواں چھوڑتی گاڑیوں کی سروس یقینی بنائیں ورنہ بھاری چالان ہوگا۔
صوبے میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے،دن کے اوقات میں جنوبی پنجاب کے شہر روجھان اور سیالکوٹ نے فضائی آلودگی میں لاہور کو پیچھے چھوڑ دیا، روجھان میں ائیر کوالٹی انڈیکس 812 اور سیالکوٹ میں 620 ریکارڈ کیا گیا۔
اس حوالے سے سینئر وزیرپنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے پورے ملک اور ہر شہری کو جدوجہد کرنا ہوگی، ماسک سمیت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔
پاکستان
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات ناگزیر ہیں ، شہباز شریف
اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں نقصان ہوگا،وزیر اعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں نقصان ہوگا، سیلاب کے باعث پاکستان میں اسکولوں،گھروں اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
آذربائیجان کے درالحکومت باکو میں کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر آذربائیجان کو مباکباد پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کا بیشر ممالک کو سامنا ہے، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے وقت میں نقصان ہوگا، پاکستان کو 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، جان نقصان کے ساتھ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، سیلاب کے باعث پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب زیادہ متاثر ہونے والے 10ممالک میں شامل ہے، سیلاب کے باعث اسکولوں کی عمارتیں گرگئیں، سیلاب کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہوئے، دنیا نے موسمیاتی تباہی سے ہونے والے نقصانات پر پاکستان کی امداد کے وعدے کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوپ 28 میں کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد ہونا چاہیئے، ہم نہیں چاہتے کہ دیگرممالک بھی تباہ کن سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کریں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کررہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نیشنل کاربن مارکیٹ فریم ورک پر کام کررہے ہیں، دنیا کو پاکستان جیسے ترقی پذیرملکوں کی مدد کرنا ہوگی، پاکستان متبادل توانائی کے ذرائع میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق خصوصی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیرممالک کو 2030 تک 6.8 ہزار ارب ڈالر کی ضرورت ہے، موسمیاتی سرمائے میں قرضوں کو ایک نیا قابل قبول معمول نہیں بننا چاہیے۔
کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر پاکستان کی میزبانی میں کلائمیٹ فنانس گول میز مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ہم ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں جہاں کمزور ممالک کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے عالمی موسمیاتی مالیاتی فریم ورک کو از سر نو تشکیل دیا جانا چاہیے۔
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کی میزبانی میں گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق تقریب سے بھی خطاب کیا تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان سمیت اس خطے اور دنیا بھر میں تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز کی حفاظت کے لیے بہت قابل قدر کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں شدت سے محسوس کرتا ہوں کہ گلیشیئرز کے تحفظ کے عالمی سال کے موقع پر گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام جانا چاہیے،مستقبل میں پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے کے لیے گلیشیئرز کا تحفظ ضروری ہے، گلیشیئرزپینے کے پانی کابڑا ذریعہ ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں 7ہزار گلیشیئرز ہیں، پاکستان میں گلیشیئرز سے 90فیصد پانی حاصل کیاجاتا ہے، درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئرزکا پگھلنا خطرناک علامات ہیں،انسانیت کی بقا گلیشیئرز کے تحفظ سے مشروط ہیں۔
واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقوام متحدہ کا سالانہ سربراہی اجلاس 2 روز قبل آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں شروع ہوا تھا ، جس میں گزشتہ ایک سال کے دوران ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی فراہمی سمیت مالیاتی اورتجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
دو ہفتے جاری رہنے والے کوپ 29 فورم میں تقریباً 200 ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہ سائمن اسٹیل نے اپنے افتتاحی خطاب میں ایک نئے عالمی موسمیاتی مالیاتی ہدف کے بارے میں بتایا تھا۔
یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی جب خبردار کیا گیا ہے کہ 2024 میں درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹونٹے کا خدشہ ہے اور غریب ملکوں کے لیے موسمیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی مذاکرات ناگزیر ہیں۔
پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی کے شدید خطرے سے دو چار ان 10 ممالک میں ہوتا ہے، جنہیں غیر معمولی سیلابوں، مون سون کی شدید بارشوں، گرمی کی تباہ کن لہروں اور تیزی سے پگھلتے گلشیئر کا سامنا ہے۔
جون 2024 میں گرمی کی لہر کے نتیجے میں بلند درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جس نے صحت عامہ اور زراعت کو بری طرح متاثر کیا۔
تجارت
پنجاب ریونیو اتھارٹی کا لاہور میں موجود مختلف ریسٹورینٹس کے گرد گھیرا تنگ
غیر رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کی چیکنگ و مانیٹرنگ کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی
پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے) نے شہر لاہور میں موجود مختلف ریسٹورینٹس کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے غیر رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کی چیکنگ و مانیٹرنگ کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں دی ۔
کمشنر پی آر اے لاہور مصباح نواز کی ہدایت پر انفورسمنٹ افسران سعود عتیق خان اور اکمل وڑائچ نے مختلف ریسٹورینٹس کے رجسٹریشن اسٹیٹس اور الیکٹرانک انوائس مونیٹرنگ سسٹم کو چیک کرنے کیلئے گلبرگ اور ایم ایم عالم روڈ کے نامور ریسٹورنٹس پر چھاپے مارے۔
پنجاب ریونیو اتھارٹی نے غیر رجسٹرڈ متعدد ریسٹورنٹس کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیئے، رجسٹرڈ ریسٹورینٹس کا ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے پر بھی شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔
۔ترجمان پی آر اے کے مطابق اسکے علاوہ الیکٹرانک انوائس مونیٹرنگ سسٹم کی تنصیب نہ کرنے والوں کو بھی موقع پر شوکاز نوٹس جاری کئے، غیر رجسٹرڈ تمام ریسٹورینٹس ، ای آئی ایم ایس سسٹم کی تنصیب نہ کرنے والے اور ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے والوں کو ایک ہفتہ کا وقت فراہم کر دیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مقرر کردہ وقت کے بعد جرمانہ کی وصولی اور بعدازاں سخت قانونی کارروائی بشمول سیلنگ عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
پاکستان
اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.3 ریکارڈ گئی
اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں 10 بج کر 13 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے پشاور، ایبٹ آباد، سوات، شانگلہ، مردان، مالاکنڈ اور بونیر میں بھی محسوس کیے گئے، اس کے علاوہ مہمند، شبقدر اور اٹک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش ریجن افغانستان تھا جبکہ زلزلے کی گہرائی 220 کلومیٹر زیر زمین تھی۔
-
تجارت 21 گھنٹے پہلے
آئی ایم ایف کا حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی شرح میں اضافے کا مطالبہ
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
واٹس ایپ گروپ ایڈمن کے لیے لائسنس لازمی قرار
-
کھیل 2 دن پہلے
چیمپیئنز ٹرافی:بھارت کے انکار پر پی سی بی کا آئی سی سی کو خط لکھنے کا فیصلہ
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں کمی
-
علاقائی 2 دن پہلے
پنجاب حکومت نے فری سولر پینل پراجیکٹ کیلئے چار ارب روپے جاری دیئے
-
تجارت 4 گھنٹے پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
-
علاقائی 19 گھنٹے پہلے
استور سے راولپنڈی جانیوالی باراتیوں سے بھری گاڑی کو حادثہ ، 18افراد ہلاک
-
تفریح 16 گھنٹے پہلے
جنوبی کوریا کے معروف اداکار سونگ جائے رم نے خودکشی کرلی