جی این این سوشل

تفریح

ترقی پسند  شاعر احمد فراز کی آج 14ویں برسی 

ُاردوکے شہرہ آفاق اور نامور ترقی پسند  شاعر احمد فراز کو دنیا سے رخصت ہوئے آج 14 برس بیت گئے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ترقی پسند  شاعر احمد فراز کی آج 14ویں برسی 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اردوکے شہرہ آفاق اور نامور شاعر احمد فراز نے12جنوری1931 کوفارسی کے ممتاز شاعر سید محمد شاہ کے گھر آنکھ کھولی،  شاعری انہیں ورثے میں ملی اور ان کے  والد سید محمد شاہ کا شمار ممتاز شعرا میں ہوتا تھا ۔ انہوں نے تعلیم اسلامیہ ہائی سکول کوہاٹ، ایڈورڈز کالج اور پشاور یونیورسٹی سے حاصل کی ۔

انہوں نے تین زبانوں اردو، فارسی اور انگریزی میں ایم اے کیا۔ دوران تعلیم ترقی پسند افکار اور تحریک سے متاثر ہوئے اور پھر ترقی پسندی کا دامن کبھی نہ چھوڑا ۔ شاعری سے لگاؤ تھا اور  1960ء کی دہائی میں وہ زیرتعلیم ہی تھے جب ان کی شاعری کا پہلا مجموعہ ’’تنہا تنہا‘‘ شائع ہوا ۔  اس کے بعد شہرت کی سیڑھی پر رکھا گیا قدم بڑھتا ہی گیا۔ شاعری میں رومانوی کے ساتھ ساتھ انقلابی رنگ کی وجہ سے وہ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ سیاسی کارکنوں میں بھی بہت مقبول ہو گئے۔ 

احمد فراز نے اپنے کیرئیر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے بطور سکرپٹ رائٹر کیا اور اس کے بعد پشاور یونیورسٹی میں پڑھانے لگے۔ اس کے علاوہ آپ پاکستان نیشنل بک فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی رہے۔ تاہم شاعری آپ کی اصل پہچان بنی۔

شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا

اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

احمد فراز کی مزاحمتی اور انقلابی شاعری تاثر، نغمگی اورہنر میں رومانوی کے ہم پلہ ہے۔  ذوالفقار علی بھٹو کا تختہ الٹنے والی سرکار کو ان کی شاعری ناگوار گزری تو انہیں گرفتار کر لیا ۔ حساس طبیعت شاعر نے خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر لی ۔  احمد فراز جنرل ضیاالحق کے دور حکومت میں کچھ عرصہ مختلف مغربی ممالک میں قیام پذیر رہے ۔

اس دوران انہوں نے اپنی مشہور نظم ’’محاصرہ‘‘ لکھی۔ ملک میں سول حکومت قائم ہونے کے بعدآپ ایک اہم عہدے پر متمکن ہوئے۔ بہت سے نامور گلوکاروں نے ان کی شاعری کو چار چاند لگائے۔ مہدی حسن ، میڈم نور جہاں،  لتا منگیشکر اور آنجہانی جگجیت سنگھ نے اپنی آواز سے سینچا اور خوب پذیرائی حاصل کی۔

احمد فراز کی شاعری نے فلموں میں بھی جگہ پائی جبکہ  انہیں مختلف اعزازات سے نوازا گیا جن میں چھ غیرملکی ایوارڈز ہیں۔ انہیں ملنے والے اعزازات میں آدم جی ایوارڈ، اباسین ایوارڈ، فراق گورکھپوری ایوارڈ (انڈیا)، اکیڈمی آف اردو لٹریچر ایوارڈ (کینیڈا)، ٹاٹا ایوارڈ جمشید نگر (انڈیا)، اکادمی ادبیات پاکستان کا کمال فن ایوارڈ، شامل ہیں۔  2004میں انہیں ہلال امتیاز سے نوازا گیا جسے انہوں نے مشرف کی پالیسیوں سے اختلاف کی بنیاد پر 2006 میں واپس کر دیا۔

احمد فراز نے اپنی زندگی میں کل تیرہ مجموعے لکھے ، جن میں میرے خواب ریزہ ریزہ، تنہا تنہا، شب خون، بے آواز گلی کوچوں میں، نابینا شہر میں آئینہ ،اے عشق جنوں پیشہ، درد آشوب، جاناں جاناں، پس انداز موسم، غزل بہانہ کروں ، بودلک، سب آوازیں میری ہیں اور نایافت شامل ہیں ۔

ان کی شاعری کے تراجم مختلف غیر ملکی زبانوں میں ہوئے۔ اردو غزل کایہ سنہری باب 25اگست 2008 کو ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا آپ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں

 

پاکستان

 وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ملاقات

 گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت کو وفاق سے متعلق جو مسائل ہیں، ان کے حل کیلئے وفاق سے رابطہ کیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور  کی  گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ملاقات

 وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کی ہے، جس میں  صوبے میں امن وامان کی صورتحال اور دیگر مسائل پر بات چیت  کی گئی۔

 تفصیلات کےمطابق   ملاقات میں صوبے کی معاشی ترقی کیلئے قیام امن ناگزیر ہونے، وفاق سے قیام امن اور مسائل، سکیورٹی کیلئے دستیاب وسائل کے حصول کیلئے باہمی کوششوں پر بھی متحد ہونے پر اتفاق کیا گیا ، علاوہ ازیں صوبے میں سیاحت کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

 گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت کو وفاق سے متعلق جو مسائل ہیں، ان کے حل کیلئے وفاق سے رابطہ کیا جائے گا۔

ملاقات میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی،آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات خان گنڈاپور بھی موجود تھے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

لاہور : اسموگ سے متعلقہ ادویات کا ہنگامی اجلاس طلب

صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں اسموگ کے علاج سے متعلق ضروری ادویات کا اسٹاک ہر صورت برقرار رکھا جائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور : اسموگ سے متعلقہ ادویات کا ہنگامی اجلاس طلب

پنجاب کے صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے اسموگ سے متعلقہ ادویات کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس کے بعد صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے سموگ سے متعلقہ ادویات کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

ہنگامی اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری ڈرگ کنٹرول ڈاکٹر قلندر خان، ڈائریکٹر جنرل ڈرگ کنٹرول محمد سہیل، چیف ڈرگ کنٹرولر اظہر جمال سلیمی اور سیکرٹری پنجاب کوالٹی کنٹرول بورڈ ڈاکٹر منور حیات نے شرکت کی۔

اجلاس میں سموگ سے متعلقہ اینٹی الرجی، انہیلرز، اینٹی بائیوٹک، کف سیرپ، نیزل ڈراپس، آئی ڈراپس، ماسک اور درد بخار کم کرنے والی ادویات کے سٹاک کا جائزہ لیا گیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں اسموگ کے علاج سے متعلق ضروری ادویات کا اسٹاک ہر صورت برقرار رکھا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اہداف کے حصول میں ناکامی، آئی ایم ایف کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا

وفد آئی پی پیز کے ساتھ ہونیوالے مذاکرات، سرکلر ڈیبٹ مینجمنٹ پلان کے علاوہ پی آئی اے اور ڈسکوز سمیت دیگر سرکاری اداروں کی نجکاری کا بھی جائزہ لے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اہداف کے حصول میں ناکامی، آئی ایم ایف کا وفد آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا

اہداف کے حصول میں ناکامی، آئی ایم ایف کا وفد 11سے 15 نومبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔

منی بجٹ لانے پر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا مددگار مشن حکومت سے مذاکرات کرنے کے لیے آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔

مالی سال کے پہلے 6 ماہ (جولائی تا دسمبر) میں 321 ارب روپے کے ٹیکس خسارے کا امکان ہے جس کے بعد آئی ایم ایف نے اگلے ہفتے اپنا ہنگامی مشن پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مذاکرات کیے جائیں اور منی بجٹ کے نفاذ کے ذریعے اصلاحات کے لیے زور دیا جائے۔ آئی ایم ایف کی اسٹاف ٹیم ناتھن پورٹر کی سربراہی میں 11 نومبر سے 15 نومبر تک معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔

ٹیم پاکستان میں آئی ایم ایف قرض پروگرام کا بھی جائزہ لے گی جبکہ ایف بی آر کی جانب سے رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران جمع کیے جانے والے ٹیکس ریونیو کے ہدف میں شارٹ فال کا بھی جائزہ لے گی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کے اس اچانک دورے کا فیصلہ بنیادی طور پر اس وجہ سے کیا گیا کہ پاکستانی حکام حالیہ دنوں میں منعقدہ ورچوئل میٹنگز کے ذریعے آئی ایم ایف کو اصلاحاتی ارادے پر قائل کرنے میں ناکام رہے۔

مذاکرات کے دوران آئی پی پیز کے ساتھ ہونیوالے مذاکرات، سرکلر ڈیبٹ مینجمنٹ پلان کے علاوہ پی آئی اے اور ڈسکوز سمیت دیگر سرکاری اداروں کی نجکاری کا بھی جائزہ لیا جائے گا جبکہ ٹیکس ریونیو ہدف کے حصول کےلیے منی بجٹ سمیت ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال بھی کیا جائے گا۔

تاہم، آئی ایم ایف کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ کوئی جائزہ مشن نہیں ہے کیونکہ آئی ایم ایف فروری تا مارچ 2025 تک انتظار نہیں کرسکتا جب بجٹ کے اقدامات کے ذریعے اصلاحات کرنا ممکن نہ ہو، اسی لیے یہ ایک ہنگامی مشن ہے اور غیر معمولی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll