Advertisement
تجارت

کسی کو پاکستانی کرنسی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے : اسحاق ڈار

اسلام آباد:   وفاقی وزیر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے، کسی کو پاکستان کی کرنسی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 سال قبل پر ستمبر 28 2022، 5:43 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
کسی کو پاکستانی کرنسی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے : اسحاق ڈار

تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج اسلام آباد میں احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔  اس موقع پر وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ و دیگر ن لیگی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ عمران خان کے وزراء ٹی وی پر کہتے تھے کہ انٹرپول کے ذریعے مجھے واپس لائیں گے، جنہوں نے مجھ پر کیس بنایا ان کو شرم آنی چاہیے، میرے پاس 4 سال پاسپورٹ نہیں تھا، مجھ پرجعلی کیس بنایا گیا۔

اسحاق ڈار نے کہا  کہ کہا جا رہا ہے کہ 20 سال ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیے ، حالانکہ میں نے کبھی ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں تاخیر نہیں کی، خدا کے لیے بس کر دیں ، پاکستان کو آگے جانے دیں، ملک کو چلنے دیں ، یہ پیغام عمران خان کو ہے، میری پہلی ترجیح کرنسی اور دوسری مہنگائی پر قابو پانا ہے، ہم کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان 30 سال پیچھے چلا گیا ہے، میں کوئی ڈیل یا ارینجمنٹ کے تحت نہیں آیا ، ڈیل کی باتیں کرنے والے بتائیں کہ کیا انہوں نے مجھے پاسپورٹ جاری کیا تھا ؟ پی ٹی آئی کی حکومت میں سفارت خانوں اور ہائی کمیشن کو منع کر دیا گیا تھا کہ مجھے پاسپورٹ جاری نہ کیا جائے، پی ٹی آئی نے سفارت خانوں کو کہا تھا کہ کہیں سے بھی اپلائی کرے تو پاسپورٹ نہیں دینا۔

انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے اپنی کوشش کی، ان کی کوشش سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا، مفتاح اسماعیل ہماری ٹیم کا حصہ تھے اور ہیں، 3 سال کا گند 4 ماہ میں درست نہیں ہو سکتا تھا ، پاکستان اس وقت بدترین معاشی صورتِ حال سے دو چار ہے، عمران خان کی حکومت نے اس ملک کا وہ برا حال کیا جو دشمن بھی نہیں کر سکتا، ملک کو پاناما اور دیگر ڈراموں نے بہت نقصان پہنچایا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پرسوں رات واپسی ہوئی اور کل بھی کوشش کی تھی کہ عدالت آؤں، کل جج صاحب چھٹی پر تھے ، مجھے چوتھی مرتبہ عوام کی خدمت کے لیے چنا گیا ہے، اللّٰہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے کہ ملک میں واپس آیا ہوں، ایک سیاست دان کو تکبر اور منفی سیاست کے سوا کچھ نہیں آتا۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پچھلے 4 سال میں معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا ، گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدہ لینے کے لیے عالمی معاہدوں سے انحراف کیا ، یہ کہا گیا کہ آنے والوں کے لیے بارودی سرنگ بچھا دی گئی ہے ، ہم معیشت کو بہتر کریں گے، آپ مسلم لیگ ن کی تاریخ دیکھیں، ہم نے پہلے بھی 4 سال روپے کو مستحکم رکھا تھا، اگر پاکستان اُسی پہلے والی ڈگر پر چلتا تو پاکستان بڑی معیشت بننے جا رہا تھا۔

انہوں  نے کہا کہ غیر قانونی کام ہوتے رہے ہیں،میرے خلاف کیس کو 10منٹ میں ہوامیں اُڑ جاناچاہیے تھا،میرے آنے سے پاکستان کے قرضوں میں کمی آگئی ہے۔

عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے نیب سے 7اکتوبر تک جواب طلب کر لیا۔

خیال رہے کہ احتساب عدالت نے عدم حاضری کی بنیاد پر اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے جنہیں گزشتہ ہفتے معطل کر دیا گیا تھا اور عدالت نے حکم دیا تھا کہ انہیں وطن واپس پر گرفتار نہ کیا جائے۔

Advertisement