جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

فیس بک نے ایرانی ہیکرز کے زیر استعمال 2سو اکاونٹ ڈیلیٹ کردیے

فیس بک کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹس ایرانی ہیکرز کا گروپ استعمال کررہاتھا۔ایرانی ہیکرز ان اکاونٹس سے امریکی فوج، اور دفاعی کمپنیوں کو نشانہ بنایاجارہاتھا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فیس بک نے ایرانی ہیکرز کے زیر استعمال 2سو اکاونٹ ڈیلیٹ کردیے
فیس بک نے ایرانی ہیکرز کے زیر استعمال 2سو اکاونٹ ڈیلیٹ کردیے

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے 2سو اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیے ہیں ۔اکاؤنٹس ایرانی ہیکرز کا گروپ استعمال کررہاتھا۔

فیس بک نے کہا کہ اس نے ٹورٹوئزشیل کے نام سے مشہور گروپ کے ذریعہ چلائے جانے والے 200  اکاؤنٹس  ڈیلیٹ کردیے ہیں ۔ہیکرز کے ان گروپس نے، بھرتی کرنے والے ،  صحافی اور کارکنان بن کر  اپنےٹارگٹ کا بھروسہ حاصل کرنے اور جعلی لنکس  پر کلک کرنے پر آمادہ کرنے کے لئے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کا استعمال کیا۔

فیس بک کے مطابق ، ہیکر گروپ   کی اس مہم کا مقصد، حساس معلومات   اور اپنے  ٹارگٹ کی انفارمیشن حاصل کرنا، ڈیجیٹل  ڈیوائسز  کے بارے میں معلومات حاصل کرنا تھا۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ بند کیے جانیوالے اکاؤنٹس سے  امریکی فوج، ائیرواسپیس کمپنی کے ملازمین اور دفاعی کمپنیوں کو نشانہ بنایاجارہاتھا۔

پاکستان

سپریم کورٹ: فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ: فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری

سپریم کورٹ میں فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔سپریم کورٹ نے گزشتہ روز موجودہ سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل ہیں۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور فریقین کو نوٹس جاری کئے ہو ئے ہیں. اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

ذرائع کے مطابق نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران بھی فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ذکر ہوا تھا۔

گزشتہ روز کو سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران پانچ رکنی لارجر بینچ کے رکن جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ججوں کو پراکسی کے ذریعے دھمکانا شروع کردیا؟ کیا آپ پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے؟

اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا تھا کہ نہیں، یہ نہیں ہونا چاہیے، میں اس بات کا حامی نہیں ہوں۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لے لیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پبلک ٹرانسپورٹرز کے کرایوں میں کمی کا اعلان

کرایوں میں کمی روٹس کے حساب سے کی گئی ہے، چیئرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پبلک ٹرانسپورٹرز کے کرایوں میں کمی کا اعلان

لاہور پبلک ٹرانسپورٹرز نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث کرایوں میں کمی کا اعلان کر دیا۔کرایوں میں 3 سے 5 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔

لاہور میں کرایوں میں کمی کا فیصلہ آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کے چیئرمین حاجی اکرم ذکی کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

چیئرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے بتایا کہ کرایوں میں کمی روٹس کے حساب سے کی گئی ہے، لاہور سے فیصل آباد، ملتان اور راولپنڈی روٹس پر 10 روپے جبکہ لاہور سے کراچی اور کوئٹہ سمیت دیگر لمبے روٹس پر 50 روپے فی مسافر یکطرفہ کرایہ کم کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جی اٹارنی جنرل صاحب! آپ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیسے؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ موبائل سموں والا آرڈر تھا اس کا حکم امتناع خارج کروانا تھا، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ پچھلی بار کا آرڈر جو رپورٹ ہوا تھا وہ ایسے نہیں تھا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکشن 144 مکمل جواب فراہم کرتا ہے جو ٹیکس سے متعلق ہے، جس کی آمدنی کم ہوگی ظاہر ہے وہ اپلائی بھی نہیں کرے گا، این ٹی این نمبر سے متعلق بھی چیزیں واضح ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹیکس نیٹ سے متعلق جو عام مزدور ہیں جس کا کھوکھا ہے ظاہر ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہوں گے؟

اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ جی بالکل ان کو تو نوٹس جائے گا ہی نہیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے دریافت کیا کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ نہیں ہے اس کے نام پر سم اس کا بچہ یا بچی استعمال کر رہے ہیں تو اس کا کیا کریں گے؟ مزدور غریب آدمی کیا کرے گا جس نے خود کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا؟

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کسی غریب کو نوٹس جائے گا ہی نہیں، نان فائلرز کو نومبر 2023 سے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، اگر کوئی شخص نوٹس جاری ہونے کے بعد جب جواب جمع کروائے گا یا ایف بی آر کو مطمئن کرے گا تو سم ری سٹور ہو جائے گی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اس میں ڈر یہ ہوتا ہے کہ ایف بی آر والے ہر ایک کو اپنے لوپ میں لے لیتے ہیں، اب ہر بندہ جا جا کر بتاتا رہے کہ ایسا نہیں ہے، اب کون کون جائے گا ایف بی ار کے پاس کوئی رولز ریگولیشنز بھی تو دیں نا۔

اٹارنی جنرل نے ٹیکس سے متعلق مختلف مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو یہ دیکھنا ہوگا کہ کمپنی کی ممبرشپ کیا ہے، کمپنی میں کسی پاکستانی کے کتنے شیئرز ہیں؟ عدالت نے جو حکم امتناع جاری کیا اسے خارج کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو آرڈر رپورٹ ہوا وہ ایسے نہیں تھا، سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا، آپ کی درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں، سماعت کے لیے کب مقرر کریں؟ جس پر اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ میرا تو آج کل پتا نہیں ہوتا، کافی مقدمات ہیں، اگلے ہفتے 22 یا 23 مئی کی تاریخ دے دیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ مرکزی کیس 27 مئی کو مقرر ہے، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پھر 27 مئی سے قبل کی کوئی اگلے ہفتے کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کی درخواست کے خلاف متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ مین کیس تو 27 تاریخ کو مقرر ہے۔بعد ازاں عدالت نے حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll