پاکستان
حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے اور وکیل رہنماء حسان نیازی کیخلاف کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس نے حسان نیازی کو چند روز قبل گرفتار کیا تھا، اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے آج پولیس کی جانب سے حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، جس پر دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
وقفے کے بعد اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج نے فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حسان نیازی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں حسان نیازی کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ ڈیوٹی مجسٹریٹ مرید عباس نے 2 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ درج مقدمے کے مطابق حسان نیازی نے کارِ سرکار میں مداخلت کی، حسان نیازی نے پولیس کو دھمکیاں دیں اور بیریئرز توڑے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ حسان نیازی 3 دن سے پولیس حراست میں تھا لیکن کوئی برآمدگی نہ کی گئی، جوڈیشل مجسٹریٹ اختیارات جسمانی ریمانڈ میں توسیع کیلئے استعمال نہیں کئے جاسکتے، اندھادھند جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جاسکتا استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ حسان نیازی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جاتا ہے، دوبارہ 6 اپریل کو عدالت پیش کیا جائے۔
حسان نیازی کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئی او نے بتایا دوسرے شخص کی شناخت کرلی گئی ہے، ملزم پیشے سے وکیل ہیں اور اس دن 3 کیسز میں ضمانت لی، میں ان کے گزرنے سے ایک منٹ پہلے گزرا وہاں کوئی بیرئیر نہیں تھا، صرف سیاسی بنیادوں پر کیسز بنائے جا رہے ہیں، مقدمے میں وقوعہ کا وقت جھوٹا ہے، پولیس کے ہاتھوں ایک وکیل کی تذلیل کی جارہی ہے۔
کھیل
پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام لیول ٹو امپائرنگ کورسز کا آغاز
لیول ٹو کورس میں شریک امپائرز کی عمر کی حد 45 سال مقرر کی گئی ہے،پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام لیول ٹو امپائرنگ کورسز کا آغاز کل بروز منگل سےشروع ہو جائےگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والا امپائرنگ کورسز چار روز جاری رہے گا، لیول ٹو امپائرنگ کورسز میں 65 امیدوار شرکت کریں گے، جس کا مقصد پی سی بی کے امپائرز پول کومزید مستحکم کرنا ہے۔
ترجمان پی سی بی کے مطابق کورس میں کامیاب ہونے والے امپائرز کو پی سی بی ڈیویلپمینٹ پینل آف امپائرز میں شامل کیا جائے گا۔ کامیاب امپائر ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے میچوں میں امپائرنگ کرسکیں گے.
کورس میں شریک امیدواروں کو پہلے تین روز ٹریننگ کے مرحلے سے گزرنا ہوگا، جبکہ آخری روز امیدواروں کے انٹرویوز اور تحریری امتحان ہوں گے.
آئی سی سی ایلیٹ پینل میں شامل امپائر احسن رضا، آئی سی سی اور پی سی بی کےانٹرنیشینل امپائرز پینل میں شامل آصف یعقوب اور پی سی بی کے ایلیٹ پینل آف امپائرز میں شامل ناصر حسین کو ٹرینر مقرر کیا گیا ہے۔لیول ٹو کورس میں شریک امپائرز کی عمر کی حد 45 سال مقرر کی گئی ہے۔
پاکستان
سپریم کورٹ کے فیصلے، ریویو ایکٹ2023 قانون بن گیا
سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹس 2023 قانون بن گیا۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے قانون سازی پر دستخط کردیے گئے۔
اٹارنی جنرل نے صدر سے دستخط شدہ نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کر دیا۔
قانونی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپیل دائر کرسکیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر اپیل کا بل منظور کیا گیا تھا۔ بل کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے کے 2 ماہ کے اندر نظر ثانی کی درخواست دائر کی جاسکے گی۔
اسی کے ساتھ ساتھ پرانے فیصلوں پر نظر ثانی کی درخواستیں 30 دن کے اندر اندر دائر کی جاسکیں گی۔
پاکستان
سپریم کورٹ ریویوآف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ 2023 سے فائدہ نواز شریف اور جہانگیرترین نہیں اٹھا سکتے: وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ سے نوازشریف یا جہانگیر ترین کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔

تفصیلات کے مطابق اپنی گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور جہانگیرترین اپنی سزاؤں کےخلاف نظرثانی کاحق استعمال کرچکے ہیں لہٰذا ان کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 184 تھری میں عدالت کا فیصلہ پہلا اور آخری تصور ہوتا تھا، دوسری بار نظرثانی یاکیوریٹیوریویو کی ہمارےقانون میں گنجائش ہی نہیں ہے، نئے قانون کے تحت آرٹیکل 184 تھری کی اپیل کےتحت ریلیف عام آدمی کو ملے گا۔
وفاقی وزیرقانون کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ 2023 پر قومی اسمبلی،سینیٹ میں باقاعدہ بحث ہوئی تھی، ایکٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیاتواس پربحث براہ راست نشربھی ہوئی۔
ان کا کہنا تھاکہ صدر مملکت جو ہر بل واپس بھجوا دیتے تھے، انہوں نے نظرثانی کے قانون کی منظوری دی ہے۔
اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ کے تحت ماضی کے کسی بھی مقدمے میں نظرثانی دائر کی جاسکتی ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ ریویوآف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ 2023 کے نفاذ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نئے قانون کے تحت 184/3کے تحت فیصلوں پر 60 دن میں نظر ثانی اپیلیں داخل کی جاسکیں گی، نئے قانون کے مطابق اپیل فیصلہ دینے والے بینچ سے بڑا بینچ سنےگا۔
نئے قانون کے تحت نظر ثانی کی درخواست کا دائرہ کار اب اپیل جیسا ہی ہو گا، ماضی میں فیصلے پر نظرثانی کی درخواست وہی بینچ سنتا تھا جس نے وہ فیصلہ دیا ہوتا تھا۔
-
تفریح ایک دن پہلے
امریکی اداکار آرنلڈ شیوارزنیگر پاکستان کے مشکور
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
عمران خان نے جھوٹ سے لوگوں کی ذہن سازی کر کے انہیں ملک دشمنی، دہشت گردی، شہدا اور غازیوں کی بے حرمتی سکھائی، مریم اورنگزیب
-
پاکستان 5 گھنٹے پہلے
سپریم کورٹ ریویوآف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ 2023 سے فائدہ نواز شریف اور جہانگیرترین نہیں اٹھا سکتے: وزیر قانون
-
تجارت 2 دن پہلے
ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں معمولی اضافہ
-
تجارت 2 دن پہلے
سعودی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی
-
جرم 2 دن پہلے
باپ نے عزت کے نام پر بیٹی کو جلا کر مارڈالا
-
پاکستان ایک دن پہلے
سابق رکن اسمبلی آغاز خان گنڈا پور نے خاندان سمیت تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
لاہور سے پہلی حج پرواز 327 عازمین حج کو لے کر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے مدینہ منورہ روانہ ہو گئی،ترجمان