Advertisement

طالبان کے چیف مذاکرات اور طالبان کاوفد ایران کی دعوت پرتہران روانہ

کابل : طالبان کے چیف مذاکرات کارشیر عباس ستانکزئی کی سربراہی میں طالبان کاوفد ایران کی دعوت پرتہران روانہ ہو گئے ہیں ۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 years ago پر Jul 8th 2021, 2:33 am
ویب ڈیسک کے ذریعے

 

تفصیلات کے مطابق اپنےدورہ ایران میں  طالبان کے وفد افغان شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے ۔  بات چیت کے ذریعے تنازع کے حل پر تبادلہ خیال کریں گے، طالبان کے پولیٹیکل بیورو کے ترجمان  محمد نعیم نےبھی تصدیق کی شیر محمد عباس ستانکزئی کی سربراہی میں وفد ایران کے عہدیداروں کی سرکاری دعوت پر تہران گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی لیجنڈ اداکار دلیپ کمار انتقال کرگئے

 

طالبان کے ترجمان محمد نعیم  نے کہا ہےکہ ایران نے "دوطرفہ ملاقاتوں" کے لئے طالبان مذاکرات کار شیر محمد عباس ستانکزئی کی سربراہی میں طالبان وفد کو دعوت دی  ۔  وفد کی سابق نائب صدر یونس قانونی سمیت افغان سیاست دانوں کے ایک گروپ سےملاقات ہوگی ۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت نے عید سے پہلے سرکاری ملازمین کو خوشخبری سنا دی

 

دوسری جانب افغان حکومت کی قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ حیب نے افغان عوام کو یقین دلایا کہ طالبان کی زد میں آنے والے تمام اضلاع کو افغان نیشنل سیکیورٹی اور دفاعی فورس دوبارہ قبضہ کر لے گی۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی خاتون جس کے آگے سپرپاور امریکہ کا صدر بھی جھکنے پر مجبور ہوگیا

 

 افغان سیکیورٹی فورسز نے پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 261 طالبان  کو  ہلاک کیا تاہم طالبان نے ہلاکتوں کی تردید کی ہے۔ اسی دوران طالبان نے مزید 6 اضلاع  پر قبضہ کر لیا ہے ۔ جرمنی نے  فوج کی واپسی کے  بعد افغانستان کے مزار شریف میں اپنے قونصل خانہ کو بند کردیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا امتحانات سے متعلق نیا بیان

افغان صدر اشرف غنی  نے کہا ہے کہ خونریزی اورتباہی کی ذمہ داری طالبان اوران کے حامیوں پر عائد ہوتی ہے، اگر طالبان یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں محکوم کر سکتے ہیں۔تو  وہ یہ مقصد سو سال میں بھی حاصل نہیں کرسکیں گے۔ طالبان اور ان کے حامی خونریزی اورتباہی کے ذمہ دار ہیں۔ افغان صدر  نےخون ریزی کی ذمہ داری طالبان اور پاکستان پرڈال دی۔

یہ بھی پڑھیں : عید الضحیٰ ، این سی او سی نے نئی پابندی عائد کر دی

اشرف غنی کا کہناتھاکہ طالبان نے صلح کرنے کے بجائے لڑنے کا انتخاب کیا ہے اور "ہم ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔

Advertisement
Advertisement