جی این این سوشل

کھیل

فاسٹ باؤلر حسن علی کی اداکاری کے چرچے

لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں   فاسٹ باؤلر حسن علی   کی ادکاری کو مداحوں کی جانب سے  بے حد سراہا جارہا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

تفصیلات  کے مطابق   پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والی سیر یز کے حوالے سے جہاں  شائقین  بے حد پُرجوش نظر آرہے ہیں وہیں  پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔ 

ویڈیو میں فاسٹ باؤلر حسن علی کو اداکاری کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جو کہ  والد اور والدہ    کے ہمراہ رشتے کے لیے لڑکی والوں کے گھر میں موجود ہیں۔ اشتہار میں حسن علی کی والدہ لڑکی والوں سے پوچھتی ہیں کہ ’ماشا اللہ لڑکی کیا کرتی ہے، لڑکی کے والد میچ دیکھنے میں مشغول ہیں اور بس اتنا جواب دیتے ہیں جی جی۔ حسن علی کی والدہ بتاتی ہیں کہ ’ہمارے بیٹے نے ایم بی اے میں ٹاپ کیا جس پر وہ فخر محسوس کرتے ہیں اور لڑکی کے والد کہتے ہیں ہاں ہاں ضرور کیا ہوگا۔

اشتہار میں فاسٹ بولر کی والدہ کہتی ہیں کہ ’تو ہم ہاں سمجھیں‘ اس پر لڑکی کے والد خوشی میں اٹھ کر کھڑے ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہاں، ہورہا ہے۔گھر میں موجود خانساماں کہتا ہے کہ ’مٹھائی‘ اس پر لڑکی کے والد کہتے ہیں کہ ’میں تو میچ کی بات کررہا تھا، اس پر حسن علی اور ان کی والدہ ایک دوسرے کو حیرانی سے دیکھنے لگ جاتے ہیں۔ ویڈیو کے آخر میں خاتون کہتی ہیں کہ ’اِن کا کچھ ہو نہ ہو، پاکستان  کا مقابلہ  نیوزی لینڈ سے پاکستان میں ہورہا ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری  کردہ ویڈیو اپ لوڈ ہوتے ہی کرکٹ شائقین کی  توجہ کا مرکز بن گئی  ہے ۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 18 سال بعد پاکستان کے دورے پرپہنچی ہے ،  پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی  سیریز 17 ستمبر سے 3 اکتوبر تک راولپنڈی اور لاہور میں  کھیلی جائے گی۔

پاکستان

بشریٰ بی بی نے نیب کی نئی انکوئری میں طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنچ کر دیا

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری درخواست پر سماعت کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی نے نیب کی نئی انکوئری میں طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنچ کر دیا

بشریٰ بی بی کی جانب سے نیب طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے نیب نوٹس کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ نے کل سماعت کے لیے مقرر کرلی ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری درخواست پر سماعت کریں گے۔

بیرسٹر سلمان صفدر، عثمان ریاض گل اور خالد یوسف چوہدری کی وساطت سے نیب طلبی کے نوٹس کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نئی انکوائری میں نیب کا بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی پر قیمتی تحائف غیر قانونی فروخت کرنے کا الزام ہے۔

عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست پر فیصلے تک نیب کے کال اپ نوٹس کو معطل کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے لاہور منتقل کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس ارباب محمد طاہر نے پرویز الٰہی کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے لاہور منتقل کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے لاہور منتقل کرنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے لاہور منتقل کرنے کے خلاف پرویز الٰہی کی اہلیہ کی درخواست پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل ، پمز ہسپتال کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے کہاکہ گھر کو سب جیل قرار دیکر پرویز الٰہی کو ایک کمرے تک محدود رکھا جائے گا، کیا آپ تیار ہیں؟وکیل سردار عبدالرازق نے جواب دیا کہ جی ہاں ! ہم اس کیلئے تیار ہیں۔

نمائندہ پمز کا کہناتھا کہ پرویز الٰہی کو بہتر طبی سہولیات دی جارہی ہیں، وہ اڈیالہ جیل میں محفوظ ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے لاہور منتقل کرنے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی جس دوران بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض نے دلائل دیئے۔

بشری بی بی کے وکیل نے بتایا کہ بشری بی بی کو توشہ خانہ اور عدت نکاح کیس میں سزا ہوئی ، سزا ہونے کے بعد وارنٹ آف اریسٹ جاری ہوتا ہے جو سپرنٹینڈنٹ جیل کو جاتا ہے، سزا سنانے کے وقت بشری بی بی کورٹ میں موجود نہیں تھیں ، انھوں نے خود سرنڈر کیا ، اسکے بعد انہیں چیف کمشنر کے آرڈر پر بنی گالہ گھر کو سب جیل بنا کر وہاں منتقل کردیا گیا۔

وکیل نے دلائل دیے کہ اڈیالہ جیل سے بنی گالہ سب جیل منتقلی سے متعلق متعلقہ حکام کی کوئی ہدایت شامل نہیں تھی ، چیف کمشنر نے جو نوٹیفکیشن جاری کیا وہ متعلقہ حکام یعنی سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کی ہدایات نہیں تھیں، نہ صوبائی حکومت نے کوئی ایسی ہدایت جاری کی نہ آئی جی جیل خانہ جات نہ کوئی ہدایت کی ، بنی گالہ سب جیل منتقلی کا چیف کمشنر کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حکومتی وکیل سے کہا کہ ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ عدالتوں میں سکیورٹی خطرہ ہے جیل میں سماعت ہوگی، دوسری  جانب آپ کہتے ہیں جیل میں سکیورٹی خطرہ ہے اس لیے بنی گالہ گھر میں منتقل کیا ہے، میرا تو خیال ہے یہ پہلے سے طے کیا جا چکا تھا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرنا ہے، اگر میری مرضی سے مجھے گھر میں قید کیا جائے تو میں بہت خوش ہوں گا، قیدی کی مرضی کے خلاف اسکی پراپرٹی کو سب جیل کیسے بنایا جا سکتا ہے؟۔

اس موقع پر اسٹیٹ کونسل وکیل نے کہا جیل میں خطرے کے باعث بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کیا گیا، عدالت نے کہا آپ ابھی بھی جوازپیش کررہے ہیں کہ ہم نےٹھیک کیا اور آئندہ بھی کرینگے؟ جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا خدا کا خوف کریں کبھی آپ کہتے ہیں عدالت پیش نہیں کرسکتے خطرہ ہے، کبھی آپ کہتے ہیں جیل محفوظ نہیں ہے، کیا آپ محفوظ ہیں؟

بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll