Advertisement
علاقائی

پنجاب حکومت کا  125 سالہ پرانے جیل قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ

نئے رولز میں غیر ملکی قیدیوں کے لیے قونصلر کی مدد فراہم کرنے اور انہیں اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سننے کی سہولت دی گئی ہے،ترجمان

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 days ago پر Feb 17th 2025, 5:05 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
پنجاب حکومت کا  125 سالہ پرانے جیل قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ

لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے125 سالہ پرانے جیل قوانین میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
 محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، نئے جیل رولز میں خواتین قیدیوں اور بچوں کے حقوق پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، جبکہ ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کے لیے علاج کی سہولتیں بھی فراہم کی گئی ہیں،جبکہ قیدیوں کے لیے سزا و جزا کے نظام کو سسٹم اور ڈسپلن کا پابند بنایا گیا ہے۔ قیدیوں کو سزا کے خلاف اپیل کا حق دینے کے لیے نظام وضع کیا گیا۔
ترجمان کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ اس ترمیم کا مقصد قیدیوں کے حقوق کا عالمی معیارات کے مطابق تحفظ اور جیلوں کی بہتری ہے۔ 
نئے رولز میں غیر ملکی قیدیوں کے لیے قونصلر کی مدد فراہم کرنے اور انہیں اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سننے کی سہولت دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق عالمی قوانین کے مطابق غیر ملکی قیدیوں کو قونصلر کی مدد فراہم کی گئی۔ اور اب غیر ملکی قیدی اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سن سکیں گے۔  ،ہر جیل میں میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی تعیناتی لازمی قرار دی گئی ہے۔
 اس کے علاوہ، قیدیوں کو صاف پانی، متوازن خوراک، اور ایک صحت مند ماحول فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ 
ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جیلوں کی حفاظت کے لیے تمام عملے کی تربیت لازمی قرار دی گئی ہے تاکہ قیدیوں کو محفوظ اور بہتر ماحول فراہم کیا جا سکے۔

Advertisement
Advertisement