اس دوران اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ تصادم میں امریکا نے بڑے پیمانے پر جدید میزائل استعمال کیے


امریکا نے دفاعی صنعتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ میزائل اور دیگر اہم اسلحہ جات کی پیداوار کو دو سے چار گنا تک بڑھائیں تاکہ چین کے ساتھ ممکنہ تنازع کی صورت میں درکار ذخائر میسر رہیں۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق پینٹاگون اسلحہ ذخائر کی کمزوری پر تشویش مند ہے، اس لیے میزائل ساز کمپنیوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ تیز رفتار شیڈول کے تحت پیداواری صلاحیت بڑھائیں۔ پینٹاگون کے سینئر حکام اور امریکی دفاعی ساز اداروں کے درمیان متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتیں ہو چکی ہیں، اور ڈپٹی ڈیفنس سیکرٹری اسٹیو فینبرگ اس عمل کی براہِ راست نگرانی کر رہے ہیں — وہ ہفتہ واری بنیادوں پر کمپنیوں کے سربراہان سے رابطے میں ہیں۔
جون میں پینٹاگون نے اہم میزائل ساز کمپنیوں کو اجلاس میں طلب کیا، جس میں وزیرِ دفاع پیٹ ہیگٹس، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین اور لاک ہیڈ مارٹن، ریتھیون، اینڈریل انڈسٹریز سمیت دیگر اداروں کے نمائندے شریک تھے۔ ان کمپنیوں نے کہا ہے کہ وہ مزید عملہ بھرتی کر رہے ہیں، کارخانوں کی توسیع کر رہے ہیں اور اضافی پرزہ جات کے ذخائر قائم کر رہے ہیں تاکہ ممکنہ اضافی طلب پوری کی جا سکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون میں سابقہ انتظامیہ نے پیداواری اہداف مزید سخت کیے تھے۔ اس دوران اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ تصادم میں امریکا نے بڑے پیمانے پر جدید میزائل استعمال کیے، جس نے امریکی اسٹاک کو مزید کم کیا۔
ذرائع کے مطابق پینٹاگون نے چین کے ساتھ ممکنہ تنازع کے پیشِ نظر بارہ اہم اقسام کے ہتھیار ترجیحی بنیادوں پر چن رکھے ہیں، جن میں پیٹریاٹ انٹرسیپٹر میزائل، لانگ رینج اینٹی شپ میزائل، اسٹینڈرڈ میزائل 6 (SM-6)، پریسیژن اسٹرائیک میزائل اور جوائنٹ ایئر-سرفیس اسٹینڈ آفس میزائل شامل ہیں۔ خاص طور پر پیٹریاٹ انٹرسیپٹرز کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ لاک ہیڈ مارٹن عالمی مانگ پوری کرنے میں پیچھے رہا ہے۔
دستاویزات میں پینٹاگون نے کمپنیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ 6، 18 اور 24 ماہ کے اندر موجودہ سطح سے پیداوار کو کم از کم 2.5 گنا بڑھانے کے منصوبے پیش کریں۔ ستمبر میں امریکی فوج نے لاک ہیڈ مارٹن کو تقریباً 10 ارب ڈالر کا معاہدہ دیا، جس کے تحت وہ 2024 تا 2026 کے دوران تقریباً 2 ہزار پی اے سی-3 میزائل تیار کرے گی۔ پینٹاگون کی خواہش ہے کہ مستقبل میں ہر سال اتنی ہی تعداد میں پیٹریاٹ میزائل پیدا کیے جائیں، جو موجودہ پیداواری سطح کا تقریباً چار گنا بنتی ہے۔

صدر مملکت کی قطری وزیراعظم سے ملاقات، پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے پراتفاق
- 9 hours ago

حکومت کا 27ویں آئینی ترمیم رواں ماہ پارلیمنٹ سے منظور کروانے کا حتمی پلان تیار
- 14 hours ago

حکومت 27ویں آئینی ترمیم خود لا رہی ہے، اتحادی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے،اسحاق ڈار
- 10 hours ago

افغانستان سے صرف ایک ہی مطالبہ ہےکہ آپ کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو،اسحاق ڈار
- 8 hours ago

چارسدہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالسلام جاں بحق
- 10 hours ago

آئی سی سی قوانین کی خلاف ورزی،سوریا کمار یادو،حارث رؤف،صاحبزادہ فرحان کوسزائیں سنادی گئیں
- 12 hours ago

صدر زرداری کی تاجک ہم منصب سے ملاقات،دو طرفہ تعلقات، تعاون اور باہمی امور پر تبادلہ خیال
- 14 hours ago

وزیر اعلی مریم نواز کے ویژن کے مطابق دفتر ڈی ائی جی انویسٹیگیشن لاہور میں کھلی کچہری کا انقعاد
- 14 hours ago

پنجاب حکومت کا منشیات ملزمان کے خلاف قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا
- 13 hours ago

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے زیر اہتمام انٹرا ائیرپورٹ کرکٹ ٹورنامنٹ،لاہور کی ٹیم چیمپئن قرار
- 13 hours ago

عراق پر امریکی حملے کے ماسٹرمائنڈ سابق نائب صدر ڈک چینی انتقال کر گئے
- 13 hours ago

پہلا ون ڈے: گرین شرٹس نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پروٹیز کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی
- 8 hours ago













