جی این این سوشل

صحت

ڈینگی کے وار برقرار، 232 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق

رواں سال پنجاب کے 36 اضلاع میں ڈینگی کے 11ہزار587 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ڈینگی کے وار برقرار، 232 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ڈینگی کے وار برقرار، گز شتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے بھر میں 232 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ رواں سال پنجاب کے 36 اضلاع میں ڈینگی کے 11ہزار پانچ سو 87 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے۔

علی جان خان سیکرٹری صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال لاہور میں ڈینگی کے 5082 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے۔ لاہور میں گزشتہ روز 139 نئے مریض سامنے آئے۔ رواں سال روالپنڈی میں ڈینگی کے کل 2480 مریض رپورٹ ہوئے۔ راولپنڈی میں گزشتہ روز 19 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ رواں سال ملتان میں ڈینگی کے کل 1141 مریض رپورٹ ہوئے، ملتان میں گزشتہ روز 11 نئے ڈینگی مریضوں کی تصدیق ہوئی.

سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ رواں سال گوجرانوالہ میں ڈینگی کے کل 1107 مریض رپورٹ ہوئے، گوجرانوالہ میں گزشتہ روز 28 نئے ڈینگی مریضوں کی تصدیق ہوئی،رواں سال فیصل آباد میں ڈینگی کے کل 591 مریض رپورٹ ہوئے،فیصل آباد میں گزشتہ روز 20 نئے ڈینگی مریضوں کی تصدیق ہوئی.شیخو پورہ اور لودھراں میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ڈینگی کے تین تین نئے مریض سامنے آئے۔ گزشتہ روز ساہیوال، سیالکوٹ اور اوکاڑہ میں ڈینگی کے دو دو نئے مریض رپورٹ ہوئے۔

علی جان خان کا مزید کہنا ہے کہ  گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہاولنگر اور حافظ آباد میں ڈینگی کا ایک ایک نیا مریض سامنے آیا۔پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے کل 132 مریض زیر علاج ہیں۔ضلع لاہور کے ہسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے کل 75 مریض زیر علاج ہیں ۔ڈینگی سے بچنے کے لئے شہری اپنے ماحول کو صاف اور خشک رکھیں۔ ڈینگی کی روک تھام کے لئے شہری محکمہ صحت کی ٹیموں سے تعاون کریں۔ڈینگی بخار کے علاج ، معلومات یا شکایات کے لئے محکمہ صحت کی فری ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔

پاکستان

جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے روک دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل

سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی ڈگری سے متعلق درخواست پر ان فیئر مینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے روک دیا۔

جسٹس صلاح الدین پہنود اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل بینچ کے روبرو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی ڈگری سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

دراخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ان فیئر میز کمیٹی اور سینڈیکیٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری غیر مؤثر قرار دی تھی۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ کس کی ڈگری کا کیس ہے، یونیورسٹی نے اب تک کتنے فیصلے کیے ہیں اس قسم کے؟ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سینڈیکیٹ نے غیر شفاف طریقے سے فیصلہ کیا گیا ہے۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ کب کی ڈگری ہے؟ وکیل نے موقف دیا 30 سال پرانی ڈگری ہے۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ  کس کی درخواست پر یہ سب ہوا ہے، کس کی شکایت پر کارروائی کی گئی ہے؟ یہ تو کہے رہے ہیں اسلامیہ لاء کالج نے خط لکھا ہے۔

جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس سے درخواست گزاروں کا کیا تعلق ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی ہے، کراچی یونیورسٹی کو اختیار ہی نہیں ہے۔ صرف جوڈیشل کمیشن ہی کارروائی کرسکتا ہے، سینڈیکیٹ کے ایک ممبر کو پولیس 8 گھنٹے کے لیے اٹھا کر لے گئی تھی۔

جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے کہ یہاں سیاسی باتیں نا کریں، جس کی ڈگری آپ کینسل کر رہے ہیں اس کو بلانا چاہیے، اس بندے کو نوٹس دینا چاہیے۔ جوڈیشل کمیشن میں کوئی بھی درخواست دی جا سکتی ہے وہ چیک کرا لیتے۔

عدالت عالیہ نے ان فیئر مینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور عدالت نے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے بھی روک دیا۔

عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 3 ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

اتفاق ہے کہ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سے دور رکھا جائے گا، جنرل احمد شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ رواں سال دہشتگردوں کیخلاف 32 ہزار سے زائد آپریشنز کیے گئے، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے روزانہ 130 سے زائد آپریشنز ہو رہے ہیں، فتنہ الخوارج اور دہشتگردی کے خلاف جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد قومی سلامتی کے معاملات سے جڑا ہے، داخلی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔ 

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں آپریشنز کے دوران 90 خوارج کو واصل جہنم کیا گیا، 8 ماہ میں 193 بہادر افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ 25 اور 26 اگست کی رات بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کی گئیں، سکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں 21 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، ہمیں معلوم ہے کہ بلوچستان میں احساس محرومی کا تاثر پایا جاتا ہے۔ بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں نے ریاست آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی جماعت کی مخالف ہے نہ اس کا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، اگر فوج میں کوئی اپنے ذاتی فائدے کے لیے کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کو پروان چڑھاتا ہے تو خود احتسابی کا نظام حرکت میں آجاتا ہے، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیس اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے، فوج دیگر اداروں سے بھی توقع کرتی ہے کہ ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے کوئی بھی اپنے منصب کو استعمال کرتا ہے تو اس کو بھی جوابدہ کریں گے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائر فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں درخواست موصول ہوئی جو وزارت دفاع کے ذریعے موصول ہوئی، 12 اگست کو فوج نے آگاہ کیا کہ ریٹائر آفیسر نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیاں کی ہیں اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات سامنے آئے جس پر کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کیس اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک فوج ذاتی اور سیاسی مفادات کے لیے کی گئی خلاف ورزیوں کو کس قدر سنجیدہ لیتی ہے اور بلا تفریق قانون کے مطابق کارروائی کرتی ہے۔ پاک فوج میں خود احتسابی کا نظام ایک شفاف عمل ہے، پاک فوج خود احتسابی کے عمل پر یقین رکھتی ہے، خود احتسابی کا نظام الزامات کی بجائے ٹھوس شواہد پر کام کرتا ہے۔

جنرل احمد شریف نے کہا کہ فوج کا کام علاقوں کو دہشتگردوں سے کلیئر کرنا ہے۔ پاکستان نے پڑوسی ملک افغانستان کا ہمیشہ بڑھ چڑھ کر ساتھ دیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عبوری حکومت خوارج کو فوقیت نہ دیں۔ یہ وہ خوارجین ہیں جن کا دین اسلام یا کسی بھی مذہب سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔ 46 ہزار مربع کلومیٹر کو دہشتگردوں سے پاک کرایا، پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اتفاق ہے کہ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سے دور رکھا جائے گا۔ مضبوط انتظامی ڈھانچے کے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

راولپنڈی میں خاتون پر تیزاب پھینکنے کے الزام میں شوہر اور دیور گرفتار

 خواتین پر تیزاب پھینکنا ایک سنگین جرم ہے اور اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا، سی پی او

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راولپنڈی میں خاتون پر تیزاب پھینکنے کے الزام میں شوہر اور دیور گرفتار

راولپنڈی: وارث خان پولیس نے خاتون پر تیزاب پھینکنے کے الزام میں شوہر اور دونوں نامزد دیوروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

متاثرہ خاتون عذرا بی بی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنے شوہر محمد شکیل سے 14 سال قبل شادی کی تھی اور دو بچیاں بھی ہیں۔ تاہم شادی شدہ زندگی میں مسلسل تشدد کا سامنا کرنے کے بعد اس نے خلع کا مقدمہ دائر کر دیا تھا اور 9 اگست کو دونوں علیحدہ ہو گئے تھے۔

عذرا بی بی کے مطابق علیحدگی کے بعد اس کے شوہر اور دیوروں نے اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دینی شروع کر دیں۔ گزشتہ روز جب وہ اپنی سہیلی سے مل کر گھر واپس جا رہی تھی تو ظفر الحق روڈ پر اس کے دیوروں عدیل اور خلیل نے اس پر تیزاب پھینک دیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔

پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کا طبی معائنہ کروا لیا گیا ہے اور ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔ سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے اس واقعے پر نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن صبا ستار کو تفتیش کی نگرانی سونپی ہے۔

سی پی او سید خالد ہمدانی نے واضح کیا کہ خواتین پر تیزاب پھینکنا ایک سنگین جرم ہے اور اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll