Advertisement

ایران کی امریکا سے مشروط مذاکراتی آمادگی

عباس عراقچی نے یہ بھی بتایا کہ سفارت کاری دو طرفہ عمل ہے، اور اس وقت دوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 5 months ago پر Jul 11th 2025, 5:01 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
ایران کی امریکا سے مشروط مذاکراتی آمادگی

تہران: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کے لیے مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت اسی صورت ممکن ہے جب امریکا ایران پر حملے نہ کرنے کی تحریری ضمانت دے اور اپنی سابقہ غلطیوں کا ازالہ کرے۔

فرانسیسی اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عباس عراقچی نے کہا کہ ایران باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے، مگر یہ اس وقت ممکن ہوگا جب واشنگٹن اپنی جارحانہ پالیسی ترک کرے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی معطلی کا آغاز امریکا کی جانب سے کیا گیا تھا، جس کے بعد ایرانی جوہری تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا۔ ان کے مطابق ایران کو ان حملوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے ازالے کا مکمل حق حاصل ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران پر جوہری پروگرام ترک کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا ایک سنگین مغالطہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری منصوبہ قومی اثاثہ ہے جسے کسی صورت ترک نہیں کیا جا سکتا۔

عباس عراقچی نے یہ بھی بتایا کہ سفارت کاری دو طرفہ عمل ہے، اور اس وقت دوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ بات چیت کا راستہ کھلا رکھا جا سکے۔

 

Advertisement