پاکستان
ہر الیکشن کے بعد دھاندلی کا رونا رویا جاتا ہے: شیخ رشید
کراچی:وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ہرالیکشن کے بعد دھاندلی کا رونا رویا جاتا ہے،اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ پر آئے، بات کرے،الیکٹرانک ووٹنگ مشین اس لیے لانا چاہتے ہیں تاکہ الیکشن کو عزت ملے،الیکشن کمیشن کو مطمئن اوران کے خدشات دور کردیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ادارے عظیم ہیں، وہ پاکستان کے لیے جیتے اور مرتے ہیں، یہ کہنا کہ ہم نے افغان حکومت کو قبول کیا ہے یا نہیں یہ عمران خان کا فیصلہ ہے، ادارے چاہتے ہیں کہ اس خطے میں امن ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت خطے میں امن کے لیے سب سے رابطے میں ہے، وہ 17 تاریخ کو چین اور روس کے صدور کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے جبکہ توقع ہے کہ ایران کے صدر سے بھی ان کی ملاقات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مداخلت کرتا ہے نہ ہی کسی کو کرنے دے گا جبکہ پاک فوج ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اشرف غنی کو ازبکستان میں سمجھایا لیکن انہوں نے یہی کہا کہ پاکستان سے 10 ہزار مجاہدین افغانستان میں داخل ہوگئے ہیں لیکن اب انہیں سمجھ آچکی ہے کہ ہمارا افغانستان سے کوئی واسطہ نہیں اور پاکستان، افغانستان کے مسائل ان پر ہی چھوڑتا ہے۔
انہوں نے کہا ہےکہ دنیا چاہتی ہے کہ افغانستان 8 روز میں معیاری علاقہ بن جائے لیکن اس میں وقت لگے گا اور یہ یاد رکھنا چاہیے کہ افغانستان کے کھاتے منجمد کرنا کوئی دانشمندی نہیں ہے، اس سے انسانی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم دنیا سے اپیل کر سکتے ہیں کہ افغانستان کے کھاتے بحال کیے جائیں تاکہ افغانستان میں بحران جنم نہ لے۔
شیخ رشید کاکہنا ہے کہ امریکی صدر کا چینی ہم منصب سے بات کرنا خوش آئند ہے کہ 8، 9 ماہ بعد دو سپر پاورز آپس میں بات کر رہی ہیں، پاکستان کے لیے یہ خوش آئند ہے کیونکہ چین اور امریکا کی تلخیاں ہم جیسے غیر جانبدار ممالک کے لیے بھی مشکلات پیدا کرتی ہیں۔
ان کامزید کہنا تھا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ پاکستان میں موجود 40 لاکھ افغان مہاجرین کے بارے میں بھی حکومت سوچے، لیکن اس سے پہلے افغانستان میں طالبان کی حکومت مستحکم ہونے کی ضرورت ہے۔
پاکستان
وزیرداخلہ محسن نقوی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور ملک کی مجموعی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور ملک کی مجموعی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جاکر وزیرداخلہ محسن نقوی نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ سے ملاقات کی، ملاقات میں سینیٹر کامران مرتضی بھی موجود تھے۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ملاقات کے دوران وفاقی وزیرداخلہ نے مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کی اور نیک تمناؤں کا اظہاربھی کیا۔
محسن نقوی نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں تاریخ ساز کردار پر مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کو مقدم رکھا ہے، جس پر سربراہ جے یو آئی نے جواب دیا کہ ہماری ترجیح پاکستان اور پاکستانی عوام ہیں۔
موسم
اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی
اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی ۔
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی ۔
پنجاب حکومت نے اسموگ میں کمی اور فضائی صورتحال میں بہتری کی وجہ سے صوبے میں ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی ہے۔
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے اس حوالے سے محکمہ ماحولیات نے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
تمام ہوٹلز اور ریسٹورنٹس پر ڈائن ان، پارکنگ میں کھانے اور رات 10 بجے تک دستیاب ہو گی جبکہ فوڈ ڈلیوری کی سہولت پر کسی بھی قسم کی پابندی نہیں ہو گی۔
پاکستان
آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست خارج کر دی
آئینی بینچ نے عدم پیروی پر درخواست کو خارج کیا
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست خارج کردی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہے۔
عدالت عظمیٰ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست خارج کردی، آئینی بینچ نے عدم پیروی پر درخواست کو خارج کیا جبکہ رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر ناقابلِ سماعت کے اعتراضات برقرار رہے۔
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کے لیے مقرر کیے تھے۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست محمود اختر نقوی نے دائر کی تھی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5 سال کے حوالے سے ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا۔ بعد ازاں قومی اسمبلی و سینیٹ سے آرمی چیف، ایئرچیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت 3 سے 5 کرنے کے حوالے سے منظور ہونے والے بل پر قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے دستخط کردیے تھے۔
-
تفریح 19 گھنٹے پہلے
گوونداکی انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران طبیعت ناساز
-
دنیا ایک دن پہلے
الیکشن میں دھاندلی کا الزام، اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن کے سربراہ پر سیاہی پھینک دی
-
پاکستان 17 گھنٹے پہلے
وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری کا چلنا ناممکن ہے ، چئیرمین پی ٹی اے
-
تجارت 21 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
-
دنیا ایک دن پہلے
بنگلا دیش مفرور سابق وزیراعظم کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، ڈاکٹر محمد یونس
-
پاکستان 22 گھنٹے پہلے
ملک میں حج درخواستوں کی وصولی کا عمل شروع
-
پاکستان ایک دن پہلے
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے بیٹے حسن نواز دیوالیہ قرار
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
خوشخبری، یوٹیوب سے پیسے کمانے کا نیا ذریعہ متعارف