جی این این سوشل

علاقائی

لاہورلیڈز یونیورسٹی میں چھٹے عظیم الشان کانووکیشن کاانعقاد

کسی بھی معاشرے کی ترقی میں معیاری تعلیم کے کردار کی اہمیت کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔۔تاریخ کے اوراق کھنگال کے دیکھ لیں ترقی یافتہ ممالک کی کامیابی کا راز اعلیٰ تعلیم سے ہی منسلک ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہورلیڈز یونیورسٹی میں چھٹے عظیم الشان کانووکیشن کاانعقاد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

امریکا،کینیڈا،آسٹریلیا،برطانیہ ،جرمنی،فرانس،اٹلی،اسپین سمیت یورپی ممالک نےتعلیمی میدان میں جدت سے نت نئی ایجادات کیں ہیں۔۔

امریکا  واحد ایساملک ہےجس نے جدید ٹیکنالوجیزکےذریعے20جولائی 1969کوچاند کی تسخیرکوممکن بناتے ہوئے خلابازنیل آرمسٹرانگ نے چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان ہونے کا شرف حاصل کیا تھا۔۔پھر بعد میں روس اور چین نے کامیابی کے ساتھ اپنے خلائی طیارے چاند کی سطح پر اترے۔قصہ مختصرآج کے جدید اور ترقی یافتہ دور میں اگر کسی بھی ملک وقوم کو آگے بڑھنا ہے تو یہ بات تو طے ہے کہ ان کی ترقی کاسفر حصول علم اور فروغ علم کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا ۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہر اس ملک میں جہاں تعلیم کی شرح تسلی بخش نہیں وہاں پر ترقی کی رفتار خود بخود سست پڑنے لگتی ہے ۔ اس لیے اگر یہ کہاجائے تو غلط نہ ہوگا کہ آج کادور تعلیم اور تحقیق کادور ہے ۔

سائنس اور ٹیکنا لوجی کادور ہے۔اقوام عالم  میں بچوں کی تربیت اور انہیں جدید تعلیم کی فراہمی میں اسکول،کالجز اور یونیورسٹیز کاکردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔۔بلکل ایسے ہی پاکستان کےصوبائی دارالحکومت  لاہور میں لیڈز یونیورسٹی کا شمارایک پرائیوٹ سیکٹر کی یونیورسٹیز میں ہوتا ہے۔۔لاہورلیڈز یونیورسٹی کاقیام 2011میں ہوا۔لاہور لیڈز یونیورسٹی ہائرایجوکیشن کمیشن سے منظور شدہ جامعہ ہے۔ پروفیسر ڈاکٹرندیم احمد بھٹی  کی جانب سے لاہور لیڈز یونیورسٹی میں بطور وائس چانسلر عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد سے یونیورسٹی نے بہت تیزی سے ترقی کی منازل طے کرنا شروع کردی ہے ۔

لاہورلیڈز یونیورسٹی میں چھٹے عظیم الشان کانووکیشن کاانعقادہو یا یونیورسٹی میں نئے آنیوالے طلباءوطالبات کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام ہویا کوئی اورایچ ای سی کا دورہ ہو سب میں وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر ندیم احمد بھٹی نے قائدانہ کردارادا کیا ہے۔کانووکیشن کی صدارت چیئر مین لیڈز یونیورسٹی میاں ظہور احمد وٹو نے کی ۔ کانووکیشن کی  پروقار تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ندیم احمدبھٹی، وفاقی سیکرٹری جنیداحمد خان،ایگزیکٹو ڈائریکٹرلاہور لیڈز یونیورسٹی حمزہ ظہور وٹو،ایم ڈی لاہورلیڈز یونیورسٹی اسد وٹو،طلحہ وٹو ،خزانچی فیض الباری اور رجسٹرار لاہور لیڈز یونیورسٹی ڈاکٹر سعید احمدوٹو  نے خصوصی شرکت کی۔کانووکیشن کی رنگارنگ تقریب میں شعبہ تعلیم سے وابستہ معزز شخصیات ،ڈینز،صدورشعبہ جات اورفیکلٹی ممبران سمیت طلباءوطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔۔کانووکیشن کا آغاز تلاوت قرآن اور ترجمے سے ہوا۔

تمام فیکلٹی ممران کے پروسیشن اور مہمانوں کی آمد پر ہال میں قومی ترانہ بجایا گیا۔لاہور لیڈز یونیورسٹی کےچھٹےکنووکیشن کی تقریب میں فارغ التحصیل ہونے والے 921 طلبا ءوطالبات کو انجینئرنگ، مینجمنٹ سائنسز، بزنس ایڈمنسٹریشن ،کمپیو ٹر سائنسز، ہیومینٹیز اینڈ سوشل سائنسز،ریاضی،ابلاغیات،اردو،ایجوکیشن، انگریزی،سوشیالوجی اور اسلامیات کے شعبہ جات میں ڈگریاں تقسیم کی گئی ۔ کانووکیشن میں چیئر مین لاہور لیڈز یونیورسٹی میاں ظہور احمد وٹو،ایگزیکٹو ڈائریکٹر حمزہ ظہور وٹو  اور وائس چانسلر لاہور لیڈز یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹرندیم احمد بھٹی نےانڈرگریجویٹ اور گریجویٹ  پروگرامز میں سے 5طلباوطالبات کوفاؤنڈرمیڈل ،

نمایاں تعلیمی کارکردگی دکھانے والے 16طلباءو طالبات کو رول آف آنر میڈل،، 16 طلباءو طالبات کو امتیازی کارکردگی کاسرٹیفکیٹ  اور 55 طلبہ و طالبات کو میرٹوریس سرٹیفکیٹ اورایوارڈزتقسیم کیے ۔لاہور لیڈز یونیورسٹی کے چیئرمین  میاں ظہور احمد وٹو نے کانووکیشن کی تقریب سےاپنے خطاب میں ملک کی ترقی کیلئے اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کی اہمیت پر زور دیا۔انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے اپنے قیام کے قلیل عرصے میں نصابی و غیر نصابی شعبوں میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ریسرچ اور کوالٹی ایجوکیشن کی وجہ سے لیڈز یونیورسٹی نے یہ مقام حاصل کیا ہے کہ مختلف شعبہ جات میں 100 سے زائد پی ایچ ڈی ڈاکٹرز اور200 ایم فل فیکلٹی ممبران جدید ،

اعلیٰ اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق علم کی ترویج میں مصروف عمل ہیں۔ظہور احمد وٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے رب کا شکر ادا کرتے ہوئے خوشی اور فخر سے لیڈز یونیورسٹی کےچھٹے کانووکیشن کا جشن منا رہے ہیں۔۔ہمارا سفر ستاروں سے آگے کے جہانوں کی دریافت تک پھیلا ہوا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ دورہ حاضر میں عالمی درجہ بندی کی دوڑ میں شامل ہونا اور نمایاں جگہ حاصل کرنے کی تگ ودو کرنا جامعات کی مجبوری بن چکا ہے۔۔اسی طرح جامعات عالمی سطح پر اپنی پہچا ن بناتی ہیں۔جن کا فائدہ یونیورسٹی کے طالبعلموں اساتذہ اور محققین کو ملتا ہے۔

۔لیڈز یونیورسٹی انتظامیہ ریسرچ کیلئے طلبااور اساتذہ کو سہولیات باہم پہنچانے پر یقین رکھتی ہے۔۔ہم معیار تعلیم کو برقرار رکھتے ہوئے میرٹ بیس اور غریب طلباءوطالبات کو اسکالرشپس آفر کرتے ہیں تاکہ وہ تعلیم حاصل کر کے معاشرے کے کارآمد شہری بن سکیں۔۔ہمارایونیورسٹی کے قیام کا مقصد کم خرچ پرطلباوطالبات کو بین الاقوامی معیارکی تعلیم فراہم کرنا ہے۔کانووکیشن کی پروقارتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر لیڈز یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر ندیم بھٹی نے کہا کہ لیڈز یونیورسٹی کے طلبہ اور طالبات کیلئےاعزاز کی بات ہے کہ کینیڈا اور ملائیشیا کی یونیورسٹییز کے ساتھ تعلیمی معاہدہ ہو گیا ہے جس سے ہمارے طلباءو طالبات بیرون ممالک اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں گے۔

