جی این این سوشل

تجارت

پٹرو ل اوربجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اسد عمر نے مہنگائی میں کمی کا دعوی کردیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، دوسری طرف حکومت کیی جانب سے بجلی ، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی   اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے  پیغام  میں کہاکہ  مہنگائی کی شرح میں کمی ہوتی جارہی ہے اب افراط زر 5.8 سے کم ہوکر 5.7 فیصد رہ گیا ہے۔ جولائی 2018 پی ٹی آئی حکومت کی تشکیل سے قبل سی پی آئی 5.8 فیصد اور کور 7.6 فیصد تھا۔ لیکن اب افراط زر5.7 فیصد اور کور 5.4 فیصد ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی ہوتی جارہی ہے، مہنگائی کی شرح آج پی ٹی آئی حکومت کی تشکیل سے پہلے کی شرح سے کم ہے۔

 

28جنوری کو  نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 3.5 روپے اضافے کا  عندیہ دیا  ۔ اس سے قبل 11 جنوری کو نیپرا نے صارفین سے 8.40 ارب  روپے اضافی بوجھ ڈالتے ہوئے  بجلی کے نرخوں میں فی یونٹ 1۔6 روپے اضافے کی اطلاع دی تھی۔

28 جنوری کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردہ تازہ سمری میں پٹرول کی قیمت میں 12 لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ کی تجویز دی ہے ، اوگرا نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کی سمری 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پر تیار کی۔  اس سے قبل 15 جنوری کو حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 3.22 روپے فی لیٹر ، مٹی کا تیل 3 روپے فی لیٹر ، لائٹ ڈیزل آئل میں 4.42 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 2.95 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

29جنوری کواو گرا نےسندھ اور بلوچستان کے صارفین کیلئے گیس مزید مہنگی کرنےکا فیصلہ کیا-اوگرا نے سوئی سدرن کیلئے گیس کے اوسط ٹیرف میں 39 روپے 89 پیسے فی ایم ایم بی ٹو اور میٹر چارجز میں ایک سو فیصد اضافے کی منظوری دیدی۔  اوگرا نے سوئی سدرن کیلئے گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا۔ اوگرا کی سفارش کے مطابق اضافے کا صارفین پر 14 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

30جنوری کو پاکستان کے ادارہ شماریات   کی رپورٹ کے مطابق  ملک میں  مہنگائی کی شرح مزید 0.52 فیصد بڑھ گئی، 18اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،آلو، پیاز، ٹماٹر، انڈہ، آٹا، چینی، دال مونگ سستی، 24اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ ملک کے 17 بڑے شہروں سے 51 اشیاء کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ لیاگیا جس میں سے 18اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 24 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ 

 

علاقائی

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 سے زائدافراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

کرم ایجنسی میں جنگ بندی معاہدے کے ذریعے دشمنی روکنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد تازہ مسلح تصادم کے نتیجے میں مزید 12 افراد جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہوگئے، گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے اندھا دھند فائرنگ کے تازہ واقعات اپر اور لوئر کرم کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔

واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں حالیہ مسلح تصادم کا آغاز گزشتہ ہفتے لوئر کرم میں گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملے کے بعد ہوا تھا، اس حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے کردار ادا کرنے کے بعد متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوگیا تھا۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا حالیہ واقعہ جالمے، چادریوال اور تالو کنج گاؤں کے درمیان پیش آیا، لوئر، اپر کرم کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، متحارب فریقین نے لاشوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی کیا، ایک ہفتے میں کرم ایجنسی میں مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 ہوچکی ہے۔

جمعرات کے روز سے اس مسلح تصادم کے دوسرے ہفتے کے آغاز پر اپر کرم کے علاقے غوزرگڑی میں ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ غوزرگڑی، مقبال اور کنج علی زئی کے علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اپر کرم میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی، 116 ونگ) کے باسو کیمپ کو مارٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، اس حملے کے نتیجے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) جاوید اللہ محسود، مقامی قبائلی عمائدین اور پولیس اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں پر سفید جھنڈے لگاکر بالیش خیل اور سنگینا میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوشش کی، تاہم حالیہ فائرنگ کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ ان کی امن کے لیے یہ کوششیں اور متاثرہ علاقوں میں پولیس کی نفری تعینات کرنے کا مقصد کامیاب نہیں ہوسکا۔

لوئر کرم میں اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) حفیظ الرحمٰن، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) جہانزیب، سابق رکن قومی اسمبلی فخر زمان بنگش، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ریاض شاہین، ونگ کمانڈر اور مقامی عمائدین نے خارکلے، مارگنائے چینا کے علاقوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کیں، تاہم ان کی یہ کوششیں بھی فائرنگ رکوانے میں ناکام ہوگئیں اور باغان، علی زئی، خارکلے اور بالیچ خیل کے علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

کمشنر کوہاٹ ڈویژن، کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی اضلاع کے ارکان پر مشتمل گرینڈ جرگے میں بھی جمعرات کے روز امن و امان کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس سے ایک روز قبل دونوں جانب کے متحارب فریقین نے 30 نومبر کو ختم ہونے والی جنگ بندی میں ایک ہفتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

ملک کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی

بالائی پنجاب، اسلام آباد، مری اور گلیات میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش کی توقع ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کر دی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

شام یا رات میں بالائی پنجاب، اسلام آباد، مری اور گلیات میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش کی توقع ہے۔

ملک کے دیگر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے جبکہ پنجاب کے چند میدانی علاقوں اور بالائی سندھ میں صبح اور رات کے اوقات میں سموگ، دھند چھائے رہنے کا بھی امکان ہے۔

اسلام آباد اور گرد و نواح میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ شام یا رات کے اوقات میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ کوئٹہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، سبی، بارکھان، زیارت، لورالائی، چاغی، خاران، گوادر، کیچ، پنجگور، آواران، قلات، خضدار اور لسبیلہ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

وفاق کے زیر انتظام اسکولوں میں ہفتے کی  چھٹی ختم

نوٹیفکیشن کے مطابق  30 نومبر  سے یکم فروری تک ہفتے کا دن ورکنگ ڈے ہو گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاق کے زیر انتظام اسکولوں میں ہفتے کی  چھٹی ختم

وفاق کے زیرانتظام تعلیمی اداروں میں ہفتہ کے روز کی تعطیل ختم کر دی گئی ہے، اور اس  حوالے سے نوٹیفکیشن بھی  جاری کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے کل معمول کے مطابق کھلیں گے، نوٹیفکیشن کے مطابق  30 نومبر  سے یکم فروری تک ہفتے کا دن ورکنگ ڈے ہو گا۔ 

۔یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ کئی روز تک تعلیمی ادارے بند رہنے سے طلبہ کی تعلیم متاثر ہوئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll