Advertisement
ٹیکنالوجی

ناسا کے خلائی جہاز کی سورج کے انتہائی قریب پہنچنے کی کوشش کامیاب

سورج کی حرارت سے تحفظ فراہم کرنے والی شیلڈ سے لیس یہ مشن سورج کی سطح کے 38 لاکھ میل قریب گیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Dec 27th 2024, 6:21 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
ناسا کے خلائی جہاز کی سورج کے انتہائی قریب پہنچنے کی کوشش کامیاب

واشنگٹن:امریکی خلائی ادارے ناسا کے معروف ’پارکر سولر پروب‘ نے تاریخ رقم کرتے ہوئے کسی بھی دوسرے خلائی جہاز کے مقابلے میں سورج کے زیادہ قریب پرواز کی اور اس کی ہیٹ شیلڈ 1700 ڈگری فارن ہائیٹ (930 ڈگری سینٹی گریڈ) سے زیادہ درجہ حرارت کا سامنا کر رہی ہے،اس نے انسانوں کی تیار کردہ تیز ترین چیز کا ریکارڈ 4 لاکھ 30 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرکے قائم کیا ہے۔
اس سے پہلے بھی یہ ریکارڈ پارکر سولر پروب کے پاس ہی تھا جو اس نے کچھ عرصے قبل 3 لاکھ 97 ہزار 736 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرکے قائم کیا تھا۔ پارکر سولر پروب نے نیا ریکارڈ سورج کے قریب ترین جاتے ہوئے بنایا۔
سورج کی حرارت سے تحفظ فراہم کرنے والی شیلڈ سے لیس یہ مشن سورج کی سطح کے 38 لاکھ میل قریب گیا۔ یعنی اب تک کے کسی بھی مشن کے مقابلے میں پارکر سولر پروب سورج کے 7 گنا زیادہ قریب گیا۔
واضح رہے کہ اس خلائی جہاز پارکر سولر پروب کو 12 اگست 2018ء کو خلاء میں بھیجا گیا تھا اور یہ تب سے اب تک مسلسل سورج کے مرکز کے قریب بڑھ رہا ہے۔
اس تجربے میں خلائی جہاز پارکر سولر پروب کو 1400 ڈگری سینٹی گریڈ درجۂ حرارت اور شدید تابکاری کو برداشت کرنا پڑے گا جو اس میں موجود الیکٹرانکس آلات کو بھی جلا کر راکھ کر سکتی ہے۔
11.5 سینٹی میٹر موٹی کاربن کی بنی شیلڈ سے اس خلائی جہاز کو محفوظ بنایا گیا ہے اور یہ تیزی سے اندر داخل ہونے اور باہر نکلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ خلائی جہاز انسانوں کی جانب سے بنائی گئی کسی بھی چیز سے زیادہ تیزی سے حرکت کرتا ہے اور اس کی رفتار 430,000 میل فی گھنٹہ ہے یعنی یہ لندن سے نیویارک تک 30 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں پرواز کرنے کے برابر ہے۔

Advertisement
Advertisement