جی این این سوشل

دنیا

پاکستان کے نام ایک بڑی کامیابی

یورپین کمیشن نے ہائی رِسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام نکال دیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان کے نام ایک  بڑی کامیابی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کے بعد اب یورپین کمیشن نے بھی ہائی رِسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام نکال دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمیشن نے ہائی رسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام خارج کرتے ہوئے پاکستان کی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کا اعتراف کیا ہے۔

پاکستان کو اکتوبر 2018 میں یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا جس سے یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی اداروں اور افراد کو قانونی اور مالیاتی لین دین میں رکاوٹیں کھڑی ہوئی تھیں۔

تاہم اب یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ رکن ممالک کے اداروں کو اب پاکستانی شہریوں اور قانونی اداروں کے ساتھ لین دین کرتے ہوئے “Enhanced Customer Due Diligence” کا اطلاق کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

خیال رہے کہ یورپی یونین ہائی رسک تھرڈ کنٹریز کی فہرست میں ان ممالک کو شامل کرتا ہے جہاں ان کے بقول انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات نہایت ناقص ہیں جس کی وجہ مالی معاونت کے فریم ورک میں اسٹریٹجک خامیاں ہیں۔

تجارت

زراعت میں کسانوں کو کتنا ریلیف دیا گیا ہے؟

زرعی قرضوں کی حد کو رواں مالی سال میں 1800ارب سے بڑھا کر 2250 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

پر شائع ہوا

Farhan Malik

کی طرف سے

زراعت میں کسانوں کو کتنا ریلیف دیا گیا ہے؟

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زرعی قرضوں کی حد کو رواں مالی سال میں 1800ارب سے بڑھا کر 2250 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

بجلی اور ڈیزل کے بل کسان کے سب سے بڑے اخراجات میں شامل ہیں لہٰذا اگلے مالی سال میں 50,000 زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ معیاری بیج ہی اچھی فصل کی بنیاد ہے ملک میں معیاری بیجوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ان کی درآمد پر تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز ختم کی جا رہی ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ چاول کی پیداوار بڑھانے کے لیے Rice Planters , Seeder اور Dryers کو بھی ڈیوٹی و ٹیکسز سے استثنیٰ کی تجویز ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

سرکاری ملازمین کیلئے کیا کیا اقدامات ہوئے ؟

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

پر شائع ہوا

Farhan Malik

کی طرف سے

سرکاری ملازمین کیلئے کیا کیا اقدامات ہوئے ؟

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیا جارہا ہے،  سرکاری ملازمین کی کم سے کم پنشن 10 ہزار  سے بڑھا کر 12 ہزار کی جارہی ہے، وفاقی حدود میں کم سے کم اجرت 32 ہزار روپے کی جارہی ہے، صوبے اس حوالے سے اپنا فیصلہ کریں گے۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیوٹیوٹ (ای او بی آئی) کے ذریعے پنشن حاصل کرنے والے پنشنرز کی کم سے کم پنشن کو  8500 روپے سے بڑھا کر 10ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مقروض افراد کی بیواؤں کے 10لاکھ روپے کے قرضے حکومت ادا کرے گی،  قومی بچت کے شہداء اکاؤنٹ میں ڈپازٹ کی حد 50لاکھ روپے سے بڑھا کر 75 لاکھ روپے کی جارہی ہے۔ 

اسحاق ڈار نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے بجٹ کو 360 ارب روپے سے بڑھا کر 400ارب کردیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم شہباز شریف کا بجٹ اجلاس میں اظہار خیال

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے گا،وزیر اعظم پاکستان

پر شائع ہوا

Nouman Haider

کی طرف سے

وزیر اعظم شہباز شریف کا بجٹ اجلاس میں اظہار خیال

وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ  سیلاب سے نقصانات تباہ کن تھے، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اقوام عالم سے امداد کی اپیل کی گئی، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے وفاق نے ایک سو ارب روپے خرچ کیے۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو درپیش مشکلات کا احساس ہے، اندازہ ہے مہنگائی نے عام آدمی کی مشکلات بڑھا دی ہیں، عوامی مسائل حل کرنے پر توجہ ہے۔

انہوں نے معاشی ٹیم کی ملکی معیشت کے استحکام کے لیے کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چیلنجز اور سیلاب کے باوجود معاشی ٹیم کی خدمات قابل ستائش ہیں، حکومت زراعت اور آئی ٹی کی جدت پر خطیرسرمایہ کاری کرے گی، چھوٹے کسانوں کے لیے بلاسود قرضوں میں توسیع کی جائے گی۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کا اہم ایجنڈا آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری ہے، شہبازشریف نے کہا کہ وزیرخزانہ نے معاشی صورتحال پر کل بھرپور پریس کانفرنس کی، 14 ماہ میں پہلا امتحان آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تھا، سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ سے عالمی منڈیوں میں چیزوں کی قیمتیں بڑھیں، آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کی جاچکی ہیں، امید ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری دے دی جائے گی، کوئی چیز ایسی باقی نہیں جو آئی ایم ایف معاہدے میں رکاوٹ بنے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عام آدمی پر مہنگائی کا بے پناہ بوجھ بڑھا ہے، پوری دنیا میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، مغربی ممالک کی معیشت اتنی طاقتور ہے کہ عوام کو ریلیف دے سکے، بدقسمتی سے ہمارے معاشی حالات ایسے نہیں ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دیرینہ دوست چین نے پاکستان کی مدد کی، آئی ایم ایف کے حوالے سے سعودی عرب، یو اے ای نے ہمارا ہاتھ تھاما، سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستان کو 3 ارب ڈالر فراہم کیے، سعودی عرب اور یواے ای کے بے حد شکر گزار ہیں۔

وزیرعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ مہنگائی نےغریب آدمی پر بے پناہ بوجھ ڈالا ہے، پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں واضح کمی آئی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں بہت جلد اچھے نتائج مل سکتے ہیں، کسان کو گندم کی قیمت اچھی ملی تو ریکارڈ پیداوار ہوئیں، ویلیو ایڈیشن سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوسکتا ہے، دنیا میں معیشت کا پہیہ سیاسی استحکام سے جڑا ہوتا ہے، سیاسی استحکام کے بغیرمعاشی استحکام نہیں آسکتا، ایک سال سے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی استحکام نےمعاشی سرگرمیوں کا پہیہ جام کردیا، ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئےکوشاں ہیں، غریب آدمی مہنگائی کے بوجھ تلے پس چکا ہے ، کم از کم تنخواہ میں خاطرخواہ اضافہ کرنا ہوگا، تنخواہیں اور پنشن آدھی سے بھی کم ہوگئی ہیں

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll