جی این این سوشل

دنیا

موسمیاتی تبدیلیوں کا ذمہ دار کون ؟ اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

دنیا میں موسم کی ہیبت ناک تبدیلیوں کا ذمہ دار انسان کو قرار دے دیا گیا، اقوام متحدہ نے رپورٹ میں وارننگ جاری کر دی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

موسمیاتی تبدیلیوں کا ذمہ دار کون ؟ اقوام متحدہ نے خبردار  کردیا
موسمیاتی تبدیلیوں کا ذمہ دار کون ؟ اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

بین الحکومتی پینل برائے  کلائمیٹ چینج نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں انسانی سرگرمیوں سے زمین کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق خبردار کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گلوبل وارمنگ میں انسان کا کردار حد سے زیادہ اور واضح ہے، خطرناک موسمیاتی تبدیلیوں سےبچاؤ کے لیے ہمارے پاس ایک سال بھی نہیں ، زمین سوچ سے زیادہ شدت سے گرم ہو رہی ہے۔ عالمی حدت 2030ء تک 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جائے گی۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جنگلات، مٹی اور سمندر کی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت مزید اخراج سے کمزور ہوجائے گی، دنیا کو ہیٹ ویو، بارشوں اور خشک سالی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ رواں صدی کے اختتام تک سمندر کی سطح 2میٹر اور دو ہزار ایک سو بچاس تک پانچ میٹربلند ہوجائےگی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے ایک بیان میں انسانی سرگرمیوں سے زمین کو پہنچنے والے نقصانات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمین پر بڑے پیمانے پر موسمیاتی تبدیلیاں ہو رہی ہیں، یہ انسانیت کے لیے بہت خطرے کی بات ہے۔ سیکرٹری جنرل یواین نے رپورٹ کو انسانیت کے لیے ریڈکوڈقرار دے دیا۔

خیال رہے کہ حکومتوں کے مابین ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کام کرنے والا گروپ انٹر گورنمنٹل پینل برائے کلائمیٹ چینج کہلاتا ہے۔ اس پینل کے پلیٹ فارم پر عالمی ماحولیاتی بحرانی صورت حال کو زیر بحث لایا جاتا ہے۔

دنیا

جاپان کے شہر کوشیما میں 6.2شدت کا زلزلہ

امریکی زلزلہ پیمامرکز کے مطابق  زلزلہ 70.6 کلومیٹر گہرائی میں آیا ہے، جس کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جاپان کے شہر کوشیما میں 6.2شدت کا زلزلہ

جاپان کے علاقے کوشیما میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

امریکی زلزلہ پیمامرکز کے مطابق  زلزلہ 70.6 کلومیٹر گہرائی میں آیا ہے، جس کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی۔

 رپورٹ کے مطابق زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

اب تک کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے سے کسی جانی  نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پی ایس ایکس میں ریکارڈ تیزی، انڈیکس 95 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح عبور کرگیا

100 انڈیکس 386 پوائنٹس اضافے کے بعد 95150 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر آ گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ایس ایکس میں ریکارڈ تیزی، انڈیکس 95 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح عبور کرگیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز ریکارڈ ساز تیزی دیکھی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں انڈیکس 95 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح عبور کرگیا۔

کاروباری ہفتے کے پہلے ہی دن بازارِ حصص میں  کاروبار کا آغاز 386 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 95 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرکے 95150 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر آ گیا۔

بعد ازاں پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور 477 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 100 انڈیکس 95240 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کاروبار کے اختتام پر پاکستان اسٹاک 94 ہزار 763 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتوں سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان ہے اور اس دوران پی ایس ایکس میں کاروبار کے نئے ریکارڈز قائم ہوئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

26 ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، سربراہ جےیو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

26 ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترامیم میں آئین کی روح کے خلاف بل پاس ہو رہے ہیں، آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، حکومت کو اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

بلور ہاؤس پشاور میں سابق سینیٹر الیاس بلور کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں سکیورٹی کے معاملات بہت خراب ہیں، حکومت نے سیاست پر توجہ دی،قیام امن پر نہیں۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ آج سے نہیں بلکہ گزشتہ 15 سال سے ہے جس کی وجہ سے صوبے کی عوام کرب سے گزر رہی ہے۔ دوسری طرف بلوچستان میں بھی یہی صورتحال ہے، حکومتی رٹ کہیں پر بھی نظر نہیں آرہی، حکومتیں عوام کی حفاظت پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے اپنی سیاست پر ساری توانائیاں صرف کررہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اختلاف رائے کا حق حاصل ہے لیکن اختلاف کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ آئینی ترمیم کے بعد ایسے بل لائے جارہے ہیں جو قانون کے ضمرے میں آتے ہیں اور انہیں دھڑا دھڑ منظور کیا جارہا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کی روح کی نفی کرنا قابل مذمت ہے، حکومت کو اس پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

مولانا نے کہا کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم سے بنیادی انسانی حقوق سے متعلق شق نمبر 8 نکالنا اور اس کے بعد شق کی بنیاد پر کسی کو بھی گرفتار کرنے سے آج ہر پاکستانی پیدائشی طور پر مشکوک ہوگیا ہے، یہ چیزیں بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll