جی این این سوشل

دنیا

لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پرخالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا

خالصتان کا جھنڈا لہرانے کا مقصد بھارتی پنجاب میں خالصتان تحریک کے حامی امرت پال سنگھ  اور ان کے 6 ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف احتجاج تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پرخالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سکھوں نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پربھارتی پرچم اتار کر خالصتان کا پرچم لہرا دیا۔

 سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں سکھ نوجوانوں کو بھارتی پرچم اتار کر خالصتان کا پرچم لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران ہاتھوں میں خالصتان کا پرچم اٹھائے نوجوان بھارت کے خلاف اور خالصتان کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔

 لندن میں مقیم سکھ برادری کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن پر بھارتی پرچم اتار کر خالصتان کا جھنڈا لہرانے کا مقصد بھارتی پنجاب میں خالصتان تحریک کے حامی امرت پال سنگھ  اور ان کے 6 ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف احتجاج اور آسٹریلیا میں خالصتان کے بارے میں ہونے والے ریفرینڈم سے اظہار یکجہتی تھا۔ 

تجارت

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا,اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے موجودہ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔ آج اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کررہے ہیں اور معتدل معاشی بحالی آرہی ہے تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے۔

پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے گردشی قرضے اور آئندہ بجٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات مہنگائی کے منظرنامہ کے لیے خطرہ ہیں، اجناس کی عالمی قیمتیں لچک دار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

حالیہ بین الاقوامی واقعات نے بھی ان کے منظرنامے کے بارے میں غیریقینی کیفیت میں اضافہ کیا ہے، مزید برآں، مہنگائی کے قریب مدتی منظرنامے کے حوالے سے آئندہ بجٹ اقدامات کے مضمرات ہوسکتے ہیں۔

مجموعی طور پر کمیٹی نے ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو کم کرکے 5-7 فیصد ہدف کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ زری پالیسی کمیٹی کی توقعات کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی نمایاں طور پر معتدل رہنے کا سلسلہ جاری رہا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہوکر سال بہ سال 20.7 فیصد رہ گئی جو فروری میں 23.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں مہنگائی فروری کی 18.1 فیصد شرح سے خاصی کم ہوکر 15.7 فیصد رہ گئی۔

مربوط زری سختی اور مالیاتی پالیسی کے ردِعمل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل، جن کی بنا پر یہ سازگار نتائج بشمول اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، کے باعث غذائی رسد اور بلند اساسی اثر میں بہتری آئی۔

واضح رہے کہ جون 2023 سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کا پی ٹی آئی کو ایک بار پھر اسمبلیوں سے استعفے دینے کا مشورہ

اگر آنے والے ہفتوں میں بانی پی ٹی آئی کو انصاف نہ ملا تو ہم اسمبلیوں میں نہیں بیٹھیں گے، صاحبزادہ حامد رضا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کا پی ٹی آئی کو ایک بار پھر اسمبلیوں سے استعفے دینے کا مشورہ

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر اسمبلیوں سے استعفے دینے کا مشورہ دے دیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ٹویٹ میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے اور انصاف دلانے کے لیے سڑکوں پر آنے کی ضرورت ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اگر آنے والے ہفتوں میں بانی پی ٹی آئی کو انصاف نہ ملا تو ہم اسمبلیوں میں نہیں بیٹھیں گے، میں بانی پی ٹی آئی کے لیے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے والا پہلا شخص ہوں گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی نے کراچی تا سکھر ریلیز بانی پی ٹی آئی مارچ نکالا تھا، مارچ کی قیادت حلیم عادل شیخ اور شعیب شاہین نے کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شدت اختیار کر گیا

احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شدت اختیار کر گیا

غزہ کے مکینوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کر گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق 18 اپریل سے شروع ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے۔ احتجامی مظاہروں میں شریک طلبہ اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔امریکی طلبہ کے اس احتجاج کا آغاز نیویارک نیورسٹی سے ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتےیہ امریکا کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی پھیل گیا ۔

احتجاجی مظاہرے پورے یورپ اور آسٹریلیا میں بھی پھیل گئے ہیں ، جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور طلبہ کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔احتجاجی مظاہروں میں شامل طلبہ اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات اور شخصیات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

صرف ہفتے کو امریکا کی بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی، فینکس کی ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی، بلومنگٹن کی انڈیانا یونیورسٹی اور سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں مظاہروں کے دوران تقریباً 275 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔متعدد یونیورسٹیوں میں اساتذہ نے بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف طلبہ کے احتجاج کی حمایت کی ہے۔

اس وقت امریکا کی جن یونیورسٹیوں میں طلبہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ان میں کولمبیا یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا، آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس، جارج واشنگٹن یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، کیلیفورنیا اسٹیٹ پولی ٹیکنک یونیورسٹی شامل ہیں۔اس کےعلاوہ ایمرسن کالج، نیویارک یونیورسٹی، ایموری یونیورسٹی، نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، ییل یونیورسٹی، فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، سٹی کالج آف نیویارک، انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن، مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی ایسٹ لانسنگ کیمپس میں بھی مظاہرے کئے گئے ہیں ۔

آسٹریلیا میں سڈنی یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگائے،آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کی جائے اوران کے ساتھ معاہدے ختم کئے جائیں۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں درجنوں طلبہ نے سوربون یونیورسٹی کے باہرغزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔جرمن پارلیمنٹ کے باہر غزہ کے حق میں لگائے گئےایک ایسے ہی کیمپ کے شرکا کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll