جی این این سوشل

کھیل

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ : آسٹریلیا نے بنگلا دیش کو 8 وکٹوں سے ہرا دیا

دبئی : آسٹریلیا نے بنگلا دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دیدی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ : آسٹریلیا نے بنگلا دیش کو 8 وکٹوں سے ہرا دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

دبئی میں کھیلے جانے والے میچ میں بنگلہ دیش نے  آسٹریلیا کو جیت کیلئے 74 رنز کا ٹارگٹ دیا تھا۔  آسٹریلیا نے بنگلا دیش کو 8 وکٹوں سے ہرا دیا،  آسٹریلیا نے 74 رنز کاٹارگٹ 2 وکٹیں گنوا کر پورا کر لیا۔

آسٹریلیا کے کپتان ایرون فِنچ 20 گیندوں پر 40 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے۔ڈیوڈ وارنر نے 18 جبکہ میچل مارش نے 16 رنز بنائے۔

بنگلہ دیش کے  تسکین احمد اور شوریفل اسلام نے ایک ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے محمد نعیم 17، محمد اللہ 16 اور شمیم حسین 19 رنز بنا سکے۔آسٹریلیا کی جانب سے میچل اسٹراک نے 2 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا ، ایڈم زمپا 5، میکس ویل 1 اور  جوش نے 2 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔یہ میچ جیتنے کے بعد آسٹریلیا 6 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر دوسرے نمبر پر آگئی ہے۔ بنگلا دیش کی ٹیم ٹورنامنٹ میں کوئی میچ نہ جیت سکی۔

پاکستان

روسی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف کی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات

آئی ایس پی آر کے مطابق روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف کرنل جنرل سرگئی یوروویچ اسٹراکوف نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف  کی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات

روسی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کا پاکستان کا دورہ ،چیئرمین  جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات کی۔  

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف کرنل جنرل سرگئی یوروویچ اسٹراکوف نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات کی  ،ملاقات میں باہمی اور پیشہ ورانہ امور اور دفاعی تعاون پر بات چیت   کی گئی ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف کرنل جنرل سرگئی یوروویچ اسٹراکوف نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی مسلح افواج کی قربانیوں کا اعتراف  کیا۔ 

ملاقات کے دوران دوطرفہ دفاعی تعاون میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ علاقائی امن و استحکام کو فروغ کے تناظر میں خطے میں بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق صدرِ عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور

ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق صدرِ عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور

سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرِ پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور کرلی۔

سابق صدر پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی، جہاں درخواستگزاروں سابق خاتون اول ثمینہ علوی اور اواب علوی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اختیار کیا کہ ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈینٹل کلینک کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔

اس موقع پر اواب علوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پہلے 4 بجے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کلینک سیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہیں کچھ نہیں ملا تو ڈیڑھ دو گھنٹے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی والے آگئے اور انہوں نے بغیر سوچے سمجھے سیل لگادی۔ ایک ادارے کو کچھ نہیں ملا تو دوسرے کو پکڑا، اسے کچھ نہیں ملا تو تیسرے چوتھے کو پکڑ لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا، اگر کوئی نوٹس ملتا تو ہم جواب دیتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll