جی این این سوشل

کھیل

فٹنس مسائل کے شکار حارث سہیل کی پہلے ون ڈے میں شرکت مشکوک

لاہور : پاکستانی بیٹسمین حارث سہیل انگلینڈ پہنچنے کے بعد فٹنس مسائل کا شکار ہوگئے ہیں ، جس کے بعد ان کی پہلے میچ میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حارث سہیل کے پہلے ایک روزہ میچ میں دستیابی  کا فیصلہ ہوگا
حارث سہیل کے پہلے ایک روزہ میچ میں دستیابی کا فیصلہ ہوگا

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) نے کہا ہے کہ حارث سہیل  بائیں ٹانگ میں درد محسوس کررہے ہیں ۔ وہ آج اور کل قومی ٹیم کے ٹریننگ سینشنز میں شریک نہیں ہوں گے ۔

 

یہ بھی پڑھیں : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا امتحانات سے متعلق نیا بیان

پی سی بی  نےبتایا کہ حارث سہیل  نے ٹانگ میں تکیلف کے باعث دونوں انٹر سکواڈز میچز میں بھی حصہ نہیں لیا تھا ، ان کی ری ہیب سیشنز  کا آغاز کردیا گای ہے اور ایم آئی آئی سکین منگل کے روز کارڈف میں ہوگا۔

 

یہ بھی پڑھیں : عید 20 جولائی کو ہوگی ، چھ چھٹیاں ملیں گے

کرکٹ بورڈ کا کناتھاکہ سی ٹی سکین رپوٹ کا جائزہ لینے کے بعد  ہی حارث سہیل کے پہلے ایک روزہ میچ میں دستیابی  کا فیصلہ ہوگا ۔ انگلینڈ کے خلاف 8 جولائی کو شیڈول پہلے ون ڈے میں حارث سہیل کی جگہ مڈل آرڈر میں صہیب مقصود کو موقع دیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں عید کب ہوگی، محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

پاکستان

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

میرے والد عامر مغل پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے، بیٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے وکلا اورپی ٹی آئی کے شعیب شاہین الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیئے تھی، آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے، اس کو تبدیل کریں، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا ہم درخواستیں مسترد کردیں۔بعد ازاں، چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن سے شکوہ کیا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے انجم عقیل اور خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کی جبکہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن نے دلائل کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹربیونل تعینات کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

سیالکوٹ ائیرپورٹ نے رن وے کی بحالی ریکارڈ مدت 13 دنوں میں اپنے وسائل پر مکمل کیا

 ریکارڈ وقت کے اندر یہ منصوبہ مکمل کرنا ادارے کی آپریشنل کارکردگی، صلاحیت اور جدت کا منہ بولتا ثبوت ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیالکوٹ ائیرپورٹ نے رن وے کی بحالی ریکارڈ مدت 13 دنوں میں اپنے وسائل پر مکمل کیا

سیالکوٹ :  رواں سال سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ نےمیں اپنی اہم ترین کامیابیوں و اہداف میں سے ایک نہایت اہم ترین منصوبہ جو رن وے کی بحالی کا تھا ریکارڈ مدت صرف 13 دنوں میں مکمل کیا۔ سیالکوٹ انٹرنیشنل ائرپورٹ کا رن وے 79,000 مربع فٹ پر محیط ہے۔ اس کی بروقت بحالی ایک ناقابل یقین کارنامہ ہے جس پر کئے جانے والے تمام تر اقدامات،  وسائل اور انتظامات سیال کے اپنے تھے۔ 

 ریکارڈ وقت کے اندر یہ منصوبہ مکمل کرنا ادارے کی آپریشنل کارکردگی، صلاحیت اور جدت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 
یہ سنگ میل سیال کے عملے اور انجینئرز  کے ٹیم ورک اور عزم کا ثبوت ہے جنہوں نے اس منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کیا۔ بحالی کی پیچیدگی اور اس کے وسیع پیمانے کے باوجود، پراجیکٹ پر تیزی سے عملدرآمد نے  بین الاقوامی معیار اور حفاظتی اصولوں کے عین مطابق فلائٹ آپریشن میں کم سے کم رکاوٹ کو یقینی بنایا۔

چیئرمین سیال، حسن علی بھٹی نے کہا، "اتنے مختصر مدت میں اتنے بڑے پیمانے پر بحالی کے منصوبے کو مکمل کرنا ہماری ٹیم کے لیے ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔

سی ای او سیال، ائیر وائس مارشل(ریٹائرڈ) تنویر اشرف بھٹی نے کہا کہ "اس منصوبے کی بروقت تکمیل نے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لئے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے جو بین الاقوامی ہوابازی کے معیار پر پورا اترتا ہے، ایئر لائنز کے لیے ہموار آپریشنز اور ہمارے مسافروں کے لیے بہتر تجربہ کو یقینی بناتا ہے۔

رن وے کی بحالی کی کامیابی سے تکمیل سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر میں ایک اہم مثبت اور اہم حیثیت حاصل ہوئی، جس سے ہوائی اڈے کے آپریشنز کی حفاظت اور بھروسے کو یقینی بناتے ہوئے ہوائی ٹریفک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکتا ہے۔سیالکوٹ انٹرنیشنل ائرپورٹ پاکستان میں ہوائی اڈوں کے انتظامات اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بہترین کارکردگی کے نئے معیار قائم کرتے ہوئے مسلسل بہتری اور ترقی کے اپنے مشن پر گامزن ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئین کی بالادستی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئین کی بالادستی کیلئے  اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےخطاب میں کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی،کوئٹہ بلوچستان کے وکلا سے خصوصی لگائو ہے،دہشگردی کے واقعے کے بعد انسو نہیں روک سکا ، وکلا حقوق کے آج کل کے چمپیئن بنے والوں نے اس وقت مذاکرات کئے تھے۔  بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین کی بالا دستی کے خونی دریا کو سالوں میں عبور کیا ، 73 کے آئین کے خالق بھٹو شہید تھے ،بے نظیر شہیدآئین کی بالادستی کے لئے 30 سال لڑیں ،آمریت کے کالے قوانین کو قرار دینے کی کسی جج میں ہمت نہیں تھی ، پیپلز پارٹی کے تمام بڑے ناموں نے عدالتی ظلم بھگتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عدالتی نظام کی تباہی میں ہاتھ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا تھا ،ماضی کے نعرے تھے ریاست ہوگی ماں کی ماند لیکن ریاست باپ بن گئی، آئین میں63اے لائیں گے، و قت کا چیف جسٹس آئین میں ترمیم کی خود اجازت دیتا رہا ، آئین کی حالت تو یہ ہے کہالیکشن کو کنٹرول کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے فیصلے دئے ، آئین میں تبدیلی صرف وردی والے ہی کرسکتے ہیں تو پھر ہم لوگو کو ایوانوں میں کیوں بھیجا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے ،وکلا تحریک کے بعد سابق چیف جسٹس نے مک مکا کیا، آزاد عدلیہ کہاں ہیں جس کے خلاف کوئی بول نہیں سکتا ،کسی جج کے خلاف کوئی بولے تو اس کونشان عبرت بنادیا جائے یہ کیسی آئین کی بالا دستی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلو چستان سے تعلق رکھنے والا اس لیےمتنازعہ کہا گیا ہے کیونکہ وہ پارلیمان کے خلاف فیصلہ نہیں دینا چاہتا ،چیف جسٹس جو بھی آئے کوئی اعتراض نہیں ،جو آئین پہ چلے گا اسکی حمایت کرینگے ،جو ائین کو نہیں مانتے اپنے آپ کو وکیل نہ کہے،پیپلز پارٹی ماضی میں بھی اصلاحات لانا چاہتی تھی مگر وکلا اور سابق چیف جسٹس نے مزاحمت کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll