جی این این سوشل

کھیل

ہاکی ورلڈ کپ 1994 کے ہیرو نوید عالم کینسر میں مبتلا ،مالی مدد کی اپیل

ہاکی ورلڈ کپ 1994 کے ہیرو نوید عالم کینسر میں مبتلا،اولمپئن نوید عالم کو بلڈ کینسر کی تشخیص شوکت خانم ہسپتال میں ہوئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہاکی ورلڈ کپ 1994 کے ہیرو نوید عالم کینسر میں مبتلا ،مالی مدد کی اپیل
ہاکی ورلڈ کپ 1994 کے ہیرو نوید عالم کینسر میں مبتلا ،مالی مدد کی اپیل

تفصیلات کے مطابق   ہاکی ورلڈ کپ 1994 کے ہیرو نوید عالم کینسر میں مبتلا،اولمپئن نوید عالم کو بلڈ کینسر کی تشخیص شوکت خانم ہسپتال میں ہوئی ہے۔ نوید عالم  کی بیٹی حاجرہ نوید کے مطابق شوکت خانم ہسپتال کےڈاکٹرز نے علاج کیلئے 40 لاکھ روپےکاتخمینہ بتایا، میرے والد نےپاکستان کا1994ورلڈ کپ جتوایا تھا ،

نوید عالم کی صاحبزادی  کا کہنا ہے کہ میرےوالد کو  علاج میں مدد کی ضرورت ہے اور وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں سے علاج میں مدد کی اپیل ہے۔  انکا مزیدکہنا تھا کہ میرے والد بیجنگ  اولمپکس میں پاکستان ہاکی ٹیم کےہیڈ کوچ بھی رہ چکے ہیں۔

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس،علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا

نظر ثانی کیس کی سماعت کرنے والا بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے سیکشن 2 کے تحت تشکیل نہیں دیا گیا، وکیل عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی  کیس،علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 (اے) نظر ثانی کیس کی سماعت کرنے والا بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے سیکشن 2 کے تحت تشکیل نہیں دیا گیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے مطابق تین رکنی کمیٹی چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج اور چیف جسٹس پاکستان کے نامزد کردہ جج پر مشتمل ہو گی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت بینچز کی تشکیل کے لیے تین آزاد ججز کو فیصلہ سازی کی ذمہ داری دی گئی، تین ججز کی اجتماعی دانش کے بعد ہی بینچ کی تشکیل اور مقدمات کی سماعت کی جا سکتی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ 23 ستمبر کو جسٹس منصور علی شاہ نے تین رکنی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہیں کی، جسٹس منصور علی شاہ کی عدم موجودگی کے بعد چیف جسٹس اور ان کے نامزدکردہ جج نے نظرثانی درخواست مذکورہ بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2 ججز کے فیصلے کو تین رکنی کمیٹی کا فیصلہ قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ حقیقت ہے کہ کمیٹی اجلاس میں 3 ممبران کی بجائے 2 نے شرکت کی۔پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت نامکمل کمیٹی مقدمات سماعت کے لیے مقرر کرنے اور بینچز تشکیل نہیں دے سکتی، 2جج موجودہ نظرثانی درخواست بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کے مجاز نہیں۔

درخواست میں مزید مؤقف اپنایا گیا ہے کہ موجودہ بینچ نظرثانی درخواست کی سماعت کرنے کا اہل نہیں، 23 ستمبر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے نامزد کردہ جج نے نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دیا، کمیٹی کے مذکورہ دونوں ممبران نے خود کو بھی اس بینچ میں شامل کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں چیف جسٹس اور جسٹس امین الدین کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے اس لیے دونوں جج خود کو بینچ سے الگ کر لیں۔

واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منیب اختر نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پر نظرثانی اپیلوں پر تشکیل کردہ بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی تھی، جسٹس منیب کے پیش نہ ہونے پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

سرگودھا میں اے ایس آئی کی گارڈ کے ہمراہ میٹرک کی طلبا سے مبینہ زیادتی

ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سرگودھا میں اے ایس آئی کی گارڈ کے ہمراہ میٹرک کی طلبا سے مبینہ زیادتی

سرگودھا میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر(اے ایس آئی) اور اس کے گارڈ نے میٹرک کی طلبا کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن کی رہائشی 14 سالہ میٹرک کلاس کی طالبہ سے تھانہ کوٹ مومن کے اے ایس آئی اور اس کے پرائیویٹ گارڈ نے مبینہ زیادتی کی جبکہ ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن کی رہائشی نادیہ میٹرک کی طالب علم ہے اس نے تھانہ کوٹ مومن میں مقدمہ درج کرواتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ وہ میٹرک کی اسٹوڈنٹ ہے، اس کی عمر قریب 14 سال ہے، اس کے والد محمد مشتاق ولد محمد یار گوندل کو تھانہ کوٹ مومن کے اے ایس آئی محمد نواز نے 22 ستمبر کو گرفتار کرکے چرس کا مقدمہ درج کیا۔

اے ایس آئی محمد نواز اس کا ملازم احسان عرف سنی نے فون کر کے بلایا کہ کیس کے سلسلے میں بات کرنی ہے، جب وہ روڈ پر پہنچی تو زبردستی گاڑی میں بٹھا لیا اور دھمکی دی کہ شور کیا تو جان سے جاؤ گی اور معظم آباد روڈ پر ایک مکان میں لے گئے، جہاں دونوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ میں بھی زیادتی ثابت ہوگئی جب کہ ڈی پی او نے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی اور ہدایت کی کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وفاق بلوچستان سے سوتیلی ماں والا سلوک کر رہا ہے ، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اب تک یہاں ایک گھر نہیں بنا ہے، اگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنا حصہ ڈالیں تو بہتری آسکتی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاق بلوچستان سے سوتیلی ماں والا سلوک کر رہا ہے ، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک بند کرے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کررہے ہیں، جو معاہدہ پی پی اور ن لیگ کے درمیان ہوا اسکی شرط یہ تھی کہ سیلاب زدگان کی مدد کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ میرا تھا جس کا مقصد سیلاب زدگان کے گھروں کے تیار کرنا تھا، تعمیرات اس انداز میں کرنا تھا کہ اگلے سیلاب میں پھر متاثر نہ ہو، پیسہ سندھ صوبائی حکومت ریکھ بھال کررہی ہے، متاثرین کو مکمل مدد فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک بند کرے، بیرون ملک سے ملنی امداد سے بلوچستان کو اس کا حصہ نہیں ملا، دنیا سے سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کی، صوبہ سندھ میں ورلڈ بینک کے فنڈز سے متاثرین کی مدد اور تعمیرات کا کام کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اب تک یہاں ایک گھر نہیں بنا ہے، اگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنا حصہ ڈالیں تو بہتری آسکتی ہے، فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے مقصد پورا نہیں ہورہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو لون ورلڈ بینک سے لیا وہ وفاق نے اپنی جیب میں رکھا ہے یہاں خرچ نہیں کیا جارہا ہے، صوبائی حکومت وفاق سے ملکر اپنے حصہ کی بات کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بارش سے گوادر اور نصیرآباد میں نقصان ہوا ہے، 2022 کے سیلاب متاثرین کے مسائل حل کئے جائیں، بلوچستان حکومت سندھ حکومت کی مدد سے ایم او یو سائن کرے تاکہ متاثرین کی مدد ہوسکے، پاکستان کے وسائل کم ہیں اور بلوچستان کے وسائل اس سے بھی کم ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے وعدے پورے کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll