وفاقی حکومت نے نئے این ایف سی ایوارڈ کے لیے گیارہواں قومی مالیاتی کمیشن تشکیل دے دیا
صوبوں کو 57.5 فیصد حصہ ملتا ہے، تاہم اس پر نظرثانی کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اس کے علاوہ، آبادی کے فارمولے کا وزن 82 فیصد سے کم کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے


وفاقی حکومت نے قومی محاصل کی صوبوں میں تقسیم کے نئے فارمولے کے لیے گیارہواں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) تشکیل دے دیا ہے۔ وزیر خزانہ کمیشن کے چیئرمین ہوں گے جبکہ کمیشن میں چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ اور چار نامزد ماہرین بھی شامل ہوں گے۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق، آئین کے آرٹیکل 160 کی شق (1) کے تحت صدر مملکت نے اس کمیشن کی تشکیل کی منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 21 جولائی 2020ء کو جاری ہونے والا پرانا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا گیا ہے، اور سابقہ این ایف سی کو تحلیل تصور کیا جائے گا۔
کمیشن کے اراکین میں پنجاب سے ناصر محمود کھوسہ، سندھ سے ڈاکٹر اسد سعید، خیبرپختونخوا سے ڈاکٹر مشرف رسول سیان، اور بلوچستان سے فرمان اللہ شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، این ایف سی کا بنیادی مقصد وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکسوں کی خالص آمدن کی تقسیم، صوبوں کو گرانٹس، قرضوں کے اختیارات، مشترکہ مالی ذمہ داریاں اور دیگر مالیاتی امور پر سفارشات دینا ہے۔
ذرائع کے مطابق، کئی برسوں سے قومی وسائل پر پرانے این ایف سی ایوارڈ کے تحت عمل ہو رہا تھا اور صوبوں کی جانب سے نئے ایوارڈ کا مطالبہ بڑھ رہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے بھی اخراجات میں کمی پر زور دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نئے ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کارکردگی سے مشروط کرنے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لیے فنڈ مختص کرنے اور بڑے ڈیمز کے منصوبوں کے لیے حصہ نکالنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔
موجودہ فارمولے کے تحت صوبوں کو 57.5 فیصد حصہ ملتا ہے، تاہم اس پر نظرثانی کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اس کے علاوہ، آبادی کے فارمولے کا وزن 82 فیصد سے کم کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق، وفاق کو پچھلے مالی سال میں 7 ہزار 444 ارب روپے خسارے کا سامنا رہا، جب کہ رواں سال کے لیے خسارہ 6 ہزار 501 ارب روپے متوقع ہے۔ صرف قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے درکار ہیں۔
نیا این ایف سی کمیشن ان تجاویز پر غور کرے گا اور وفاق و صوبوں کی مشاورت سے نیا این ایف سی ایوارڈ مرتب کیا جائے گا۔

ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستان میں حملہ: فائرنگ سے 5 پولیس اہلکار جاں بحق
- 6 hours ago

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی صورتحال پر بریفنگ
- 5 hours ago
سپریم کورٹ نے نیب کیس میں سزا یافتہ سابق ڈپٹی سیکرٹری کو الزامات سے بری کر دیا
- 7 hours ago

خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کی وبا، 1 لاکھ 64 ہزار مریضوں کا علاج
- 4 hours ago

انسٹاگرام کا نیا فیچر: ریلز کو آپس میں لنک کرنے کی سہولت متعارف
- 7 hours ago

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں 789 ارب روپے کا ٹیکس خسارہ بے نقاب
- 8 hours ago

چائلڈ کانٹینٹ کریئیٹر طلحہ احمد کا انسٹاگرام اکاؤنٹ معطل، مداحوں میں تشویش
- 6 hours ago

شہر میں اتنی بارش ہوئی کہ اگر کوئی طرم خان بھی آ جائے، تب بھی پانی فوری نہیں نکل سکتا ، مئیر کراچی
- 6 hours ago

اقوام متحدہ نے غزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا
- 4 hours ago

سینئر صحافی خاور حسین کی موت سے متعلق سندھ پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل، خودکشی قرار
- 8 hours ago

جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو 84 رنز سے شکست دے کر سیریز 0-2 سے جیت لی
- 4 hours ago

شاہد آفریدی کا صوابی میں سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی، امدادی سامان تقسیم
- 7 hours ago