پاکستان

ٹانک: سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی،انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 7 خوارجی ہلاک

ہلاک ہونے والا خارجی علی رحمان عرف مولانا طہٰ سواتی فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ مفتی فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا،ترجمان

GNN Web Desk
شائع شدہ 18 گھنٹے قبل پر دسمبر 20 2024، 5:38 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
ٹانک: سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی،انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 7 خوارجی ہلاک

خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 7 خارجیوں کو ہلاک کر دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فورسز نے ٹانک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی، آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ علی رحمان کو ہلاک کر دیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خارجی علی رحمان عرف مولانا طہٰ سواتی فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ مفتی فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا، اس دہشت گرد نے 2010 میں ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیارکی، یہ شوریٰ کااہم سرغنہ تھا اور سرغنہ قاری امجد عرف مفتی مزاحم کا قریبی ساتھی تھا۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق دوران آپریشن  ایک خارجی نے گھر میں داخل ہو کر کمرے میں 2 بچوں کو یرغمال بنایا، دہشت گرد نے فرار ہونے کے لیے خاتون کا لباس پہن لیا تھا، خارجی نے دونوں بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی مذموم کوشش کی۔

سکیورٹی فورسز کی کامیاب حکمت عملی کے باعث دونوں بچوں کی بحفاظت بازیابی کے ساتھ خارجی کو جہنم واصل ک دیا گیا، اہل علاقہ نے بچوں کی بحفاظت بازیابی پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور شاندار خراج تحسین پیش کیا۔

 آئی ایس پی آر ترجمان نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارود سے بھری گاڑی بھی برآمد ہوئی، یہ بارودی مواد کسی بڑی دہشت گردی کے لیے استعمال کیاجانا تھا، قبل ازیں بھی فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ کامیاب آپریشنز میں مارے جا چکے ہیں۔

ترجمان آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ آئے روز خارجیوں کی پاکستان کی سر زمین پر ہلاکت خوارج اور افغان طالبان کے مضبوط گٹھ جوڑ کو عیاں کرتی ہے، پاکستان نے اس حوالے کئی بار مستند شواہد افغان عبوری حکومت کے حوالے کئے مگر اس پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کا گٹھ جوڑ عالمی اور خطے کے امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