لاہور لیڈز یونیورسٹی نہ صرف تعلیمی بلکہ ایک تربیتی ادارہ بھی ہے۔ہم بچوں کو بہترین انفراسٹرکچر کے ساتھ تعلیمی اور تحقیقی کاموں میں سہولیات کے ذریعے سپورٹ کرتے ہیں۔وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرندیم احمد بھٹی کامزیدکہا  تھا کہ گیارہ سال کے قلیل عرصہ میں لاہورلیڈز یونیورسٹی نے بے مثال کامیابیاں حاصل کیں ہیں۔ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کے شعبہ میں اساتذہ اور طالبعلموں کی تحقیق اور خدمت قابل ذکر کام ہیں۔لاہور لیڈز یونیورسٹی کوالٹی ایجوکیشن پر فوکس کئے ہوئے ہے۔ مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر سکیم آف سٹڈی ڈیزائن کی گئی ہے۔ہماری یونیورسٹی سرکاری اور پرائیوٹ سیکٹر کی جامعات سے ریسرچ اور دیگر امور پر ایم او یوز سائن کررہی ہے تاکہ یونیورسٹی کے طلباوطالبات کو نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیرنصابی سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جاسکے۔

 

۔ لاہور لیڈز یونیورسٹی کی کامیابیوں پر اساتذہ ، انتظامیہ اور چیئرمین ظہوراحمد وٹو مبارک باد کی مستحق ہیں۔  یونیورسٹی کےسٹوڈنٹس کوانتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن مالی،اخلاقی اور تعلیمی سہولیات فراہم کی جارہی  ہیں۔ تعلیمی میدان میں شاندار پرفارمنس کے ساتھ ساتھ ایچ ای سی کی جانب سے منعقدہ کھیلوں اور آئی ٹی مقابلوں میں بھی ہماری یونیورسٹی کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم احمد بھٹی نے طلباوطالبات سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے فخرمحسوس ہورہا ہے کہ لاہور لیڈز یونیورسٹی بین الاقوامی طرز کی معیاری تعلیم، سکالر شپ،غیر نصابی سرگرمیوں، ٹرانسپورٹ اورمناسب فیسوں نے دوسری یونیورسٹیوں سےبلکل  نمایاں کر دیا ہے۔

کانووکیشن کی رنگا رنگ تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی سیکرٹری جنیداحمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈگریاں وصول کرنے والے طلباءوطالبات کو دلی مبارکباد پیش کرتاہوں۔۔لگن ،خلوص اور محنت طویل مدتی کامیابی کی کنجی ہیں۔۔علم کا سفر کبھی ختم نہیں ہوتا۔۔لیڈز یونیورسٹی انتظامیہ اپنےسفر کے آغاز سے ہی تعلیم ،ٹھوس تحقیق ،تربیت اور جدید خدمات کیلئے قومی اور بین الاقوامی سطح پر پرعزم ہے۔ جوکہ قابل قدرہے۔۔۔ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان میں فروغ تعلیم کیلئے سرکاری جامعات اور پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز بھی ہمارے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں ۔

لاہور لیڈز یونیورسٹی کےطلبا و طالبات کی تخلیقی صلاحیتیں قابل ستائش  ہیں۔وفاقی  حکومت نجی تعلیمی شعبہ کی ترقی و ترویج میں اہم کردار ادا کرنے کا عزم رکھتی ہے۔ اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹرحمزہ ظہور وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصابی سرگرمیوں کے ساتھ طلبا و طالبات کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرناوقت کی اہم ضرورت ہے۔آج کی نوجوان نسل کوعلم و ادب،تاریخ پاکستان ، جغرافیہ ،کرنٹ آفیررز اور عالمی سیاست کےبارےمطالعہ کرنے کا شوق ہوناچاہیے۔کانووکیشن کی تقریب کے بعدیونیورسٹی میں نئے آنیوالے طلباءوطالبات کے اعزاز میں ویلکم تقریب کا اہتمام بھی کیاگیاتھا۔جس میں فیکلٹی ممبران، انتظامیہ سمیت طلباءوطالبات کے والدین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

لاہور لیڈزیونیورسٹی میں نئے آنیوالے طلباوطالبات اور والدین کا کہنا تھا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے بچوں کا مستقبل یونیورسٹی اساتذہ کےمحفوظ ہاتھوں میں ہے۔۔ہمیں قوی امکان ہےیونیورسٹی میں تعلیم مکمل کرنےکے بعد ہمارے بچے پریکٹیکل زندگی میں بھی کامیاب ہونگے۔

پاکستان

بغیر ثبوت بلیسٹک میزائیلوں سے متعلق امریکی پابندیاں قبول نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان کے بلیسٹک میزائل سے تعلق کے الزام میں کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بغیر ثبوت بلیسٹک میزائیلوں سے متعلق امریکی پابندیاں قبول نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

 

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ثبوت فراہم کئے بغیر بلیسٹک میزائیلوں سے متعلق امریکی پابندیاں قبول نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بلیسٹک میزائلوں سے متعلق امریکی پابندیاں مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان کے بلیسٹک میزائل سے تعلق کے الزام میں کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔

امریکی پابندیوں کے رد عمل پر ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برآمدات پر پابندیاں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی پالیسی قبول نہیں۔ ہمیں امریکا کی جانب سے تازہ ترین اقدامات کا علم نہیں۔

ممتاز زہرا نے کہا کہ برآمدی کنٹرول کےمن مانے اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے، برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے آلات فراہم کرتی ہیں۔

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جوڈیشل کمپلیکس کیس میں اعظم سواتی کی ضمانت میں توثیق

کیا آپ کو اعظم سواتی کی تحویل کی ضرورت ہے؟، جج کا تفتیشی افسر سے استفسار 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جوڈیشل کمپلیکس کیس میں اعظم سواتی کی ضمانت میں توثیق

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی کی ضمانت میں توثیق کردی۔

تفصیلات کے مطابق جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران طاہر عباس سپرا نے تفتیشی افسر  سے استفسار کیا کہ ملزم گاڑی سے باہر آیا ہے یا نہیں؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا اعظم سواتی گاڑی میں موجود تھے تاہم فوٹیج میں کہیں نظر نہیں آئے۔

جج نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو اعظم سواتی کی تحویل کی ضرورت ہے؟ تاہم تفتیشی افسر نے اس سے انکار کر دیا۔

بعد ازاں عدالت نے مقدمے میں اعظم سواتی کی ضمانت کی توثیق کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ترکی سے کاروباری شراکت داری مزید بڑھائیں گے ، وزیر اعظم

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے نظام میں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ترکی سے کاروباری شراکت داری مزید بڑھائیں گے ، وزیر اعظم

اسلام آباد : وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ترکیئے کے ساتھ اقتصادی تعلقات اور تجارتی شراکت داری مزید مستحکم بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا ہے۔وہ ترکیہ کے سرمایہ کاروں کے وفد سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے ان سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

ترکئے کے سرمایہ کاروں نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کیا ، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکئے کے عوام کے درمیان صدیوں پر محیط برادرانہ تعلق موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے نظام میں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے۔پاکستان میں ترکئے کے سفیر مہمت پکاس نے ٹرمینل یاپی سنک کوسکن  کے چیف ایگزیکٹو اور ترکیہ اورپاکستانی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

واضح رہے کہ ترکی  وفد نے اپنے پرتپاک خیرمقدم پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف  کاشکریہ ادا کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll