جی این این سوشل

کھیل

دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کا بیان بھی سامنے آگیا

نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا اور یکطرفہ طور پر سیریز منسوخ کردی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سیکیورٹی الرٹ موصول ہونے کے بعد بلیک کیپس کا دورہ پاکستان منسوخ کردیا گیا
سیکیورٹی الرٹ موصول ہونے کے بعد بلیک کیپس کا دورہ پاکستان منسوخ کردیا گیا

اسلام آباد: نیوزی لینڈ نے پاکستان کے ساتھ سیریز پہلے ون ڈے سے چند لمحے قبل سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے ، 

یہ بھی پڑھیں :نیوزی لینڈ کو آئی سی سی میں ہمارا سامنا کرنا ہوگا، رمیز راجا

یہ بھی پڑھیں : نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ منسوخ کردیا ، سیکیورٹی خدشات کا اظہار

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی  جانب سے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ " نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی الرٹ موصول ہونے کے بعد بلیک کیپس کا دورہ پاکستان منسوخ کردیا گیا ہے جس کے بعد ٹیم کی روانگی کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں "۔

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا  کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز منسوخ کردی گئی ہے ، نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا اور یکطرفہ طور پر سیریز منسوخ کردی ہے ۔ 

 

واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے تین ون ڈے اور پانچ ٹی20 میچوں پر مشتمل سیریز کھیلی جائے گی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تمام ایک روزہ میچز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 17، 19 اور 21 ستمبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ تمام ٹی ٹوئنٹی میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں 25 ستمبر سے 3 اکتوبر کے درمیان شیڈول ہیں ۔

 

نیوزی لینڈ کی ٹیم آئندہ سال دو ٹیسٹ اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گی۔ خیال رہے کہ نیوزی لینڈ نے 2003 میں پاکستان کا آخری دورہ کیا تھا جس میں 5 ایک روزہ میچز کھیلے گئے تھے۔

صحت

ملک بھر میں ایک بار پھر جان بچانے والی ادویات کی قلت

میڈیکل اسٹورز میں انسولین سمیت 27 ضروری ادویات دستیاب نہیں ہیں، ڈرگ انسپکٹر سندھ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں ایک بار پھر جان بچانے والی ادویات کی قلت

ملک بھر میں ایک بار پھر جان بچانے والی ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے، میڈیکل اسٹورز میں انسولین سمیت 27 ضروری ادویات دستیاب نہیں ہیں۔

ڈرگ انسپکٹر سندھ نے بتایا کہ کراچی کے میڈیکل اسٹورز پر انسولین سمیت 27 اہم ادویات دستیاب نہیں ہیں۔

سیکریٹری پراونشل ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ سندھ سید عدنان رضوی نے خط لکھ کر پورے صوبے کے ڈرگ انسپکٹرز کو غیر دستیاب ادویات کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے۔

حکام کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے گردونواح میں بھی 30 اہم ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔

حکام نے بتایا کہ عدم  دستیاب ادویات میں اینٹی بائیوٹکس، نفسیاتی اور دمہ کی دوائیں شامل ہیں جبکہ تشنج کے انجیکشن اور مختلف قسم کے انہیلر کی بھی شدید قلت ہے۔

دوسری جانب ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں ادویات کی کوئی کمی نہیں، سپلائی چین کے مسائل ہوسکتے ہیں۔

ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ہفتہ وار بنیادوں پر ادویات کی دستیابی کا سروے کرتے ہیں، مریض کو انسولین وافر مقدار میں دستیاب ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی بے نقاب

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی  بے نقاب

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنما دوغلے، موقع پرست، بزدل اور دھوکے باز ہیں۔ وہ ان خصلتوں کو پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کے لیے معصوم لوگوں کو پیادوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ اپنے نام نہاد مقصد کا پرچار تو کرتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے، ان کی  مکمل قیادت جن میں مفتی نور ولی محسود، منگل باغ، محمد خراسانی، فقیر محمد شامل ہیں ، سبافغانستان میں مقیم ہے جبکہ ان کے جنگجو پاکستان میں ایک لاحاصل جنگ لڑ رہے ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں سے کئی کمانڈر افغانستان کے اندر مارے جا چکے ہیں۔ مثال کے طور پر عمر خالد خراسانی، مفتی حسن سواتی، حافظ دولت خان، ملا فضل اللہ، عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت اور عمر منصور افغانستان میں نامعلوم حملہ آوروں کےہاتھوں قتل ہوئے۔ اپنے جنگجوؤں کی قیادت کرنےسے گریز کرتےریے اور بالآخر اقتدار اور پیسے کی خاطر اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں افغانستان کےاندر محفوظ اور آرام دہ ٹھکانوں میں مارے گئے۔

وہ موقع پرست اور چالاک ہیں کیونکہ وہ افغانستان میں آرام دہ زندگی گزارتے ہیں، لیکن اپنے بہکائے ہوئے ہرکاروں کو پاکستان میں سخت اور خوفناک حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے جہاں بالآخر ان دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز نے ختم کر دیا ہے۔

پاکستان کی حکومت کے ساتھ حالیہ مفاہمتی عمل بھی اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے جہاں ٹی ٹی پی کے رہنماؤں نے مفاہمتی عمل کی آڑ میں پاکستان میں اپنے قدم بڑھا کر موقع پرستی کا مظاہرہ کیا۔

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتویٰ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے افغانستان میں نام نہاد جہاد کے لیے غریب افغان شہریوں کو نشانہ بنانے اور آمادہ کرنے کے ذریعے ان کی ہیرا پھیری اور فریب کا اظہار ہوتا ہے۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کے صوبہ پکتیکا کا رہنے والا دہشت گرد ملک الدین مصباح ہے جو حال ہی میں شمالی وزیرستان کے غلام خان بارڈر سے پاکستان میں دراندازی کے دوران مارے گئے 7 حملہ آوروں میں شامل تھا۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے غیر ملکی آقاؤں سے مدد حاصل کرتے ہیں اور پاکستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کا خون بہانے کے لیے ان کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پیسے کی خاطر وہ مسلمان ہونے کی مذہبی، اخلاقی اور اخلاقی اقدار کو بھول چکے ہیں اور وحشیوں کا روپ دھار رہے ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پر مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، ٹی ٹی پی کے ارکان اور ان کے خاندانوں کو طالبان سے باقاعدہ امداد ملتی ہے اور یہ کہ افغان حکام مبینہ طور پر ٹی ٹی پی رہنما نور ولی محسود کو ماہانہ $50,500 ڈالر فراہم کرتے تھے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے ان بہکائے ہوئے دہشتگرد ہرکاروں کااستحصال کرتے ہیں جنہیں ٹشو پیپرز کے طور پر استعمال کرنے کے بعد ضائع یا پھینک دیا جاتا ہے۔

غریب اور معصوم لوگوں کو خودکش حملوں کے لیے برین واش کیا جاتا ہے لیکن خود لیڈران اور ان کے رشتہ دار کبھی بھی لڑائی/خودکش حملوں میں حصہ نہیں لیتے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما پاکستان کے مذہبی، اخلاقی، اخلاقی اور ثقافتی اقدار سے پوری طرح غافل ہیں اور مذہبی جوڑ توڑ، جبر، دھمکی اور خوف کے ہتھکنڈوں کے ذریعے معصوم لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام ٹی ٹی پی کے خود غرضانہ مقاصد اور ان کے "فسادی ایجنڈے" سے بخوبی واقف ہیں۔

پاکستانی عوام کی حمایت سے سیکیورٹی فورسز اپنی لگن اور عزم کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کر دیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مریم نواز کے خلاف پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر

قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا،درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کے خلاف پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست  دائر

لاہور کی سیشن عدالت میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کر دی گئی۔

آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ مریم نواز نے پولیس کی سرکاری وردی پہنی، تاہم قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔

درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز کے خلاف پولیس کو درخواست دی گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ لہٰذا عدالت مریم کے خلاف پولیس کی وردی پہننے پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

واضح رہے کہ چنگ پولیس ٹریننگ کالج میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے پولیس وردی میں ملبوس پریڈ کا معائنہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll