جی این این سوشل

علاقائی

پیپلزپارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی قاتلانہ حملے میں جاں بحق

اٹک : پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی اور مقامی رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پیپلزپارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
پیپلزپارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی قاتلانہ حملے میں جاں بحق

تفصیلات کے مطابق  پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک شاہان حاکمین پر اٹک میں  اس وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا جب وہ نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے پہنچے تھے۔قاتلانہ  حملے میں  وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں : وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دےدیا

مزید پڑھیں : امتحانی مراکز اور بورڈ کے دفاتر میں دفعہ 144 نافذ

پولیس کا کہنا ہے کہ    اہل خانہ اور دوستوں نے فوری طور پر ملک شاہان کو راولپنڈی کے اسپتال منتقل کیا جہاں پہنچتے ہی وہ دم توڑ گئے ہیں ۔

سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیئر بخاری نے  پارٹی  کے صوبائی رہنما شاہان ملک پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔نئیر بخاری نے مطالبہ کیا ہے کہ  پیپلز پارٹی کے اٹک سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار پر حملہ کرنے والے مجرمین فوری گرفتار کئے جائیں ۔

نئیر بخاری کا کہنا ہے کہ پارٹی راہنما شاہان ملک پر حملہ ناقابل برداشت ہے ،شاہان ملک پر دن دہاڑے جنازہ کے دوران حملہ صوبائی حکومت کی ناکامی ہے ،پیپلز پارٹی راہنما کی حفاظت میں کوتاہی کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے ،قاتلانہ حملہ کے مجرموں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

کھیل

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ،  بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔


یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں،  یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔


بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔


بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔


 یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


 پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے،  یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔


 ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔


واضح رہے کہ  یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

مظفرآباد: مسافر بس کھائی میں گرنےسے 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ڈپٹی کمشنر مظفر آباد ندیم جنجوعہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کونصیرآباد  اہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مظفرآباد: مسافر بس کھائی میں گرنےسے 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

مظفرآباد کی تحصیل نصیرآباد میں مسافرجیپ کھائی میں گرنے سے3خواتین سمیت6 افراد جاں بحق جبکہ 18 افراد  زخمی  ہیں جن میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہیں۔
حادثے کا شکار ہونیوالی جیپ نصیرآباد پہٹکہ سے کیلگراں جارہی تھی کہ راستے میں حادثے کا شکار ہو گئی۔
ڈپٹی کمشنر مظفر آباد ندیم جنجوعہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کونصیرآباد  اہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں  علاج  معالجے کی بہتر سہولیات دی جا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

وی پی این کا استعمال غیرشرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وی پی این کا استعمال غیرشرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل نے ”وی پی این“ کااستعمال غیرشرعی قراردیدیا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹرراغب نعیمی کا کہنا ہے حکومت کو شرعی لحاظ سے اختیا ر ہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کا انسداد کرے۔
ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا  کہنا تھا  کہ غیراخلاقی اور توہین آمیز مواد تک رسائی کو روکنے یا محدود کرنے کیلئے اقدامات کرنا شریعت سے ہم آہنگ ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ متنازعہ، گستاخانہ اورملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپس کو فوری بند کیا جانا چاہئے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ وی پی این کا استعمال اس نیت سے کہ غیر قانونی مواد یا بلاک ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جائے شرعاً ناجائز ہے، حکومت کا فرض ہے کہ ایسے ذرائع کے استعمال پر پابندی عائد کرے جو معاشرتی اقدار اور قانون کی پاسداری کو متاثر کرتے ہیں۔
چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا مزید کہنا تھا کہ  وی پی این کا استعمال ممنوعہ ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کیلئے کیا جاتا ہے جوکہ حکومت کی طرف سے بلاک ہوتی  ہیں، وی پی این ایک تکنیکی ذریعہ ہے جس کے ذریعے صارفین اپنی اصل شناخت اور مقام کو خفیہ رکھ سکتے ہیں، ''شریعت کے اصولوں کے مطابق کسی بھی عمل کے جواز یا عدم جواز کا دارومدار اس کے مقصد اور طریقے پر ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll