جی این این سوشل

صحت

منہ کی صحت کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

ورلڈ اورل ہیلتھ ڈے 2023 کا تھیم اپنے منہ پر فخر کرو ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

منہ کی صحت کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

لاہور: زبانی صحت کا عالمی دن ہر سال 20 مارچ کو بین الاقوامی سطح پر منایا جاتا ہے تاکہ زبانی صحت کی اہمیت اور مجموعی صحت پر اس کے اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔

 یہ منہ کی صحت کا خیال رکھنے اور اس کردار کو منانے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جو ہماری روزمرہ زندگی میں ہمارا منہ ادا کرتا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) گلوبل اورل ہیلتھ کی ایک رپورٹ کے مطابق، دنیا کی تقریبا 75 فیصد آبادی مستقل دانتوں کی بیماری کا شکار ہے، جب کہ 514 ملین بچے بنیادی دانتوں میں کیریز کا شکار ہیں۔

اس دن کا بنیادی مقصد ان لوگوں میں آگاہی بڑھانا ہے جو منہ کی بیماریوں سے متاثر ہیں یا ان سے نمٹتے ہیں۔ غیر صحت بخش زبانی حفظان صحت کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ جذباتی، سماجی، ذہنی اور جسمانی صحت سمیت مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

بین الاقوامی زبانی صحت کا دن سب سے پہلے 12 ستمبر 2007 کو منایا گیا تھا، کیونکہ آگاہی دن کا آغاز ورلڈ ڈینٹل فیڈریشن (FDI) نے کیا تھا۔ تاہم، 2013 میں، ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے ایف ڈی آئی نے 20 مارچ کو عالمی یوم اورل ہیلتھ کی سرکاری تاریخ کے طور پر قائم کیا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیر کو کہا کہ منہ کی صفائی کے ذریعے 95 فیصد بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے اور عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی صحت کے لیے اس عمل کو اپنائیں

زبانی صحت کے عالمی دن کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں، انہوں نے دن میں دو بار ٹوتھ برش یا مسواک یعنی دانتوں کی صفائی کرنے والی ٹہنی سے منہ صاف کرنے پر زور دیا۔صدر نے ذکر کیا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے منہ اور دانتوں کو کثرت سے صاف کیا کرتے تھے۔

انہوں نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "اسلام میں صفائی کو نصف ایمان سمجھا جاتا ہے،" مزید کہا کہ صحیح بخاری میں تقریبا 21 احادیث میں صفائی اور مسواک کے استعمال پر زور دیا گیا ہے۔ڈاکٹر علوی نے کہا کہ منہ کی بیماریوں کا علاج مشکل اور مہنگا ہے اور اس طرح مناسب منہ کی صفائی کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔

پاکستان

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو 9 مئی کے مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ

فواد چوہدری کو تھانہ سرور روڈ کے دو مقدمات میں شامل تفتیش کیا جائے گا، پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو 9 مئی کے مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ

پولیس نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو 9 مئی کے مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پولیس حکام کے مطابق فواد چوہدری کو ملزمان کے بیانات کی روشنی میں شامل تفتیش کیا جائے گا، انہوں نے تمام مقدمات میں عبوری ضمانت کروا رکھی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کچھ مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوئے، انہیں تھانہ سرور روڈ کے دو مقدمات میں شامل تفتیش کیا جائے گا۔ 

پولیس حکام کے مطابق فواد چوہدری کو ماڈل ٹاؤن میں درج مقدمے میں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا، ان کے خلاف مقدمات اور تفتیش کی تفصیلات کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اسمبلی میں گندم کے سرکاری ریٹ پر ہنگامہ آرائی

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کے خلاف کسان باہر آنے ہی والے ہیں اور پھر حکومت ان کو کسی صورتت بھی کنٹرول نہیں کر سکے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسمبلی میں  گندم کے سرکاری  ریٹ پر ہنگامہ آرائی

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ گندم کا ریٹ حکومت کی جانب سے 3900 روپے فی من مقرر کیا گیا جبکہ حکومت اس ریٹ پر کسان سے گندم خرید ہی نہیں رہی ان کے درمیان حکومت نے ایک مافیا پال رکھا ہے جو کسانوں سے کھیل رہا ہے اور کم قیمت میں ان سے گندم خریدی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کوئی پیکج نہیں ہے ۔ 

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کے خلاف کسان باہر آنے ہی والے ہیں اور پھر حکومت ان کو کسی صورتت بھی کنٹرول نہیں کر سکے گی ۔

انہوں نے کہا کہ غریب کسان کو ہر صورت گندم پر سبسڈی دی جائے اور کسانوں کو اس پیکج پر ریلیف دیا جائے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں سزائے موت 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عراق کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عراقی حکام نے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی جن پر داعش کے رکن ہونے کا الزام ہے۔
جیل کے ایک افسر نے بتایا کہ 11 مجرموں کو منگل کے روز عراقی دارالحکومت بغداد سے 350 کلومیٹر جنوب میں واقع ناصریہ شہر کی سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ عراقی وزارت انصاف کی ایک ٹیم نے عراقی صدر کی توثیق سمیت تمام قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد سزائے موت پر عمل درآمد کی نگرانی کی۔2017 کے اواخر میں عراقی فورسز کی جانب سے عراق میں داعش کو شکست دینے کے بعد داعش کے سیکڑوں حامی مارے گئے یا پکڑے گئے، جب کہ بہت سے دیگر اب بھی عراق میں یا بیرون ملک خفیہ ٹھکانوں میں مفرور ہیں۔
واضح رہے عراق میں سزائے موت 10 جون 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll