جی این این سوشل

علاقائی

ایس پی یو اور عسکری قیادت کا سی پیک کی سیکیورٹی موثر بنانے کیلئے اعلی سطح اجلاس

لاہور: سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور عسکری قیادت کا سی پیک،غیر ملکی قونصلیٹ اور چینی شہریوں کی سکیورٹی مزید مؤثر بنانے کے لیے ایس پی يو ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایس پی یو  اور عسکری قیادت کا  سی  پیک   کی سیکیورٹی موثر بنانے کیلئے اعلی سطح اجلاس
ایس پی یو اور عسکری قیادت کا سی پیک کی سیکیورٹی موثر بنانے کیلئے اعلی سطح اجلاس

تفصیلات کے مطابق  ایس پی یو ہیڈ کوارٹر مناواں میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ بریگیڈ کمانڈر 342  بریگیڈیئر ثاقب اکرم  کی آمد پر ایس پی یو کے چاقوچوبند دستے کی جانب سے سلامی پیش کی گئی اجلاس کی صدارت ڈی آئی جی سپیشل پروٹیکشن یونٹ نے کی ۔جس میں بریگیڈیئر ثاقب اکرم ، ایس ایس پی ایڈمن عثمان اعجاز باجوہ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر سیکیورٹی بٹالین 2 میجر (ر) صفدر وٹو  نے شرکت کی۔ ایس ایس پی ایڈمن عثمان اعجاز باجوہ نے سیکیورٹی کی صورت حال پر بریفننگ دی۔

اس موقع پر ڈی آئی جی سپیشل پروٹیکشن یونٹ منیر احمد ضیاء راؤ کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب انعام غنی کی ہدایات پر چینی شہریوں کے ساتھ نجی اور غیر سرکاری عملے کو نجی سیکیورٹی گارڈز کی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی ہے ۔سکیورٹی اداروں کی عمدہ کارکردگی کی بناء پر سی پیک کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور ہم دوسرے فیز میں داخل ہو گئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکیورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے سی پیک پروجیکٹ سائٹس اور ڈیلیگیشن اسکوارڈ پر تعینات جوانوں کے سمارٹ موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی ہے۔

  بریگیڈیئر ثاقب اکرم کا سپیشل پروٹیکشن یونٹ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور پا کستان آرمی تمام تر وسائل برو کار لا کر اعلیٰ ٰ کار کردگی کا مظاہرہ کریں گےاور سی پیک پروجیکٹس کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرکے با آسانی پایا تکمیل تک پہنچائے گے۔بعدازاں کنٹرول روم کا بھی دورہ کیا۔

تجارت

سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ

فی تولہ سونے کی قیمت 2500 روپے کے اضافے سے 2 لاکھ 69 ہزار 900 روپے کی سطح پر آگئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں  ہزاروں روپے کا اضافہ

عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں آج پھر بڑا اضافہ ہوگیا۔

مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی پیر کو 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 2500 روپے کے اضافے سے 2 لاکھ 69 ہزار 900 روپے کی سطح پر آگئی اور فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 2144روپے کے اضافے سے 2 لاکھ 31 ہزار 396 روپے کی سطح پر آگئی۔ 

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 25ڈالر کے اضافے سے 2587ڈالر کی سطح پر  آ گئی۔

سونے کی قیمتوں میں اضافے کے برعکس ملک میں فی تولہ چاندی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3250روپے اور فی 10گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 2786روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں معمولی کمی  ریکارڈ ہوئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم کی طبیعت ناساز ، ایپکس کمیٹی کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر

نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس اب کل ہو گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کی طبیعت ناساز  ، ایپکس کمیٹی کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر

وزیر اعظم شہباز شریف کی طبیعت ناساز، نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر کر دیا گیا۔

نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس آج وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت دوپہر ڈھائی بجے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں طلب کیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس اب کل ہو گا ، اجلاس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی، ڈی جی آئی بی، تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، اہم وفاقی وزراء اور دیگر ارکان شرکت کریں گے۔

اجلاس میں دہشتگردی کے بڑھتے واقعات بالخصوص امنِ عامہ ، انسداد دہشتگردی کے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کی صورتِ حال سمیت صوبوں اور وفاق کے درمیان کوآرڈینیشن بہتر بنانے اور انٹیلی جنس معلومات کی موٗثر شیئرنگ پر غور کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

علی امین گنڈا پور کا وزیراعظم کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے خط

آئین پاکستان کے آرٹیکل 154 کے تحت ہر 90 دن میں اجلاس منعقد کرنا لازمی ہے، خط کا متن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی امین گنڈا پور کا وزیراعظم کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے خط

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہباز شریف کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے خط لکھ دیا۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے خط میں لکھا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 154 کے تحت ہر 90 دن میں اجلاس منعقد کرنا لازمی ہے لیکن جنوری 2024 کے بعد سے یہ آئینی تقاضا پورا نہیں کیا جا رہا۔

خط میں کہا گیا کہ اجلاس وفاقی اکائیوں کے درمیان تعاون بڑھانے، اہم مسائل کے حل، اور ملک میں امن، ہم آہنگی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے تاہم مشترکہ مفادات کونسل کی اجلاسوں کی تاخیر سے ان مسائل پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

خط میں درخواست کی گئی کہ ذاتی دلچسپی لے کر ان اجلاسوں کے باقاعدہ انعقاد کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستان کو درپیش سیاسی و معاشی چیلنجز کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll