جی این این سوشل

تفریح

اداکارہ صنم جنگ نے اہم انکشاف کر دیا

لاہور: اداکارہ صنم جنگ نے اپنی شادی سے متعلق اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر اور وہ دونوں بچپن کے ہی دوست تھے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اداکارہ صنم جنگ نے اہم انکشاف کر دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق اداکارہ صنم جنگ کا کہنا تھا کہ وہ دونوں بچپن کے ہی دوست تھے اور زمانہ طالب علمی سے ہی ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے۔

وہ ایک ہی اسکول میں پڑھتے تھے اور بعد میں ان کے اسکول تبدیل ہوئے لیکن پھر وہ ایک دوسرے سے ملے تب تک وہ بڑے ہو چکے تھے۔ دونوں کے خاندان والے ایک دوسرے کو جانتے تھے اس لیے شادی میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔

صنم جنگ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر پائلٹ ہیں اور اس وقت وہ امریکہ کی ایک نجی کمپنی میں ملازمت کر رہے ہیں۔ ان کے شوہر کچھ عرصہ پاکستان میں بطور پائلٹ کام کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا  کہ شادی کے ابتدا میں وہ میرے شوبز میں کام کرنے کی وجہ سے پریشان ہوئے تھے تاہم اب ایسا نہیں ہے۔ 

خیال کہ اداکارہ کی شادی 2016 میں سید عبدل قسام جعفری سے ہوئی جن کا شوبز سے کوئی تعلق نہیں۔

 

 

جرم

ضلع کرم : زمینی تنازعے پر تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم  :  زمینی تنازعے  پر  تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں زمینی تنازعے سے شروع ہونے والا تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل ہو گیا ہے اور ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں 46 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہو گئے ہیں۔

ضلعی انتظامی افسر ڈپٹی کمشنر کے دعووں کے باوجود حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے تشکیل کردہ روایتی قبائلی جرگے فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کے لیے تاحال کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے۔

ضلعی پولیس اور انتظامیہ میں شامل عہدیداروں نے رابطے پر مختلف مقامات پر قبائل کے مابین جھڑپوں کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ فریقین ایک دوسرے کو چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق اپر کرم کے علاقے بوشہرہ میں ایک ہفتہ قبل دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کے واقعے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں جو ضلع بھر میں پھیل گئی ہیں۔

ضلعی پولیس عہدیداروں اور پارہ چنار کے سینئر صحافی علی افضال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کی شب تک جاری جھڑپوں میں مزید پانچ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے بقول زخمیوں میں زیادہ تر پاڑہ چنار اور سدہ کے اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

ایک اور صحافی سجاد حیدر نے بتایا ہے کہ فریقین کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کو دیگر علاقوں سے ملانے والی سڑکیں اور راستے مکمل طور پر بند ہیں۔

چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ محمد حیات خان نے ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر اور متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے سے بند ہیں۔

قبائلی اور سماجی رہنما میر افضل خان نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کرم کے مختلف علاقوں میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی اور متحارب قبائلی گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاڑہ چنار پشاور مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر آمد و رفت کے لیے بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے اشیاء خور و نوش، تیل اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

میر افضل نے بتایا کہ گزشتہ کئی روز جنگ بندی کی کوشش ہو رہی ہے لیکن کوئی فریق اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

کرم کے بیشتر سنی اور شیعہ فرقوں کے رہنما بھی اس صورتِ حال سے پریشان ہیں۔ جمعرات کو پاڑہ چنار اور پشاور میں عمائدین نے پریس کانفرنسز میں فوری جنگ بندی کے لیے حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

عمائدین نے ضلعی ڈپٹی کمشنر کے جرگہ کے ذریعے فریقین میں جنگ بندی کے لیے کیے جانے والے دعوؤں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

قبائلی رہنما ملک سلیم خان نے پاڑہ چنار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جھڑپوں سے جانی اور مالی نقصان سمیت علاقے کا امن تباہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے ضلعی انتظامیہ، پولیس، عسکری حکام، قبائلی مشران اور جرگہ ممبران کے ساتھ کوششوں میں مصروف ہیں۔

مشترکہ جرگہ

کرم میں جھڑپیں رکوانے کے لیے مختلف قبائل کے الگ الگ جرگوں میں شامل رہنماؤں نے جمعرات کو ایک مشترکہ جرگے کا انعقاد کیا۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قبائلی رہنماجلال بنگش، ایم این اے حمید حسین اور ملک حاجی ضامن حسین نے کہا کہ معمولی نوعیت کے مسئلے پر دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کا واقعہ انتظامیہ اور دیگر ذمہ داروں کی لاپرواہی کے باعث خونریز جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔

دوسری جانب لوئر کرم صدہ میں بھی قبائلی عمائدین کا جرگہ بھی منعقد ہوا۔ جس میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔

جرگہ سے خطاب میں عمائدین نے کہا کہ وہ امن چاہتے ہیں مگر اس سے قبل لڑائی جھگڑوں میں فائر بندی کے لیے حکومت کی جانب سے جو کوشش اور سختی کی جاتی تھی وہ اب نہیں کی جا رہی۔ جس کی وجہ سے جھڑپوں میں مسلسل شدت آرہی ہے۔

عمائدین نے کہا کہ اگر حکومت کو قیامِ امن کے لیے گن شپ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں کے استعمال کی ضرورت محسوس ہو تو وہ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لیفٹیننٹ جنرل محمد علی کو سیکرٹری دفاع تعینات کردیا گیا

دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے لیفٹننٹ جنرل محمد علی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لیفٹیننٹ جنرل محمد علی کو سیکرٹری دفاع تعینات کردیا گیا

لیفٹیننٹ جنرل محمد علی کو سیکرٹری دفاع تعینات کردیا گیا، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لیفٹننٹ جنرل محمد علی کو سیکرٹری دفاع تعینات کردیا گیا، تعیناتی کی منظوری وزیراعظم شہباز شریف نے دی۔

دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے لیفٹننٹ جنرل محمد علی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف  تحریک عدم اعتماد ناکام

کینیڈا میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔  تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی۔

عدم اعتماد کی قرارداد کی حمایت میں 120 جبکہ مخالفت میں 211 ووٹ ڈالے گئے اور اس طرح وزیراعظم ٹروڈو اور ان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد ناکام ہوگئی۔ 

عدم اعتماد تحریک کی ناکامی کی بعد بھی کینیڈین وزیراعظم کی مشکلات میں زیادہ کمی نہیں ہوئی کیونکہ ان کی حکومت کو ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ 

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ٹروڈو حکومت کی اہم اتحادی جماعت نیو ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ٹروڈو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوا تاہم اس صورتحال کے باوجود جسٹن ٹروڈو کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین پراعتماد ہیں کہ 2025 سے قبل ملک میں انتخابات نہیں ہوں گے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll