جی این این سوشل

علاقائی

نسلہ ٹاور کے باہر  متاثرین کا احتجاج، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی اور شیلنگ

کراچی : نسلہ ٹاور کے باہر متاثرین کی نسلہ ٹاور میں داخل ہونے کی کوشش ، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی اور نسلہ ٹاور کو جانےوالے راستے بھی بند کردیے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نسلہ ٹاور کے باہر  متاثرین کا احتجاج، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی اور شیلنگ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق کراچی نسلہ ٹاور کے باہر متاثرین احتجاج کر رہے ہیں ، متاثرین کی نسلہ ٹاور میں داخل ہونے کی کوشش پر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیا اور شیلنگ بھی کی گئی جبکہ نسلہ ٹاور کو جانےوالے راستے بھی بند کردیے۔

چئیرمین آباد محسن شیخانی کا کنہا ہے کہ  ہر آدمی خوفزدہ ہے کہ کیا ہماری عمارتیں ٹوٹ جائیں گی، ہمیں بتایا  جائے کس ادارے سے اجازت لیں جس کے بعد کوئی ادارہ اس کے خلاف نہ ہو ۔ہمیں  اپنے  سرمایہ کاروں کو مطمئن کرنا پڑے گا، عام آدمی کا اعتماد بحال ہونا چاہیئے،  ہم نے تمام پراجیکٹس  روک دیے ہیں ،ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن عمارتوں کی اجازت  نامے میں کوئی غلطی ہے  تو چیک کرنا  حکومت کا کام ہے ، کراچی ،حیدرآباد اور سکھر سمیت احتجاج پورے پاکستان تک لے کر جائیں گے ۔

دنیا

کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں ہو گا، حماس

جنگ بندی کی تجاویز اسرائیل کے بنیادی مطالبات پر پورا نہیں اترتی، نیتن یاہو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں ہو گا، حماس

حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں کرے گی اورنہ ہی اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کیا ہے اور یہ ہمارا اصولی مطالبہ ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز اسرائیل کے بنیادی مطالبات پر پورا نہیں اترتی۔غزہ میں یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ابھی بھی فوجی دباؤ ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی افواج نے اس سے قبل مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ 

درایں اثناء اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے منگل کے روز کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے قریب ایک علاقے میں فوج کی دراندازی اور اس کے کراسنگ کو کنٹرول کرنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حماس کے خاتمے یا تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔

گیلنٹ نے مزید کہا کہ ان کا ملک زیرحراست افراد کی بازیابی کے لیے رعایتیں دینے کے لیے تیار ہے، لیکن اگر زیر حراست افراد کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ غزہ بھر میں اپنی کارروائیاں تیز کر دے گا۔

دوسری جانب سرکاری فلسطینی نیوز ایجنسی نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قابض حکام کو رفح پر حملہ کرنے اور اس کے شہریوں کو بے گھر کرنے سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔

فلسطینی ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینا نے خبردار کیا کہ اس خطرناک اسرائیلی جارحیت اور رفح میں قتل عام کے خطرات مزید بڑھ جائیں گے جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شیر افضل مروت کا پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان

ہر طرح سے عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا رہوں گا لیکن کبھی قبضہ مافیا کے ماتحت کام نہیں کروں گا ، شیر افضل مروت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شیر افضل  مروت کا  پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان

شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈر شپ کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

 شیرافضل مروت نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل بھی ملاقات کیلئے آیا آج بھی ملاقات کیلئے آیا لیکن آج بھی ملاقات نہیں کرائی گئی۔ لگتا ہے سپرٹینڈنٹ کوبھی کوئی زہر کھلایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری ملاقات میں شبلی فراز اور عمر ایوب حائل ہیں۔ شبلی فراز نے خان صاحب کو سعودی سفیر کا پیغام پہنچایا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کے لیے میری نامزدگی پر تحفظات ہیں، مجھے ایسی کمیٹی کا عہدہ ہی نہیں چاہیئے جس میں شبلی فراز اور عمر ایوب حائل ہوں۔ میں نے پی ٹی آئی کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ خیبر پختو خوا سے کراچی تک پی ٹی آئی کو متحرک کیا ہے۔ پولیٹیکل کمیٹی کے ساتھ بانی پی ٹی آئی نے میرا نام فائنل کیا تھا لیکن کمیٹی میں ووٹنگ کے ذریعے میرا نام مسترد کیا گیا۔ کیا یہ ایک شخص کی تذلیل نہیں کہ بار بار میرا نام پی اے سی سے ڈراپ کیا جارہا ہے۔ مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا جارہا کچھ لوگ میرے خلاف ہوگئے ہیں۔

شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ میں ہر طرح سے عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا رہوں گا لیکن کبھی قبضہ مافیا کے ماتحت کام نہیں کروں گا۔ ہماری جنگ تھی کہ ہم دھاندلی کے خلاف احتجاج کریں لیکن میرے علاوہ کوئی احتجاج کیلئے نہیں نکلا ۔

انہوں نے واضح کیا کہ میں خوشامد والا نہیں ہوں بلکہ بانی پی ٹی آئی کے احکامات کا پابند ہوں، بانی پی ٹی آئی بلائیں گے تو آؤں گا لیکن ان کیساتھ کام نہیں کروں گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پولیس کا وکلاء پر تشدد، پاکستان بار کونسل کی جانب سے ملک بھرمیں ہڑتال کی کال

سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مطالبات پرتوجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج جو نوبت آئی ہے، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پولیس کا  وکلاء پر تشدد، پاکستان بار کونسل  کی جانب سے  ملک بھرمیں ہڑتال کی کال

لاہور میں پولیس اور وکلا کے درمیان شدید جھڑپ، پاکستان بار کونسل نے ملک بھرمیں ہڑتال کی کال دے دی

وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل اورصدرسپریم کورٹ بارکی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےمطالبات پرتوجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج جو نوبت آئی ہے چیف جسٹس اس کے ذمہ دار ہیں، ہم پورے ملک کے وکلاء کو لاہور میں اکٹھا کریں گے۔

علاوہ ازیں سیکرٹری سپریم کورٹ بار علی عمران شاہ نے کہا کہ لاہور انتظامیہ وکلا پر مسلسل شیلنگ کرتی رہی اور متعدد وکیلوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ احسن بھون بھی پولیس تشدد اور شیلنگ سے زخمی ہوئے ہیں، وکلا کے مطالبات نہ ماننے کی وجہ سے یہ حالات بنے ہیں۔

اس حوالے سے صدرسپریم کورٹ بار نے کہا کہ معاملے پر چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی ہے، چیف جسٹس کا موقف ہے کہ ہائیکورٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

دوسری جانب صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن شہزاد شوکت نے کہا کہ لاہور کے وکلا کے مطالبات سابق اورموجودہ چیف جسٹس جان بوجھ کرناکام بنا رہے ہیں، موجودہ چیف جسٹس کا ایجنڈا سمجھنے سےقاصرہوں۔ وکلا کےساتھ اپنایا گیا رویہ خود دہشتگردی ہے، چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ میں چھپ کربیٹھے ہوئے ہیں، پنجاب حکومت جس طرح اقتدارمیں آئی سب جانتے ہیں۔

شہزاد شوکت کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت چیف جسٹس کی بلیک میلنگ میں آکرتشدد کررہی ہے، چیف جسٹس ہائی کورٹ سن لیں اب ان سے مذاکرات نہیں ہونگے، چیف جسٹس صاحب ماڈل کورٹس کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll